مسجد الاقصیٰ میں جھڑپیں، اردن نے سفیر واپس بلا لیا

یروشلم ۔ 6نومبر۔ (سیاست ڈاٹ کام ) اردن کی حکومت نے یروشلم میں فلسطینیوں اور اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد تل ابیب میں متعین اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔ اردن نے یروشلم میں اسرائیل کے حالیہ اقدامات سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں باضابطہ طور پر شکایت دائر کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی فورسز نے مسجد الاقصیٰ میں صیہونی مملکت کی چیرہ دستیوں کے خلاف دھرنا دینے والے فلسطینیوں کو زبردستی اٹھانے کیلئے دھاوا بول دیا تھا۔ العربیہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مظاہرین نے مسجد میں دراندازی کرنے والے اسرائیلی پولیس کے اہلکاروں کی جانب پتھراؤ کیا تھا۔مسجد الاقصیٰ کے فلسطینی منتظم عمرالکسوانی نے بتایا ہے کہ پولیس مسجد میں داخل ہوگئی تھی اور اس کے ساتھ جھڑپوں میں بیس افراد زخمی ہوگئے ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی پولیس کے ترجمان میکی روزنفیلڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’پولیس علاقے میں داخل ہوئی تھی،اس نے نقاب پوش مظاہرین کو پیچہے دھکیل دیا اور وہ واپس الاقصیٰ کے اندر چلے گئے تھے ۔پولیس نے مسجد کا داخلی دروازہ بند کردیا تھا لیکن وہ اندر داخل نہیں ہوئی ہے‘‘۔ العربیہ کے نمائندہ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے مختصر وقت کیلئے مسجد کا داخلی دروازہ بند کردیا تھا اور پھر اس کو جھڑپوں کے بعد دوبارہ کھول دیا ہے۔