تلنگانہ میں کرپشن عروج پر ‘ محکمہ پولیس ‘ حکومت کی کٹ پتلی : پنالہ لکشمیا
مدور ۔ 19 ؍ اگسٹ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سابق صدر پردیش کانگریس کمیٹی و سابق ریاستی وزیر مسٹر پنالہ لکشمیا نے مدلل انداز میں اداع کیا کہ ریاست تلنگانہ میں مسلمان فی الفور 12% تحفظات کے حقیقی مستحق ہیں ۔ تاہم حکومت نے اس ضمن میں غیر سنجیدہ کوشش و برائے نام اسمبلی میں قرار داد پیش کرنے و مرکز کو روانہ کرنے کے نام پر مسلمانوں کو دھوکہ دہی کا شکار بنایا ہے ۔ وہ آج چیریال ٹاؤن میں پرہجوم پریس کانفرنس کو مخاطب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر کانگریس قائدین نرسیا پنتلو ‘ سید امام الدین اقبال بیابانی‘ محمد قادر شریف ‘ گری کنڈل ریڈی ‘ محمد معین اطہر خضر ‘ آکولہ وینوگوپال راؤ ‘ محمد انور و دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ نئی ریاست تلنگانہ میں بدعنوانیوں کا دور دورہ پوری شدت کے ساتھ چل رہا ہے ۔ متعددسروے رپورٹس اس بات کے شاہد ہیں کہ تلنگانہ ریاست ملک کی دوسری بدعنوان و کرپشن سے ڈوبی ہوئی دوسری ریاست ہے ۔ مشن کاکتیہ ‘ مشن بھگیرتا کے نام پر کمیشن خوری عام ہوگئی ہے جس کے سبب ریاست کی معیشت بری طرح متاثر ہو کررہ گئی ہے ۔ مسٹر پنالہ لکشمیا نے گہرے تاسف کا اظہار کیا کہ حلقہ اسمبلی جنگاؤں میں مقامی رکن اسمبلی کی ایماء پر کانگریس قائدین و کارکنوں کو جھوٹے مقدمات میں ماخوذ کرتے ہوئے ہراساں کیا جا رہا ہے ۔ محکمہ پولیس و ریونیو کے علاوہ دیگر تمام محکمہ حکومت کے کٹ پتی بن کر عوامی مسائل کو فراموش کرتے ہوئے ذاتی مفادات کو ترجیح دی جا رہی ہے ۔ کے سی آر حکومت نے انتخابی منشور کو پس پشت ڈا ل کر اپنے ذاتی مفادات و خاندان کو دولت مند بنانے کی غرض سے متعدد اسکیمات کو پیش کرتے ہوئے عوامی پیسہ کا بے دریغ استعمال کیا ۔ نیز اپنی جھوٹی تشہیر کے لئے کروڑہا روپئے خرچ کئے جا رہے ہیں ۔ چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ جمہوری روایت سکریٹریٹ سے حکمرانی کرنے سے خوفزدہ ہو کر اپنے ہاوز و پرگتی بھون سے حکومت چلا رہے ہیں ۔ انہوں نے ریاست میں ہو رہی سیاسی دل بدلی و آپریشن ’’آکرشن‘‘ کو اپنی شدید حدف تنقید بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ دستور میں سیاسی خود غرضانہ انحراف کے تدارک کے لئے خاطر خواہ قانون موجود رہنے کے باوجود کے سی آر شخصی طور پر دلچسپی لیکر مختلف سیاسی قائدین کو اپنی اپنی جماعتوں سے منحرف کروا کر عہدے ‘ وزارتیں دے کر قانون شکنی کر رہے ہیں ۔ جس کے نتیجہ میں ریاست میں دستور کا نفاذ بے فیض ہو کر رہ گیا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں مسٹر پنالہ لکشمیا نے کہا کہ کانگریس پارٹی 12% تحفظات کی فراہمی کے لئے ریاست گیر سطح پر مسلمانوں کو مزید باشعور بنانے کے لئے منظم تحریک شروع کرے گی جس کے لئے دیگر ہم خیال جماعتوں کی بھی تائید حاصل کی جائیے گی ۔