مرکزی حکومت کے واضح اقدامات تک کوئی پیشرفت نہیں : محبوبہ مفتی

گورنر سے ملاقات میں قطعی موقف ۔ بی جے پی کی مسائل حل کرنے 10 دن مہلت طلبی
جموں 2 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) جموںو کشمیر میں سیاسی غیر یقینی کیفیت ایسا لگتا ہے کہ طوالت اختیار کریگی کیونکہ پی ڈی پی نے آج سخت موقف اختیار کرتے ہوئے واضح کیا کہ جب تک مرکزی حکومت اعتماد سازی کے واضح اور قطعی اقدامات نہیں کرتی ‘ یکا و تنہا کئے جانے کی اندیشوں کو دور کرکے ریاست کے مسائل کے دیرپا حل کیلئے کام نہیں کیا جاتا اس وقت تک بی جے پی کے ساتھ حکومت سازی کیلئے کوئی پیشرفت نہیں ہوسکتی ۔ پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے ‘ گورنر مسٹر این این ووہرہ کی جانب سے طلب کئے جانے پر ان سے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ مرکزی حکومت ریاست کی سیاسی غیر یقینی کیفیت ‘ معاشی ابتری ‘ ترقیاتی خسارہ اور غیر تکمیلہ وعدوں کو پورا کرنے کیلئے اقدامات کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ہی وہ بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانے کیلئے پیشرفت کرسکتی ہیں۔ این این ووہرہ نے ریاست میں ایک ماہ سے جاری تعطل کو ختم کرنے کیلئے مشاورت کا آعاز کیا تھا ۔ انہوں نے بی جے پی قائدین بشمول سابق ڈپٹی چیف منسٹر نرمل سنگھ کو بھی طلب کیا تھا ۔ نرمل سنگھ نے گورنر سے کہا کہ ان کی پارٹی کوئی بھی فیصلہ اسی وقت کریگی جب پی ڈی پی اپنے قائد مقننہ کا انتخاب کریگی اور اس سے گورنر کو مطلع کیا جائیگا ۔ بی جے پی نے گورنر سے کہا کہ پی ڈی پی کے ساتھ جو کچھ بھی تنازعات ہیں انہیں حل کرنے 10 دن کا وقت طلب کیا ہے ۔ محبوبہ مفتی نے واضح کیا کہ مرکزی حکومت کو ایسا ماحول تیار کرنے کی ضرورت ہے جس سے اعتماد بحال ہو ۔ جب تک ایسا نہیں ہوتا ہم پیشرفت نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاست میں ایک حکومت تشکیل پانی ہے تو مرکزی حکومت کو واضح اور قطعی اقدامات کرنے ہونگے ۔ ریاست کے مسائل کا دیرپا حل دریافت کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔