عادل آباد میں سابق ریاستی وزیر سبیتا اندرا ریڈی کی پریس کانفرنس
عادل آباد ۔ /3 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ملک کے 99% فیصد افراد کو متاثر کرنے کا الزام وزیراعظم مسٹر نریندر مودی پر عائد کرتے ہوئے ریاستی کانگریس قائد و سابق وزیر شریمتی سبیتا اندرا ریڈی نے پارٹی اراکین و قائدین کو مرکزی حکومت کی پالیسی کے خلاف کمربستہ ہوکر مختلف طرز پر احتجاج منظم کرنے کا مشورہ دیا ۔ ضلع پارٹی انچارج شریمتی سبیتا اندرا ریڈی مستقر عادل آباد کے ایک ہوٹل میں پرہجوم میڈیا سے مخاطب تھے ۔ انہوں نے جاریہ ماہ کی 7 تا 5 تاریخ سہ روزہ دفتر کلکٹریٹ کا گھیراؤ کرنے کے علاوہ /9 جنوری کو بڑے پیمانہ پر احتجاجی دھرنا منظم کرنے کی ہدایت جہاں ایک طرف دی وہیں دوسری طرف گیارہ جنوری کو ’’چلو دہلی ‘‘ احتجاج میں شامل ہونے کا مشورہ دیا ۔ میڈیا سے مخاطب کرتے ہوئے شریمتی نے ملک کی معیشت کے نقصان کا ذمہ دار مرکزی حکومت کو قرار دیتے ہوئے /8 نومبر کو نوٹ بندی کے بعد اپنی رقم حصول کی غرض بنک کی قطاروں میں ہلاک ہونے والے تقریباً 100 افراد کی نشاندہی کرتے ہوئے مرکزی حکومت کی جانب سے معاوضہ ادا کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ رقم حصول کی غرض حکومت کی جانب سے عائد کردہ پابندی سے دستبردار ہونے ، نوٹوں کی منسوخی کے بنا پر چھوٹے متاثرہ تجارت پیشہ افراد کو 50 فیصد ریاستی رقم پر قرضہ جات فراہم کرنے ، کسانوں کی فروخت کی جانی والی اشیاء پر 20 فیصد بونس ادا کرنے ، یومیہ اجرت فراہم کرنے والے متاثرہ مزدور پیشہ کو امدادی رقم فراہم کرنے اور ایک سال تک اشیاء خورونوش کی قیمتیں نصف قیمت پر فروخت کرانے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ۔ قبل ازیں مسٹر مہیشو ریڈی مخاطب ہوکر پارٹی اراکین کو متحد ہوکر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج منظم کرنے کا مشورہ دیا ۔ اس موقعہ پر سینئر قائد مسٹر سی رامچندر ریڈی ، بھارگودیش پانڈے ، ٹاؤن کمیٹی صدر مسٹر ساجد خان ، شریمتی جی سجاتا ، لتا اگروال ، انیل یادو ، آترم سکو ، ایس گنپتی ، نریش جادو و دیگر موجود تھے ۔