مسلمان سرکاری فلاحی اسکیموں سے بھرپور استفادہ کریں

بنگلورو ۔14 جون : (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ریاستی اور مرکزی حکومت کی طرف سے اقلیتوں کو تعلیمی طور پر خود کفیل بنانے کیلئے رائج فلاحی اسکیموں کا کھل کر استعمال کیا جائے ،اور مسلمانوں میں تعلیمی معیار کو بلند کرنے اور نوجوانوں کو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے میں مدد دی جائے۔ یہ مشورہ آج ریاستی وزیر اطلاعات ، انفرااسٹرکچر وحج جناب روشن بیگ نے دیا۔ اسلامی بیت المال شیواجی نگر کے زیر اہتمام طلبا میں اسکالر شپ کی تقسیم کے جلسہ سے مخاطب ہوکر انہوں نے کہاکہ مختلف اسکیموں کے ذریعہ اقلیتوں کو تعلیم کے میدان میں مستحکم کرنے کیلئے حکومت کے محکمے کام کررہے ہیں۔ نہ صرف بنیادی تعلیم بلکہ اعلیٰ تعلیم اور بیرون ممالک میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے بھی حکومت کی طرف سے مدد دی جارہی ہے، اس سے صحیح طریقہ سے استفادہ کرنا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ علاقہ کی رضاکار تنظیموں اور سماجی کارکنوں کو اس سلسلہ میں مستحقین کی رہنمائی کیلئے آگے آنا چاہئے ۔ انہوںنے بتایاکہ اپنے حلقہ شیواجی نگر میں انہوں نے صحت عامہ کے انفرااسٹرکچر کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے ہمہ وقت کوشش کی ہے، ایک طرف بورنگ اسپتال بہترین سہولیات سے لیس کی جاچکی ہے، تو دوسری طرف حاجی سر اسماعیل سیٹھ گوشہ اسپتال کو عمدہ معیاری بناکر یہاں پر علاج کیلئے آنے والی خواتین کو بہترین سہولیات دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان سہولیات کا بھرپور استفادہ کریں اور پرائیویٹ اسپتالوں میں جاکر لاکھوں روپے برباد کرنے سے گریز کریں ۔ جناب روشن بیگ نے بتایاکہ براڈوے روڈ پر عنقریب ایک اعلیٰ معیاری ہارٹ سنٹر قائم کیا جا رہاہے، اس کیلئے بہت جلد کام کی شروعات ہوجائے گی۔ ریاست کے بہترین امراض قلب کے اسپتالوں کے اشتراک سے یہ سنٹر سرکاری ادارہ کی طرح کام کرے گا اورامراض قلب کے مریض یہاں بہترین سہولتوں کے ساتھ اپنا علاج کرواسکیں گے۔ طلبا کو تعلیمی اسکالر شپ دینے کیلئے اسلامی بیت المال کے اقدام کو سراہتے ہوئے جناب روشن بیگ نے کہاکہ دیگر اداروں کو بھی آگے آکر تعلیمی میدان میں مسلمانوں کی مدد کرنی چاہئے۔ اس موقع پر بنگلور اربن ضلع وقف مشاورتی کمیٹی کے چیرمین سید شجاع الدین ، ڈاکٹر ریحان بیگ ، اسلامی بیت المال کی مجلس منتظمہ کے صدر مختار احمد ،سکریٹری بصیراحمد اڈوکیٹ ، خازن محمد ضیاء اﷲ ، ممبر سید یوسف اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔ اس موقع پر مختار احمد نے بتایاکہ اسلامی بیت المال کی طرف سے آج شہر بنگلور کے مختلف علاقوں کے علاوہ بیرون اضلاع سے آئے ہوئے 450 طلبا میں دس لاکھ روپیوں کی اسکالر شپ تقسیم کی گئی۔ انہوں نے بتایاکہ اسلامی بیت المال کی جانب سے اسکالر شپ کے علاوہ طبی امداد کیلئے کم از کم دو ہزار روپے اور دواؤں کیلئے ایک ہزار روپے مستحق مریضوں کو دئے جاتے ہیں۔ ریاستی وقف بورڈ کی طرف سے اسلامی بیت المال کی تجدید کے منصوبے کی منظوری کی اطلاع دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس منصوبے کو 50لاکھ روپیوں کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ جس کے بعد اسلامی بیت المال شادی محل کے موجودہ انفرا اسٹرکچر میں کئی گنا سدھار آنے کی توقع ہے۔