مرکز کے فراہم کردہ کروڑوں روپئے عوام تک نہیں پہنچے

ناگرہ کٹہ (مغربی بنگال) 25 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام)ترقی کے موضوع پر مغربی بنگال کی ممتابنرجی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے راہول گاندھی نے آج کہا کہ مرکز نے کروڑ وں روپئے مغربی بنگال کو روانہ کئے تھے لیکن یہ رقم عوام تک کبھی نہیں پہنچی۔انہوں نے کہا کہ یہ رقم وزراء اور ارکان اسمبلی کی نہیں تھی عوام کی تھی لیکن یہ ان کے ہاتھوں میں نہیں پہنچی۔ وہ ضلع جلپائی گوڑی میں پارٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ ممتابنرجی نے مرکزی حکومت پر بار بار الزام عائد کیا ہے کہ قرضوں پر سود کی شکل میں مرکز نے ریاستی حکومت کی رقم کا بیشتر حصہ ہڑپ لیا ہے۔ ریاستی وزیر فینانس امیت مترا نے کل الزام عائد کیا تھا کہ مرکز نے مغربی بنگال کو 2011 ء سے اب تک 86 ہزار کروڑ روپئے سے محروم کردیا ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ مغربی بنگال کے عوام نے کمیونسٹ حکومت کو اقتدار سے بے دخل کردیا جودنیا میں ہر جگہ ناکام ہوچکے ہیں اور ایک ایسی حکومت کی تائید کی تا کہ وہ عوام اور غریبوں کیلئے جدوجہد کریں لیکن ترنمول کانگریس حکومت وہی کررہی ہے کانگریس قائد نے ریاست کے انفراسٹرکچر کی ترقی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سڑکوں کی بری حالت ہے دو منٹ کے سفر کیلئے انہیں 15 تا 20 منٹ درکار ہوئے ۔ حکومت مغربی بنگال نے ایسی سڑکیں فراہم کی ہیں جن پر عوام کو روزانہ سفر کرنا پڑتا ہے ۔ ریاست نے اتنی ترقی نہیں کی ہے جتنی کہ اسے کرنا چاہئے تھا انہیں نے یو پی اے حکومت کے کارنامے گنواتے ہوئے کہا کہ یو پی اے نے غذائی طمانیت بل ،دیہی روزگار طمانیت قانون ،حق معلومات قانون ،خواتین کیلئے تحفظات وغیرہ فراہم کئے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس چاہتی ہے کہ ملک کو خواتین ،نوجوانوں اور اقلیتوں کو با اختیار بناکر عظیم طاقت بنادیا جائے ۔چائے کے باغات کا غلبہ رکھنے والے علاقہ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے رائے دہندوں کو تیقن دیا کہ کانگریس پارٹی ان کی فلاح کیلئے بہت کچھ کرے گی۔ اجلاس کے بعد راہول گاندھی شہ نشین کے اطراف محاصرے کو توڑ کر باہر گئے اور کثیر تعداد میں جمع قبائیلی خواتین کی طرف ہاتھ ہلایا۔ ان سے بات چیت کی اور ان کے مسائل دریافت کئے۔ آدی واسی بچے کو گود میں بٹھالیا اور قبائیلی عوام سے مصافحہ کئے ۔ گورکھا لینڈ کے مسئلہ پر ایک صحافی نے ان سے رد عمل دریافت کیا تھا لیکن انہوں نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب راہول گاندھی نے آج لوک سبھا انتخابات کی حکمت عملی کا تعین کرنے کیلئے 150 سے زیادہ نوجوان قائدین سے بات چیت کی اور انتخابات کیلئے امیدواروں کو منتخب کرنے کی کارروائی میں شرکت کی۔