مستحق ذہین طلبہ کو مالی تعاون فراہم کرنے کا اعلان

بودھن کے اردو میڈیم اسکول میں کلاس رومس کا افتتاح، ریاستی وزیر سدرشن ریڈی کا خطاب

بودھن۔یکم مارچ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاستی وزیر آبپاشی و رکن اسمبلی بودھن نے کل سہ پہر قدیم شہر بودھن کے ایک اردو میڈیم مدرسہ دارالعلوم میں نو تعمیر کرد ہ کمرہ جماعتوں کا افتتاح انجام دینے کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ حلقہ اسمبلی بودھن کی عوام انہیں مسلسل تین میعادوں سے رکن اسمبلی منتخب کرتے آرہے ہیں جس کے لئے وہ بودھن حلقہ اسمبلی کے تمام رائے دہندگان کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ایک سیکولر سیاسی جماعت ہے اور ان کا سیکولرازم پر ایقان ہے۔ مسٹر ریڈی نے کہا کہ گزشتہ پندرہ سال کے دوران وہ فرقہ پرستوں کے حوصلے پست کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ پندرہ سال کے دوران اچن پلی میں صرف ایک مرتبہ بدبختانہ واقعہ پیش آیا تھا جس پر فوری طور پر قابو پالیا گیا تھا۔ مسٹر ریڈی نے کہا کہ دولت و تعلیم میں تعلیم کا پلہ ہمیشہ بھاری رہا۔ انہوں نے کہا کہ جس کسی نے بھی محنت و لگن سے تعلیم حاصل کرنے کی کوشش کی وہ طالب علم سماج میں بلند مقام پایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی مدرسہ میں 600طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں تو ان میں سے 85فیصد طلبہ اعلیٰ درجہ سے کامیابی حاصل کریں۔ انہوں نے بتایا کہ کثیر تعداد میں طلبہ امتیازی نشانات سے کامیابی حاصل کرتے ہیں تو نہ صرف مدرسہ بلکہ ان کے گاؤں کا نام بھی مشہور ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسابقتی دور میں صرف امتیازی کامیابی حاصل کرنے والوں کی ہی قدر ہوتی ہے۔ سینکڑوں طلبہ میں سے صرف چند ایک طالب علم کا اعلیٰ درجہ سے کامیابی حاصل کرنا محض اتفاق ہی سمجھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ذہین طلبہ کی ہم ہمت افزائی کرنا چاہتے ہیں اگر وہ معاشی طور پر کمزور ہوں تو ان کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے۔ مسٹر سدرشن ریڈی نے کہا کہ معاشی طور پر کمزور ذہین طلبہ کی فہرست تیار کرکے انہیں دیں وہ ایسے طلبہ کو مالی مدد فراہم کرنے تیار ہیں۔ مسٹر ریڈی نے کہا کہ سابق تلگودیشم دور حکومت میں طلبہ و عام شہریوں کو اس وقت کی حکومت امداد فراہم کرنے سے قاصر رہی تھی۔ضرورت مند افراد کو کانگریس دور حکومت میں راشن کارڈس ، تعمیر امکنہ کیلئے پلاٹس و قرض کے علاوہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے اسکالر شپس و قرضہ جات فراہم کئے گئے۔ مسٹر ریڈی نے کہا کہ کانگریس حکومت کسانوں کو سربراہی آب و کیمیائی کھاد فراہم کرنے کیلئے خصوصی انتظامات کئے۔ انہوں نے کہا کہ خریف و ربیع کی فصلوں سے اس سال ضلع نظام آباد کے کسانوں کو پانچ ہزار کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ قبل ازیں ڈی سی سی صدر جناب طاہر بن حمدان نے اپنے خطاب میں مسٹر سدرشن ریڈی کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔ صدر انتظامی کمیٹی مدرسہ ہذا جناب عابد احمد صدیقی، پٹواری گنگادھر، اعجاز احمد ایڈوکیٹ، عبدالوہاب نے بھی مخاطب کیا۔ اس موقع پر BDS کامیاب طالبہ ڈاکٹر عائشہ انجم نے اپنے والد کے ساتھ شہ نشین پر پہنچ کر اپنی تعلیم کے حصول میں مدد کرنے پر مسٹر سدرشن ریڈی سے اظہار تشکر کیا۔ مسٹر سدرشن ریڈی نے مدرسہ ہذا میں دو مدرسین کی کمی کو دور کرنے اپنی طرف سے انتظامات کرنے کا اعلان کیا اور انہوں نے علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹی ریاست میں ترقیاتی کام تیزی سے انجام پائیں گے۔ اس جلسہ کی صدارت صدر مدرس جناب عبدالخلیل نے کی۔ جلسہ میں سابق چیرمین مارکٹ کمیٹی شیخ محی الدین پاشاہ، محمد ابراہیم جمیل سائبر، ستیم، گنگا شنکر اور مقامی معززین کی کثیر تعداد موجود تھی۔