مرکزی حکومت کو ۲۸؍ ہزار کروڑ روپیہ دینے آر بی آئی کا اعلان

انڈین ریزرو بینک نے پیر کو عبوری منافع کی شکل میں مرکزی حکومت کو 28 ہزار کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ آر بی آئی کے سنٹرل ڈائریکٹر ڈویژن کی میٹنگ میں لیا گیا۔ آر بی آئی کے ذریعہ جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ کمیٹی آڈٹ اور موجودہ معاشی پونجی کے تجزیہ کے بعد ڈائریکٹر ڈویژن نے 31 دسمبر 2018 کو ختم چھ ماہی مدت کے ’انٹرم سرپلس‘ کی شکل میں مرکزی حکومت کو 280 ارب روپے منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ لگاتار دوسرا سال ہے جب آر بی آئی نے انٹرم سرپلس کی شکل میں حکومت کو بڑی رقم منتقل کی۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ طویل مدت سے حکومت کے ذریعہ آر بی آئی پر عبوری منافع منتقل کرنے کا دباؤ بنائے جانے کی خبریں آ رہی تھیں۔ اطلاعات کے مطابق وزارت مالیات آر بی آئی سے عبوری منافع کی شکل میں 28 ہزار کروڑ روپے کا مطالبہ کر رہا تھا۔ اسی ایشو کو لے کر بجٹ کے بعد آر بی آئی ڈائریکٹر ڈویژن کی صدارت کرتے ہوئے وزیر مالیات ارون جیٹلی نے گزشتہ چار سال میں حکومت کی جانب سے کیے گئے اصلاحات اور پالیسی پر مبنی طریقوں اور اس کے اثرات کو نشان زد کیا۔

اس سے قبل آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے کہا تھا کہ اس ایشو پر فیصلہ ابھی تک لیا نہیں گیا ہے اور ایک کمیٹی اس معاملے کو دیکھ رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’فیصلہ ہو جاتا ہے تو اس کی جانکاری دے دی جائے گی۔ میں اس معاملے پر پہلے سے اندازہ نہیں لگا سکتا۔ کمیٹی کی میٹنگ میں عبوری منافع پر فیصلہ ہوگا۔‘‘ آر بی آئی اس مالی سال میں اب تک حکومت کو 40 ہزار کروڑ روپے کا عبوری منافع دے چکی ہے۔ اب مزید 28 ہزار کروڑ روپے عبوری منافع کی شکل میں دینے کے بعد رواں مالی سال میں حکومت کو آر بی آئی سے کل 68 ہزار کروڑ روپے مل جائیں گے۔