مرکزی حکومت کا مسلمانوں سے ربط پروگرام کا آغاز

پہلی بار مسلمانوں کی ترقی اور مساوی مواقع کی فراہمی کیلئے کمیٹی کا قیام : نقوی
پلوال (ہریانہ) ۔ 29 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی حکومت نے آج مسلمانوں سے ربط پروگرام کا آغاز کردیا۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختارعباس نقوی نے برادری کے ارکان سے ہریانہ میں تبادلہ خیال کیا اور ان سے کہا کہ این ڈی اے حکومت ایک کمیٹی قائم کررہی ہے جو اقلیتی طبقہ کو بااختیار بنائے گی اور تمام کو مساوی مواقع فراہم کرے گی۔ وزیراعظم مودی نے اپنی تقریر میں مسلمانوں کو اپنا سمجھنے اور انہیں بااختیار بنانے کی ہدایت دی تھی۔ اس کے کچھ ہی دن بعد مرکزی حکومت کا مسلمانوں سے ربط پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ مختار عباس نقوی نے کہا کہ ہم مودی کی ہدایت کے مطابق مسلم برادری سے تبادلہ خیال کریں گے۔ ابتدائی مرحلہ میں وزراء انتخابات کے بعد بھی عوام سے ربط پیدا کریں گے۔ مسلمانوں کی ترقی تک ہمارا موقف مستقل رہے گا۔ ہم اپنے پروگرام سے انحراف نہیں کریں گے۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور نے کہا کہ ترقی یافتہ پنچایت پروگرام سیاسی نہیں بلکہ اقلیتی برادری سے ربط پیدا کرنے کا پروگرام ہے تاکہ ان کی ترقی کے حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جاسکیں۔

تقریب کے دوران ایک شخص خورشید احمد نے جس کی عمر 60 تا 70 سال کے درمیان ہے، الزام عائد کیا کہ کانگریس نے مسلمانوں سے غداری کی ہے۔ کیا بی جے پی قائدین اقلیتوں کی شکایات پر کان دھریں گے۔ انہوں نے نقوی سے پوچھا کہ اگر ہم حقیقی محب وطن ہیں تو بی جے پی کے عہدیداروں سے ربط پیدا کرنے پر ہمیں کوئی جواب نہیں ملتا۔ منتظمین نے اسے روکنے کی کوشش کی لیکن اس نے اپنی بات پوری کرنے تک وہاں سے ہٹنے سے انکار کردیا۔ تاہم مختار عباس نقوی نے اسے تیقن دیا کہ این ڈی اے حکومت ووٹ بینک سیاست کی مخالف ہے۔ اس نے پہلی بار ایسی کمیٹی قائم کی ہے جو مسلمانوں کو بااختیار بنائے گی اور انہیں مساوی مواقع فراہم کرے گی۔ تقریب میں مرکزی وزیر اور مقامی رکن پارلیمنٹ کرشن پال گرجر موجود تھے۔