بیدر میں مرکزی حکومت کے خلاف لیبرس یونینوں کا بند کامیاب ، مختلف قائدین کا خطاب
بیدر۔ 8؍جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ٹیکسوں میں تخفیف اور پٹرول وڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے مطالبہ کو لے کر کئے جارہے ’’بھارت بند‘‘ کااثر بیدر میں ملاجلا دیکھاگیا۔بیدر کی مختلف لیبر تنظیموں AITUC – CITU – AIUTUC اورAITUCکے قائدین اور کارکنان صبح کے اوقات میں نئے بس اسٹائنڈ کے باب الداخلہ پر بیانر اور یونین کے جھنڈے اٹھائے نعرے لگاتے ہوئے پائے گئے ۔ جبکہ پولیس کامعقول انتظام تھا۔ پولیس کی گاڑیاں ٹیم کی شکل میں مع ایمبولینس شہر کے مختلف حصو ں خصوصاً نئے شہر میں گھومتی نظر آئیں۔ مذکورہ تنظیموں کے علاوہ BKMU – AIKSجیسی مزدورتنظیموں اور آنگن واڑی ورکرس وغیرہ نے مبینہ طورپر احتجاج منظم کیا۔ ڈپٹی کمشنر دفتر پہنچ کر اپنے مطالبات پر مشتمل میمورنڈم حوالے کیا۔ لیبر تنظیموں کے قائد جناب آرپی راجا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت مزدورمخالف حکومت ہے۔ لیبروں کو ملنے والی سہولیات چھین لی گئی ہیں۔ اور تنخواہوں میں 35فیصد تک تخفیف کی گئی ہے جس کی ہم مخالفت کررہے ہیں۔ مرکزی حکومت جس طرح گورنمنٹ سیکٹر کو خانگیارہی ہے اس کے بھی ہم خلاف ہیں۔ 2014کے عام انتخابات سے پہلے سب کو نوکری دینے کا وعدہ تھا لیکن نوکریاں نہیں دی گئیں۔ بیرون ممالک سے کالادھن لانے کاوعدہ مودی جی اور ان کی پارٹی نے کیاتھالیکن آج تک بیرون ملک سے کالادھن نہیں لایاجاسکا۔ 15لاکھ روپئے اکاؤنٹ میں ڈالنے کی بات کہی تھی لیکن اس طرف قدم نہیں اٹھایاگیا۔ جی ایس ٹی کااقدام بالکل غلط تھا۔ یہ حکومت لیبر مخالف اور عوام مخالف حکومت ہے ۔ آئندہ یہ حکومت اقتدار میں نہ آئے اس کے لئے دوروزہ بھارت بند رکھاگیاہے۔ آرپی راجا نے بتایا کہ آج کے بھارت بند میں بیدر میں حصہ لینے والوں میں تمام لیبر یونین کے علاوہ آشاکاریہ کرتہ، آنگن واڑی ورکرس ، بی سی اوٹا والی خواتین ، ہاسٹل وارڈن ، بی ایس این ایل اور سی آئی ٹی یو کے کارکنان شامل ہیں۔ ڈی ایس ایس اور مسلم تنظیمیں بھی ہمارے ساتھ ہیں۔ انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ہمارابند کامیاب ہے۔ کل بھی بند جاری رہے گا۔ عوام نے ہماراساتھ دیا ہم اس کاشکریہ اداکرتے ہیں۔ ہماری عوام سے اپیل ہے کہ وہ مرکز کی نریندرمودی حکومت کودوبارہ اقتدار پر آنے نہ دیں۔ ہم سب مل جل کر آئندہ کا وزیر اعظم طے کریںگے۔ آج کے اس بند کے دوران بیدربس اسٹائنڈ پر مسافر بسوں کے لئے پریشان نظر آئے۔ جن میںخواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ جبکہ بس اسٹائنڈ کے سٹی اسٹائنڈ کے حصہ میں ڈرائیور اور کنڈکٹرس اس امید میں بیٹھے ہوئے تھے کہ بند کا اثر کم ہواور گاڑیاں لے کر اپنی اپنی روٹ کی طرف معمول کی طرح جائیں۔ قدیم شہر میں زندگی روزمرہ کی تھی لیکن وہاں پر بھی 4وہیلر گاڑیاں چلتی نظر نہیں آئیں جبکہ تھری وہیلر آٹو وغیرہ کی بہار تھی۔لیبرتنظیموں کے قائد بابوراؤ ہوننا ایڈوکیٹ کی زیرسرپرستی اس احتجاجی جلوس میں آرپی راجا، ماروتی بودھے ، سید وحیدلکھن، علی خان ڈان ، راجکمار مولبھارتی وغیرہ شریک رہے ۔ ایڈیشنل ایس پی شری ہری بابو نے بتایاکہ ضلع بھر میں بند کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ۔ واضح رہے کہ بیدر، بسواکلیان ، ہمناآباد اور دیگر مقامات پر بھی لیبر تنظیموں نے میمورنڈم دیا۔