مسلم تحفظات کیلئے رو ز نامہ ’سیاست‘ کی تحریک کو دبانے کی کوشش

شعور بیداری ہورڈنگس نکالنے خفیہ ہدایت پر عمل، عوام کے احتجاج کے بعد دوبارہ تنصیب
حیدرآباد۔/30ستمبر، ( سیاست نیوز) مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات کی فراہمی سے متعلق ٹی آر ایس حکومت کے وعدہ کی یاددہانی کیلئے روز نامہ سیاست کی تحریک سے سرکاری حلقوں میں کھلبلی مچ چکی ہے۔ اس کا اندازہ آج اس وقت ہوا جب حج ہاوز نامپلی کے قریب مسلم تحفظات کے مسئلہ پر لگائی گئی ہورڈنگ کو نکالنے کی کوشش کی گئی۔ حج ہاوز سے متصل اس ہورڈنگ پر حکومت کو 12فیصد تحفظات کے وعدہ کی یاددہانی کرائی گئی تھی۔ وقف بورڈ کے عہدیداروں نے متعلقہ ایڈ ایجنسی کو فوری طور پر ہورڈنگ نکالنے کی ہدایت دی۔ جس کے بعد ہورڈنگ نکالنے کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ بتایا جاتا ہے کہ اعلیٰ سطح سے دی گئی ہدایت پر یہ فیصلہ کیا گیا۔

اگرچہ وقف بورڈ کے عہدیدار ہدایت دینے والے افراد کے نام کے انکشاف سے گریز کررہے ہیں تاہم بتایا جاتا ہے کہ اقلیتی بہبود کے دفاتر پر مشتمل عمارت کے قریب ’’ مخالف حکومت‘‘ ہورڈنگ کا بہانہ بناکر حکومت کے اعلیٰ سطح سے ہدایات جاری کی گئیں کہ اسے فوری ہٹادیا جائے۔ ہورڈنگ نکالنے کی کارروائی کی اطلاع ملتے ہی ایڈیٹر ’سیاست‘ جناب زاہد علی خاں اور نیوز ایڈیٹر جناب عامر علی خاں نے متعلقہ عہدیداروں سے ربط قائم کرتے ہوئے ہورڈنگ ہٹانے کی وجوہات جاننے کی کوشش کی لیکن کوئی اطمینان بخش جواب نہیں دیا گیا۔ واضح رہے کہ ہورڈنگس کو خانگی اشتہاری اداروں کو لیز پر دیا گیا ہے اور اشتہاری ادارہ اس پر کسی بھی طرح کی تشہیر کیلئے آزاد ہوتا ہے اسی بنیاد پر 12فیصد تحفظات سے متعلق مواد آویزاں کیا گیا تھا۔ اشتہاری کمپنی کو اعلیٰ عہدیداروں کی ہدایت کے بعد اس کے عملے نے ہورڈنگ پر آویزاں پوسٹر کو نکال دیا اور وہ اسے منتقل کررہے تھے کہ وہاں موجود مسلمانوں نے اعتراض کیا اور اس کارروائی کے خلاف احتجاج کیا۔ اسی دوران جناب زاہد علی خاں کی ہدایت پر دکن وقف پروٹیکشن سوسائٹی کے صدر عثمان محمد الہاجری، صدر تنظیم انصاف گریٹر حیدرآباد سید کلیم الدین عسکر اور سماجی کارکن محمد سلیم اور دوسرے پہنچ گئے اور کارروائی کو روک دیا۔

انہوں نے چیف ایکزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ محمد اسد اللہ سے بات چیت کی اور اس کارروائی کی وجوہات دریافت کی۔ احتجاج پر تحفظات سے متعلق مواد کو دوبارہ ہورڈنگ پر آویزاں کردیا گیا۔ مقامی پولیس کی کثیر تعداد بھی حج ہاوز پہنچ گئی اور انہوں نے عہدیداروں سے تفصیلات حاصل کیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت کے بعض ذمہ داروں نے اسے مخالف حکومت تحریر قرار دیتے ہوئے فوری ہٹانے کی ہدایت دی تھی حالانکہ اس تحریر کے ذریعہ صرف حکومت کے وعدہ کی یاددہانی کرائی گئی ہے۔ حج ہاوز میں موجود افراد نے بھی ہورڈنگ کو ہٹائے جانے کی مخالفت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاست نے 12فیصد تحفظات کے حق میں جس تحریک کا آغاز کیا ہے اسے حکومت کو قبول کرنا چاہیئے۔ عوام نے کہا کہ حکومت کو 12فیصد تحفظات سے متعلق وعدہ کے بارے میں اپنے موقف کی وضاحت کرنی چاہیئے۔ وہاں موجود عام مسلمانوں نے اس کارروائی کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت کو اسمبلی کے جاریہ سیشن میں 12فیصد تحفظات سے متعلق قانون سازی کرنی چاہیئے۔ تحفظات سے متعلق تحریک سے سرکاری حلقوں میں پائی جانے والی بے چینی سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت پر تحریک کا زبردست دباؤ ہے۔ تحریک میں شدت کے بارے میں پولیس اور انٹلیجنس کی جانب سے بھی حکومت کو رپورٹ پیش کی گئی ہے اور ٹی آر ایس کے عوامی نمائندے بھی عوام کے جذبات سے اپنے وزراء کو آگاہ کررہے ہیں۔ حج ہاوز کے قریب ہورڈنگ کی دوبارہ تنصیب کے باوجود رات دیر گئے تک پولیس کی بھاری جمعیت کو تعینات دیکھا گیا۔