مسئلہ تلنگانہ پر تلگودیشم کو بدنام کرنے کی ساز ش

جگتیال 5 ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ کے قیام کو کوئی طاقت روک نہیں سکتی ، تلنگانہ تحریک کا آغاز تلگودیشم پارٹی سے ہوئی چند سیاسی پارٹیاں سیاسی فائدے کیلئے تلنگانہ مسئلہ پر تلگودیشم پارٹی کو بد نام کرنے کی سازش کررہی ہیں ، ان خیالات کا اظہار رکن اسمبلی ایل رمنا نے آج اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی عوامی مسائل کی یکسوئی کیلئے عوام کے درمیان رہتے ہوئے اقدامات کرتی ہے تلگودیشم پارٹی غریبوں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کرنے والی پارٹی سے تلنگانہ مسئلہ کانگریس اور کے سی آر ملی کی بھگت کا نتیجہ ہے ۔

سیاسی فائدے کیلئے تلنگانہ مسئلہ کے طول دینے کا الزام دونوں پارٹیوں پر عائد کیا تلنگانہ ریاست کے قیام کیلئے چندرا بابو نائیڈو صدر جمہوریہ کو سب سے پہلے مکتوب روانہ کرنے والی شخصیت ہے ،تلنگانہ کا قیام کسی ایک سیاسی جماعت کی تحریک نہیں یہ تلنگانہ کے نوجوان شہیدوں کی قربانیوں کی دین ہے ،کے سی آر کو 60 ایکڑ پر فارم ہاوز کہاں سے آیا ؟کے سی آر لال مرچ کی پیداوار فی ایکر 100 تا 120 روپئے کیلو کے حساب سے ایکڑ کو 80 لاکھ روپئے کی لالچ بتاتے ہوئے گمراہ کرنے کا الزام لگایا ۔ تلنگانہ کی تقسیم ہوچکی ہے اب کوئی طاقت روک نہیں سکتی اور تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے تمام تلگودیشم قائدین علحدہ ریاست کی تائید میں ہیں ،

اس سے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی کو مستحکم کرنے کیلئے عوام کے درمیان پد یاترا کی جائے گی اور انتخابی منشور میں ڈوکرا گروپ کے قرضوں کی معافی اور وظیفہ پیرانہ سالی کو بڑھا کر 1000 روپئے کیا جائے گا ۔ اس موقع پر تلگودیشم پارٹی قائدین گٹو ستیش ،کلمیڈا ستیہ نارائنا ،وی ملیشم ،شوکت خان ،عبدالرحیم ،راشد احمد ، محمد کبیر الیکٹریشن کے علاوہ دیگر موجود تھے ۔