مزار شاہ سلیمان پر حملے کے خلاف ترکی کا انتباہ

انقرہ ۔ 14 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) شامی صوبہ حلب کے کراکوزاک ٹاؤن پر القاعدہ سے ملحقہ انتہاء پسند تنظیم کے کنٹرول اور اپوزیشن آزاد شامی فوج کے کارکنوں سے لڑائی میں شدت کے پیش نظر ترکی کی فوج نے اس علاقہ میں واقع حضرت سلیمان شاہ کے مقبرہ کی حفاظت کیلئے اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔ ترک فوجی ذرائع نے کہا کہ مقبرہ پر تاحال کوئی حملہ نہیں ہوا ہے لیکن سلیمان شاہ کے اس مقبرہ کی حفاظت کیلئے ترک فوج مداخلت کی تیاری کرچکی ہے۔ حلب میں واقع یہ مقبرہ سرکاری طور پر ترکی کا علاقہ متصور کیا جاتا ہے۔ اس ضمن میں فرانس اور ترکی کے درمیان سمجھوتہ کیا گیا تھا، جس کے مطابق مقبرہ سلیمان شاہ کے قریب ترک پرچم لہراتا ہے اور مقبرہ کی دیکھ بھال بھی ترکی کے حکام ہی کیا کرتے ہیں، جہاں کسی بھی حملے کی صورت میں ترکی افواج زمینی اور فضائی کارروائی کریں گے۔

اس مقبرہ کو سلطنت عثمانیہ کے بانی خلیفہ سلطان اول کے دادا سلیمان کا مقبرہ سمجھا جاتا ہے جو سمجھا جاتا ہیکہ وہ دریائے فراط میں غرق ہوگئے تھے جو موجودہ شام کے علاقہ میں ہے۔ خلعت جابر سے قریب واقع عہد عثمانیہ کے مقبرہ کو سلیمان شاہ سے منصوب کیا جاتا ہے۔ شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران ترک وزیراعظم رجب طیب اردغان نے گذشتہ سال 5 اگست کو کھلے عام اعلان کیا تھا کہ (شام میں واقع) سلیمان شاہ مزار اور اطراف و اکناف کے مقامات ہمارا علاقہ ہیں اور ہمارے علاقہ پر واقع یادگار پر اور ناٹو پر کسی ناپسندیدہ حملہ کو ہم نظرانداز نہیں کرسکتے۔ ہر کوئی اپنی ذمہ داری جانتا ہے اور بدستور وہ کیا جاتا رہے گا جو کرنا ضروری ہوگا۔