مسلمانوں کے خلاف بی جے پی لیڈر کی زہرافشانی

سابق رکن پارلیمنٹ سی ایچ جنگاریڈی کے غیر شائستہ ریمارک کے خلاف ہنمکنڈہ میں احتجاج

ہنمکنڈہ ۔ 19 ؍ اگسٹ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) آج کے سیاسی حالات پر مختلف سیاسی جماعتوں کی موجودگی میں ایک نیوز چیانل کی جانب سے ہریتا کاکتیہ ہوٹل میں مشاورتی اجلاس کا انعقاد کل شام میں منعقد ہوا ‘ جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی ۔ ٹی آر ایس ‘ کانگریس ‘ تلگودیشم پارٹی ‘ اور بی جے پی و دیگر جماعتیں بلالی گئی ۔ اس موقع پر بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ سی ایچ جنگاریڈی نے مسلم طبقہ کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے کہاکہ آزادی سے قبل مسلمان طبقہ ہند خواتین پر ظلم و ستم ڈھائے ‘ اس لئے مسلمانوں کو ہندوستان سے باہر کرنے کی ضرورت ہے اور ریاست تلنگانہ میں ٹی آر ایس پارٹی مسلمانوں کو خوش کرنے کے لئے انہیں فائدہ پہنچا رہی ہے وہ بند کرے ان کے بچوں کو تعلیمی سہولت اور دیگر تعلیمی اخراجات دینا بند کریں کیونکہ یہ وہ قوم ہے جو ہندووں کے ساتھ بہت کچھ کیا ۔ اس زہر افشانی بابتوں پر وہاں پر موجود ٹی آر ایس کے مسلم قائدین گریٹر ورنگل میونسپل کے ڈپٹی میر خواجہ سراج الدین کے آئی سی ڈی ایس کوآرڈینیٹر قمر النساء نے کہا کہ جنگاریڈی کے الفاظ غیر شائستہ ہیں اور انہوں نے وزیر اعلیٰ پر الزام لگایا کے وزیر اعلی رضاکارانہ دور تلنگانہ میں دہرانا چاہئے جس کا سخت نوٹ لیتے ہوئے ٹی آر ایس قائدین متحدہ ضلع صدر ٹی آر ایس رویندر راؤ نے اپنے حامیوں کو لیکر بی جے پی قائدین کے الفاظ پر سخت مذمت کی اور دونوں پارٹی قائدین کے درمیان جھڑب ہو ئی ۔ آخر میں پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے ہجوم پر قابو پالیا ۔اس کے بعد ٹی آر ایس قائدین احتجاج کیا ۔ اس موقع پر ڈپٹی میر خواجہ سراج الدین ‘ قمر النساء ‘ سید مسعود ‘ سردار ‘ بھگوان سنگھ ‘ اور دیگر ٹی آر ایس قائدین کی کثیر تعداد موجود تھی ۔