مسلمانوں کی ترقی کیلئے رہنمائی اور معاشی مدد ناگزیر

ڈپٹی کمشنر مائناریٹی ویلفیر آندھرا پردیش، اے سبھاش چندر گوڑ کا اظہار خیال

بودھن /25 مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ڈپٹی کمشنر آف مائناریٹی ویلفیر آندھرا پردیش اے سبھاش چندر گوڑ نے سیاست نیوز بودھن سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال ماہ جون میں کمشنریٹ کا قیام عمل میں آیا۔ انھوں نے بتایا کہ مستقبل میں یہ کمشنریٹ اقلیتی طبقات کے افراد کے لئے لازمی دفتر کی شکل اختیار کرے گا اور اضلاع میں قائم ڈسٹرکٹ مائناریٹی ویلفیر آفس کے توسط سے اقلیتی طبقات کے مستحق افراد کو حکومت کی اسکیمات سے واقف کرانے میں ایک معاون ثابت ہوگا۔ مسٹر گوڑ نے کہا کہ ان کا تعلق علاقہ تلنگانہ کے ضلع عادل آباد سے ہے، اس لئے انھیں قوی یقین ہے کہ ان کی خدمات نوتشکیل ریاست تلنگانہ کی کمشنریٹ ان کے حوالے کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ اقلیتی طبقات کی فہرست میں شامل مسلم طبقہ کے غریب افراد کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ مسلم افراد کوئی بھی چھوٹا یا بڑا پیشہ اپنانے سے گریز نہیں کرتے، جس کی وجہ سے ان کی ترقی کی راہیں ہمیشہ کھلی رہتی ہیں، صرف ان کی صحیح رہنمائی اور بروقت معاشی مدد کی ضرورت کی تکمیل کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ دستور کے مطابق مجالس مقامی کونسل میں اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے فرد یا افراد کو نامزد عہدہ دیا جاتا ہے،

تاہم نامزد ارکان کی خدمات کس طرح حاصل کی جائیں؟ اس بات سے عوام اور بیشتر نامزد قائدین بھی ناواقف ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہم کوآپشن ارکان کے توسط سے مقامی اقلیتی عوام کے مسائل کونسل تک پہنچانے میں کامیاب ہو جائیں تو یہ ایک اچھی شروعات سمجھی جائے گی۔ مسٹر گوڑ نے کہا کہ نوتشکیل ریاست تلنگانہ کے اقلیتی طبقات کے لئے مائناریٹی کمشنریٹ ایک روایتی دفتر کی بجائے ایک مددگار آفس ثابت ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ طلبہ کے لئے اسکالر شپس اور بے روزگار نوجوانوں کے لئے روایتی ٹریننگ پروگرامس اور بعض بے روزگار افراد کو سبسیڈی پر قرضوں کی اجرائی تک کمشنریٹ کی کار کردگی محدود نہیں رہے گی، بلکہ کمشنریٹ کے توسط سے اقلیتی طبقات کو دی جانے والی امداد و رہنمائی سے حاصل ہونے والے مثبت نتائج کا بروقت جائزہ لیا جائے گا، جس کی باضابطہ رپورٹس حکام بالا کے توسط سے ریاستی حکومت کو روانہ کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی ہدایت پر بلاتاخیر عمل آوری کرتے ہوئے کمشنریٹ اقلیتی طبقات کا اعتماد حاصل کرے گی۔