مریض کے فوت ہونے پر ڈاکٹر اور نرسوں کو زدوکوب

خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ ، ڈاکٹر رمیش چندرا کی پریس کانفرنس
کلواکرتی /19 اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کلواکرتی گورنمنٹ ہاسپٹل میں رات تقریباً 8.45 پر ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر اور نرسوں پر حملہ کرتے ہوئے ان کے ساتھ بدسلوک اور مارپیٹ کی گئی ۔ انچارج ہاسپٹل ڈاکٹر رمیش چندرا نے آج صبح میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ رات 8 بجے کے بعد ایک خاتون لکشما 60 سالہ کو طبعیت خراب ہونے پر دواخانہ سے رجوع کیا گیا ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر للیتا نے بعد معائنہ کے انہیں دل کا دورہ بتاتے ہوئے جلد سے جلد حیدرآباد لیکر جانے کی تاکید کی اور ابتدائی طبی امداد سے ان کا علاج کیا ۔ لیکن خاتون کے گھر والوں نے انہیں حیدرآباد لے جانے کیلئے کافی تاخیر کئے جس کے سبب اس خاتون کا انتقال ہوگیا جب ڈاکٹر نے ان کی موت کی اطلاع دی تو ان کے ہمراہ موجود ان کے بیٹے اور ان کے ہمراہ موجود دیگر 6 افراد نے ڈاکٹر اور دیگر اسٹاف کے ساتھ بدلوکی اور گالی گلوج کے ساتھ ڈاکٹر کو مارپیٹ کی جس کے سبب آدھے گھنٹے تک ڈاکٹر للیتا بے ہوش ہوگئی تھی ۔ لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ جلد سے جلد خاطی افراد کی گرفتاری عمل میں لائی جائے اور ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور غیر ضمانتی دفعات کے تحت ان پر کیس درج کیا جائے اور بتایا کہ رات ہی پولیس کے اعلی عہدیداروں کو اس کی اطلاع دے دی گئی ہے اور ضلع کلکٹر و ضلع ایس پی کو ہی اطلاع دی گئی ہے اور باضابطہ تحریری طور پر ان عہدیداروں کو سخت کارروائی کیلئے درخواست دی جائے گی اور ساتھ ہی ساتھ مطالبہ بھی کیا کہ یہاں پر ایک پولیس آوٹ پوسٹ کا بھی قیام عمل میں لایا جائے ۔ ماقبل موجود آوٹ پوسٹ کے رعیتو بندھو اسکیم کے دوران ہٹایا لیا گیا تھا لہذا اب جلد سے جلد اس کا دوبارہ قیام عمل میں لایا جائے ۔ ہیومن رائٹس نارائن نے احتجاج میں حصہ لیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی اور پولیس سے سخت ایکشن کی اپیل کی اور فی الفور خاطیوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔