مسلمانوں کے جذبات سے کھلواڑ کا کے سی آر کو حساب چکانا پڑے گا

چیف منسٹر کی ناشائستگی پر آصف آباد ، نرسا پور اور دیگر مقامات کے اقلیتی قائدین کی شدید برہمی

نرسا پور ۔ یکم ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : مسلمانوں کا استحصال کرنے والے کے سی آر اب سرے عام مسلمانوں کے جذبات سے کھلواڑ کرتے ہوئے رسوائی پر اتر آئے ہیں ۔ اور ان کی اس حرکت کا انہیں حساب چکانا پڑے گا ۔ ان خیالات کا اظہار نرسا پور کانگریس پارٹی کے اقلیتی قائدین نے کیا ۔ شدید برہمی اور غم و غصہ لہجے میں ان قائدین نے کے سی آر کے کاغذ نگر جلسہ کی مذمت کی اور ایک مسلمانوں کے تعلق سے سارے مسلمانوں کے مسئلہ پر کے سی آر کے رویہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ محمد لائق علی خاں ، محمد نعیم الدین سابق نائب سرپنچ نرسا پور ، محمد شریف ، محمد رضوان نمائندہ ایم پی ٹی سی احمد نواز خاں ، مجاہد علی خاں ، شیخ حسین ، محمد میر و دیگر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ غریب مسلمانوں کے نام پر عید کے تحفہ میں کمیشن کھانے والے کے چندر شیکھر راؤ سے مسلمانوں کی بھلائی کی امید نہیں کی جاسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ 12 فیصد مسلم تحفظات کا وعدہ چیف منسٹر نے خود کیا تھا اور بڑے شاہانہ انداز میں اندرون 4 ماہ فراہم کرنے کا دعویٰ کیا تھا ۔ ساڑھے چار سال گذرنے کے بعد وعدہ یاد دلایا گیا تو وہ آپے سے باہر ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کیٹ جو غریب مسلمانوں کو دی جاتی ہیں ۔ اس کی قیمت بازار میں 200 روپئے ہے جب کہ کے سی آر اس کی قیمت 1750 لگائے ہیں اور اس طرح باقی کی رقم سرکاری خزانہ سے اپنے خزانے میں جمع کررہے ہیں ۔ جو انتہائی شرمناک بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امام و موذنین کو دئیے جانے والے اعزازیہ بھی ادا نہیں کیا جارہا ہے اور کئی ائمہ موذنین پریشان ہیں جن کے جذبات کو ٹھیس پہونچتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 12 فیصد مسلم تحفظات فراہم کرنے کی اگر کے سی آر کو دلچسپی ہوتی وہ مسئلہ کو بی جے پی کے سپرد نہیں کرتے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ آیا پارٹی کے ٹکٹوں کو مختص کرنے میں بھی کیا بی جے پی نے رکاوٹ پیدا کی ۔ جو 119 نشستوں میں صرف 3 تا 4 مسلمانوں کو ٹکٹ دیا گیا ۔ کانگریس کے ان اقلیتی قائدین نے کہا کہ ریاست کے مسلمان ان میں حالات کا بہ غور مشاہدہ کررہے ہیں اور وہ اپنی رسوائی اور استحصال کا منہ توڑ جواب دیں گے اور کانگریس کے اقلیتی قائدین مسلمانوں میں شعور بیدار کریں گے اور کانگریس کو مضبوط موقف دینے کے لیے مسلمان بے چین ہیں ۔ دریں اثنا نمائندہ سیاست کاغذ نگر ایم اے جمیل کے بموجب کاغذ نگر میں مسلم نوجوان محمد مسلم کی جانب سے 12 فیصد تحفظات سے متعلق سوال پر کے سی آر کے ناشائستہ جواب کے خلاف آصف آباد مسلم یوتھ اور آصف آباد کے مسلمانوں کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا ۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کے موقع پر آصف آباد مسلم ویلفیر سوسائٹی صدر عبید بن یحییٰ اور تنویر احمد ، محمد صفیان ، میر صابر علی ، شیخ احمد ، عمران ، جاوید ، آصف ، فیصل ، ہارون ، متین بیگ اور نوجوانان آصف آباد موجود تھے ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کے سی آر مسلمانوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کررہے ہیں ۔ کاغذ نگر کے مسلم نوجوان محمد مسلم کی جانب سے وعدہ یاد دلانے پر کے سی آر نے مسلم نوجوان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غلط الفاظ استعمال کیا ہے ۔ اس لیے تلنگانہ کے مسلمانوں کی جانب سے کے سی آر سے مطالبہ ہے کہ سارے مسلمانوں سے معافی مانگے ۔ اگر معافی نہ مانگی گی تو سارے تلنگانہ کے مسلمانوں کی جانب سے احتجاجی پروگراموں کو شدت پیدا کرنے کا کے سی آر کو انتباہ دیا گیا ۔۔