مسلم تنظیم کی شراب نوشی اور ذبیحہ گاؤکیخلاف مہم

ذبیحہ گاؤ سے افزائش نسل کے قابل مویشیوں کی قلت ،:مولانا توقیر رضا خان

لکھنو ۔30 ستمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) مسلم تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ اُترپردیش میں شراب نوشی پر امتناع عائد کیا جائے کیونکہ یہ ریاست ہندو ؤں اور مسلمانوں دونوں کے مقدس مذہبی مقامات کا مرکز ہے۔ اتحاد ملت نے منصوبہ بنایا ہے کہ ذبیحہ گاؤ کے خلاف بھی مہم چلائی جائے گی ۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے افزائش نسل کے قابل مویشیوں کے ذخیرے انحطاط پذیر ہیں۔ کونسل کے صدر مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ شراب نوشی تمام مذہبی مقامات پر ممنوع ہے اور اُترپردیش ہندوؤں اور مسلمانوں دونوں کے مقدس مذہبی مقامات کا مرکز ہے ۔ یوپی میں بریلی سنی فرقہ کے مقدس مقامات کا مرکز ہے ۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ اگر یوپی میں شراب فروخت کی جائے تو یہ مقدس مذہبی مقام پر شراب کی فروخت کے مترادف ہوگا ۔ مولانا توقیر رضا خان نے دعویٰ کیا کہ وہ پہلے ہی اس سلسلے میں چیف منسٹر اکھلیش یادو سے بات چیت کرچکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ریاست میں شراب تک رسائی آسان ہے ، یہاں تک کہ نابالغ افراد بھی اسے حاصل کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ میں نے پھلوں کے رس فروخت کرنے والی دوکانوں پر نابالغوں کو شراب نوشی کرتے دیکھا ہے اور حکومت سے کہہ دیا ہے کہ یو پی میں ہندوؤں اور مسلمانوں دونوں کیلئے شراب نوشی ممنوع قرار دی جائے ۔ انھوں نے کہاکہ اس کی بنیاد یہ ہے کہ شراب پر امتناع کے نتیجہ میں مالیہ کا نقصان ہونے کا اندیشہ بے بنیاد ہے ۔

جو بھی نقصان ہوگا اُس کی پابجائی دیگر وسائل سے کی جاسکتی ہے لیکن مذہب کے ضائع ہوجانے پر اس کی پابجائی ناممکن ہوگی ۔ انھوں نے کہاکہ گجرات میں شراب پر امتناع عائد ہے لیکن اس کا مالیہ پر کوئی اثر نہیں پڑا ۔ اگر مہاتما گاندھی کی جنم بھومی میں شراب پر امتناع عائد کیا جاسکتا ہے تو اس کی اجازت رام اور کرشن کی جنم بھومی میں کیسے دی جاسکتی ہے ؟ مولانا رضا خان نے کہاکہ حالانکہ شراب کی فروخت مکمل طورپر بند نہیں کی جاسکتی لیکن اس اقدام سے کم از کم یہ بات یقینی ہوجائے گی کہ یہ نابالغوں کی رسائی میں نہیں رہے گی ۔ انھوں نے کہاکہ اسلام میں شراب کو اُم الخبائث کہا گیا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ نفرت انگیز جرائم جیسے قتل ، عصمت ریزی اور ڈکیتیوں پر بھی شراب نوشی پر امتناع عائد کرکے قابو پایا جاسکتا ہے ۔ انھوں نے اعلان کیا کہ اُن کی کونسل پنچایت انتخابات کے موقع پر ریاست گیر سطح پر مہم چلائے گی ۔ انھوں نے کہاکہ ہم فی الحال اس کا آغاز نہیں کرنا چاہتے کیونکہ ہمارا ارادہ اسے سیاسی رنگ دینا نہیں ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہر مسلک کیلئے ایک افزائش نسل فارم بھی قائم کیا جانا چاہئے لیکن اس پر عمل نہیں ہورہا ہے ،مویشیوں کا کثیرتعداد میں ذبیحہ جاری ہے ۔