مسجد میاں مشک پرانا پل کی اوقافی اراضی تحفظ کی مساعی

چیف ایگزیکٹیو آفیسر وقف بورڈ کا عہدیداروں کے ساتھ دورہ
حیدرآباد۔/30جون، ( سیاست نیوز) وقف بورڈ نے شہر کی ایک اہم اوقافی جائیداد مسجد میاں مشک پرانا پل کے تحت اوقافی اراضی کے تحفظ کیلئے مساعی کا آغاز کیا ہے۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر ایم اے منان فاروقی نے آج وقف بورڈ کے عہدیداروں کے ہمراہ مسجد میاں مشک کا دورہ کیا اور اس کے تحت موجود مکانات، ملگیات اور اراضی کا معائنہ کیا۔ انہوں نے 5 ایکر اوقافی اراضی کے تحفظ کیلئے کمیٹی کو ہدایت دی اور ناجائز قبضوں سے قبل اراضی پر کامپلکس کی تعمیر کی تجویز پیش کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مسجد میاں مشک کے تحت 30 سے زائد ملگیات اور 5 سے زائد مکانات ہیں جن کے کرایہ دار انتہائی معمولی کرایہ ادا کررہے ہیں۔ 3 مکانات کو خانگی ظاہر کرتے ہوئے فروخت کردیا گیا اور ان کا رجسٹریشن بھی مکمل ہوچکا ہے حالانکہ یہ وقف ہیں۔ وقف بورڈ نے ان تینوں مکانات کے رجسٹریشن منسوخ کرنے کیلئے کارروائی شروع کی ہے اور اس سلسلہ میں محکمہ اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن کو دستاویزات کے ساتھ مکتوب روانہ کیا جائے گا۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر نے ان مکانات میں مقیم افراد سے ملاقات کی اور انہیں یہ مکانات وقف بورڈ کے حوالے کرنے کی ہدایت دی بصورت دیگر ان کے تخلیہ کی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔ وقف اراضی پر وقف بورڈ کی اجازت کے بغیر بعض تعمیری کام جاری ہیں۔ اس سلسلہ میں متعلقہ افراد کو وقف بورڈ سے رجوع ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر کے مطابق 5 ایکر سے زائد کھلی اراضی پر ناجائز قابضین کی نظریں ہیں اور کسی بھی وقت ان پر قبضہ کی کوشش کی جاسکتی ہے لہذا وہ چاہتے ہیں کہ وقف بورڈ اس اراضی پر کامپلکس تعمیر کرے تاکہ وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کے ساتھ ساتھ اراضی کا بھی تحفظ ہو۔ مکانات اور ملگیات کے کرائے 100 روپئے تا 600 روپئے ماہانہ ہیں اور طویل عرصہ سے ان میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ کرایہ داروں کو پابند کیا گیا کہ وہ مارکٹ ریٹ کے حساب سے کرایہ کی ادائیگی کیلئے تیار ہوجائیں یا پھر وہ اپنے طور پر اضافی کرایہ کی تجویز پیش کریں جس پر بورڈ فیصلہ کرے گا۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر نے کرایہ داروں سے کہا کہ وہ کرایوں میں اضافہ کے سلسلہ میں مذاکرات کیلئے وقف بورڈ سے رجوع ہوں یا پھر وقف بورڈ کے مقرر کردہ کرایوں کی ادائیگی کیلئے تیار ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد میاں مشک آرکیالوجیکل سروے کے تحت درج رجسٹر ہے لہذا کامپلکس کی تعمیر کی اجازت کیلئے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے رجوع ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب کبھی کامپلکس کی تعمیر کا فیصلہ ہوگا اس سلسلہ میں آرکیالوجیکل سروے سے ربط قائم کیا جائے گا۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر نے مسجد میاں مشک کی کمیٹی کو پابند کیا کہ وہ کرایوں میں اضافہ کیلئے مساعی کریں کیونکہ کرایہ داروں سے کمیٹی کا روزانہ ربط رہتا ہے۔ کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ کرایوں میں اضافہ کی مساعی میں ناکام ہوجائے تو ادارہ کو وقف بورڈ اپنی راست نگرانی میں لے لیگا۔ واضح رہے کہ اس اراضی پر ناجائز قبضوں کی شکایات ملنے پر چیف ایکزیکیٹو آفیسر نے آج عہدیداروں کے ساتھ معائنہ کیا۔