مسلم تحفظات کا وعدہ پورا کرنے کے سی آر سے کودنڈارام کا مطالبہ

حیدرآباد ۔ 30 مئی ( سیاست  نیوز) صدرنشین پولیٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی ریاست تلنگانہ پروفیسر کودنڈارام نے اقلیتوں سے حکومت میں حصہ دار بننے اور ریاستی بجٹ میں آبادی کے تناسب سے بجٹ رقومات کی فراہمی کیلئے متحدہ جدوجہد کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور حکومت تلنگانہ سے مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات فراہم کرنے کا پُرزور مطالبہ کیا ۔ پروفیسر کودنڈا رام نے ایک عظیم الشان جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر تلنگانہ راشٹرا سمیتی و چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے گذشتہ منعقدہ انتخابات کے موقع پر ریاست میں ٹی آر ایس کے برسراقتدار آنے کے چار ماہ میں مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ انہوں نے چندر شیکھر راؤ کو اپنی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کے چند رشیکھر راؤ آج وہ برسراقتدار ہیں اور اپنے وعدے کو فراموش کرتے ہوئے اس سلسلہ میں لب کشائی کرنے سے تک گریز کررہے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے وعدے کی روشنی میں ریاست تلنگانہ میں مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات فراہم کرنے کے مطالبہ پر جدوجہد شدت اختیار کرتی جارہی ہے ۔انہوں نے انتباہ دیا کہ کے سی آر کے وعدہ کی عدم تکمیل کی صورت میں  بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کیا جائے گا۔ اسی دوران سکریٹری تلنگانہ سی پی آئی ایم مسٹر ٹی ویرا بھدرم نے مخاطب کرتے ہوئے تلنگانہ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت نے تلنگانہ صرف زبانی وعدے کر کے اپنے دن گزار رہی ہے جس کی وجہ سے عوام میں حکومت کے خلاف سخت براہمی پائی جارہی ہے ۔ بالخصوص مسلمان ریاست تلنگانہ میں  مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے دیئے ہوئے تیقن اور  12فیصد تحفظاتکی فراہمی کے وعدے کو فوری طور پر پورا کرنے کے مطالبہ پر ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کرچکے ہیں ۔ ٹی ویرا بھدرم سکریٹری سی پی آئی ایم تلنگانہ نے چیف منسٹر سے ریاست تلنگانہ کے مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ۔