مسلح افواج کے فلاحی اقدامات میں تیز رفتاری

پاناجی۔ 30؍نومبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ تقریباً 450 خودکشی کے معاملوں پر فکرمند وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا کہ اس کی وجوہات کے بارے میں تحقیقات کروائی جائیں گی اور عملہ کے فلاحی اقدامات میں تیز رفتاری پیدا کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک انسانی ساختہ مسئلہ ہے جس کی یکسوئی مختلف طریقوں بشمول مشاورت، تیز رفتار یکسوئی نظام اور مقدمات کی سماعت کے لئے مزید ٹریبونلس کے قیام کے ذریعہ کی جاسکتی ہے۔ انھوں نے تیقن دیا کہ فوج میں خودکشیوں کے واقعات کا مکمل انسداد کیا جائے گا اور آئندہ ایسا کوئی واقعہ پیش ہیں آئے گا۔

انھوں نے کہا کہ زمینی سرنگیں صاف کرنے بحریہ کی نئی 8 گاڑیاں گوا شپ یارڈ لمیٹیڈ میں اعظم ترین دیسی ٹکنالوجی کے ساتھ ’میک اِن انڈیا‘ مہم کے تحت تیار کی جائیں گی۔ وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ قبل ازیں انھوں نے کہا کہ اسی قسم کی کشتیاں ہندوستان کے باہر سے درآمد کی جاتی تھیں، لیکن بعد میں ان میں ترمیم کی جانے لگیں، لیکن موجودہ صورتِ حال میں ایسی کشتیاں ہندوستان میں اعظم ترین دیسی ٹکنالوجی استعمال کرتے ہوئے تیار کی جائیں گی۔

صرف اس معاملہ میں ٹکنالوجیکل مدد حاصل کی جائے گی اور اس کے لئے مناسب طریقۂ کار استعمال کیا جائے گا۔ منوہر پاریکر نے کہا کہ مکمل طور پر دیسی ساختہ بحری جہاز فی الحال تیار کرنا ممکن نہیں ہے۔ غیر ملکی تعاون کو ہائی ٹیک معاملات تک اور ٹکنالوجی کی منتقلی تک محدود کردیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت بیرون ملک وسائل پر انحصار کم سے کم کررہی ہے، خاص طور پر دفاعی خریداریوں کے سلسلہ میں اس کا خیال رکھا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ توانائی کی صیانت اور جنگ ایسی چیزیں ہیں جن میں ہمارے اپنے وسائل اہم لمحات میں کام آتے ہیں۔ کسی نہ کسی وجہ سے اگر سربراہ کرنے والے اشیاء کی برآمد پر امتناع عائد کردیں تو مشینیں رُک جاتی ہیں، اس لئے خریداری میں مناسب حکمت ِ عملی اختیار کرنا بہت ضروری ہے۔ اس سے بھی زیادہ اندرون ملک اشیاء کی تیاری اہمیت رکھتی ہے۔