مسلمانوں کے حقوق کیلئے حکومت پر دباؤ بنانے کا اعلان

سدھیر کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری تک جدوجہد جاری رہے گی: کودنڈا رام

محبوب نگر۔ یکم مارچ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سدھیر کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری تک جدوجہد جاری رہے گی اور حکومت پر مسلسل دباؤ بنایا جائے گا۔ اس بات کا اعلان ریاستی پولٹیکل جے اے سی کے چیرمین پروفیسر کودنڈا رام نے کیا۔ وہ آج دوپہر مستقر محبوب نگر کے ٹی این جی اوز بھون میں منعقدہ سدھیر کمیشن کی سفارشات کے موضوعات پر منعقدہ سمینار سے مخاطب تھے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں تمام طبقہ جات کے افراد نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جس کے نتیجہ میں علحدہ تلنگانہ حاصل ہوسکا، جدوجہد کرنے والوں کا مقصد یہی تھا کہ علحدہ تلنگانہ میں تمام طبقات کو ان کے مساوی حقوق بآسانی حاصل ہوسکیں گے اور پسماندگی کا خاتمہ ہوگا۔ ریاستی حکومت نے مسلمانوں کی پسماندگی کو دور کرنے سدھیر کمیشن قائم کیا۔ سدھیر کمیشن نے بڑی عرق ریزی کے ساتھ ریاست کا دورہ کرتے ہوئے 12نکات پر مشتمل ایک جامع رپورٹ حکومت کے حوالے کی۔ ان نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے کودنڈا رام نے کہا کہ ریاست میں 82فیصد مسلمان پسماندہ ہیں انہیں تعلیمی، معاشی و دیگر شعبوں میں مساوی حقوق فراہم کرنا ہوگا۔ کمیشن نے واضح کیا کہ سب سے پہلے اقلیتوں کیلئے سب پلان قائم کیا جائے تاکہ مسلمانوں کو ملازمتوں، روزگار، قرضہ جات وغیرہ بہتر انداز میں فراہم ہوسکیں۔ کمیشن نے تعلیم اور روزگار کیلئے 9تا12 فیصد تحفظات کی سفارش کی۔ سدھیر کمیشن نے یہ بھی سفارش کی کہ مساوی مواقع کمیشن بھی قائم کیا جائے تاکہ تمام طبقہ جات کو آبادی کے تناسب سے مواقع حاصل ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اردو میڈیم مدارس میں اساتذہ کے تقررات کئے جائیں اور مسلم خواتین میں ہیمو گلوبین کی سطح میں اضافہ کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ ایس سی، ایس ٹی، بی سی کی طرز پر مسلمانوں کو تحفظات فراہم کئے جائیں۔ رپورٹ میں یہ سفارش کی گئی ہے کہ مسلم اوقاف کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ پیش کرکے دیڑھ سال کا عرصہ گذر گیا لیکن حکومت ابھی تک خاموش ہے۔ کودنڈا رام نے پرزور انداز میں کہا کہ پولٹیکل جے اے سی مسلمانوں کو ان کے حقوق ملنے تک خاموش نہیں رہے گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اس نوعیت کے پروگرامس تمام اضلاع میں منعقد کرکے وہاں کے مسلمانوں سے مشورے حاصل کئے جائیں گے۔ سمینار سے نیشنل امن کمیٹی کے صدر عادل احمد نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹاملناڈو کے طرز پر ریاست کے مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرے۔ مدرسہ بورڈ قائم کرتے ہوئے مدارس میں زیر تعلیم طلباء کیلئے انگریزی اور دیگر عصری تعلیم کا اہتمام کرے ۔ سدھیر کمیشن کے سفارش کے مطابق امن و امان کی برقراری کیلئے اقدامات کئے جائیں اور مسلمانوں کو ہراسانی بند کردی جائے۔ انہوں نے حکومت کو انتباہ دیا کہ سدھیر کمیشن کی سفارشات پر حکومت ٹال مٹول کی پالیسی اپنائے گی تو مسلمان اس کا زبردست جواب دیں گے۔ سمینار کی صدارت حنیف احمد صدر ایم آر یو ایف نے کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ بڑی جدوجہد کے بعد سدھیر کمیشن قائم کیا گیا لیکن افسوس کہ رپورٹ ملنے کے بعد حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری تک جدوجہد جاری رہے گی۔ سمینار سے رحمن صوفی، عبدالجبار مجاہد، جابر بن سعید، محمد حسن پرنسپل، شیخ سراج الدین، محمد اقبال، ساجدہ سکندری،ظفر اللہ صدیقی، ستیش، پولٹیکل جے اے سی کے جنرل سکریٹری خواجہ معین الدین نے بھی مخاطب کیا۔ اس موقع پر سجاد احمد ایڈوکیٹ،  بشیر احمد پرنسپل المدینہ کالج، مرزا قدوس بیگ، سعداللہ، خالد نوید، جابر شیخ کے علاوہ مسلمانوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔