کریم نگر۔ 5 مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ہندوستان میں مسلمانوں کے لئے صحیح رہنمائی وقت کی ضرورت ہے اور موجودہ حالات میں مسلمانوں کی غیرسیاسی ، غیرمسلکی متحدہ جماعت کے قیام کی کوششیں کی جانی چاہئیں۔ یہاں جماعت اسلامی ہند کریم نگر شاخ کے زیراہتمام 3 مئی کو میٹنگ ہال میں منعقدہ ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد رفیق قاسمی نے مقامی علمائے دین سے ملاقات کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو موجودہ حالات میں درپیش سنگین مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں خلافت اور عبادت ایک دوسرے کے لئے لازم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے ہر دور میں انسانوں کی رہنمائی کیلئے رسولوں، انبیاء کرام کو دنیا میں بھیجتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی شریعت میں مداخلت سے نمٹنے کیلئے مسلم پرسنل لا بورڈ 1972ء میں قائم ہوا۔ شیعہ مسلم پرسنل لا بورڈ، سنی مسلم پرسنل لا بورڈ، خواتین مسلم پرسنل لا بورڈ بنتے چلے گئے اور اس طرح مسلمانوں کو آپسی میں لڑانے کے طریقہ کار کو وجود میں لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ہندوتوا کے نام پر مسلمانوں کو پریشان کیا جارہا ہے۔ مختلف طریقوں سے سازشیں کی جارہی ہیں تاکہ مسلمان مرعوب ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ متحد ہوجائیں اور جو ہدایات اللہ تعالیٰ کی جانب سے سارے عالم اور ساری انسانیت کے لئے دی گئی ہیں، اس کو پیش کریں۔ بعدازاں سوال جواب سیشن جاری رہا۔ مولانا صلاح الدین سلیم مصباحی اور بعدازاں سید محی الدین نے مولانا سے سوال کیا کہ صرف اتحاد کی بات کی جارہی ہے، جبکہ اس کی شروعات کوئی نہیں کررہا ہے۔ جماعت اسلامی ہند ایک منظم اور بڑی جماعت ہے۔ جماعت اسلامی نے اس سلسلے میں کیوں پہل نہیں کی،
اس پر مولانا نے کہا کہ صرف جماعت اسلامی پر ہی کیوں ذمہ داری ڈالی جارہی ہے جبکہ اتحاد کی شروعات آپ بھی کرسکتے ہیں۔ مسلمانوں میں اتحاد کے مسئلہ پر بھی اس شام مجلس مشاورت کا اہتمام کیا گیا تھا۔ مشاورتی اجلاس مولانا محمد رفیق قاسمی سیکریٹری اسلامی معاشرہ جماعت اسلامی ہند دہلی نے صدارت کی۔ اس کا اہتمام جماعت اسلامی ہند شاخ کریم نگر کے صدر خیرالدین نے کیا۔ جناب خواجہ عارف الدین ……… امیر حلقہ جماعت اسلامی تلنگانہ و اڈیشہ، محمد عبدالرب مجاہد لطیفی شہ نشین پر موجود تھے۔ مشاورتی اجلاس میں مقامی علمائے کرام، حافظ علیم الدین نظامی ناظم اعلیٰ مدرسہ انوارالعلوم ، مولانا صلاح الدین سلیم مصباحی، مولانا مشتاق نظامی اور دیگر علمائے شریک تھے۔ اسی شام مزید ایک مشاورتی اجلاس سیکریٹری خادمان ملت محمد عبدالصمد نواب کی رہائش گاہ پر بعد نماز مغرب منعقد ہوا جس میں منفتی سید شاہ صادق محی الدین فہیم نظامی صدر دارالافتاء دارالقضاء اور مولانا مفتی محبوب شریف نظامی صاحب مہتمم مدرسہ دینیہ رحمت العلوم حیدرآباد، مولانا محمد ندیم الدین صدیقی ترجمان ائمہ مساجد کل ہند مولانا صلاح الدین سلیم مصباحی اہل سنت الجماعت حافظ خواجہ علیم الدین ناظم اعلیٰ مدرسہ انوارالعلوم، حافظ شاہ خاں صدر قاضی مولانا مشتاق نظامی، جناب شیخ ابوبکر خالد بن شیخ صالح مینیجنگ ایڈیٹر جنم ساکھشی محمد ریاض علی رضوی، سید محی الدین صدر مسلم بہبود اور دیگر شریک تھے۔ اس مشاورتی اجلاس میں مفتی سید شاہ صادق محی الدین نظامی نے ایک غیرسیاسی و جماعت مسلک سے ہٹ کر ایک ایسی کمیٹی تشکیل دینے کی خواہش کی جس کا ایجنڈہ مسلمانوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں انتہائی کارگر ہو۔