مرض ہیپاٹائیٹس سے دنیا کی ایک تہائی آبادی متاثر

شعور بیداری ضروری ، گری راج کالج نظام آباد میں ڈاکٹر شرتی گروجلا کا توسیعی لکچر
نظام آباد۔ 20اگسٹ ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ہپا ٹائیٹس جگر کی سوزش کی ایک ایسی بیماری ہے جس سے آج دنیا کی ایک تہائی آبادی متاثر ہے۔ اس مرض کے بارے میں شعور بیداری اور آگہی اور حفظان صحت کے اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے انسان صحت مند زندگی گذار سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر شرتی گروجلا سیول اسسٹنٹ گورنمنٹ ہاسپٹل ڈچپلی نے عالمی یوم ہپا ٹائیٹس کے موقع پر گری راج گورنمنٹ کالج نظام آباد کے شعبہ مائیکروبیالوجی کی جانب سے منعقدہ توسیعی لیکچر کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہپاٹائٹس کا مرض پانچ مختلف وائرس کے ذریعے لگتا ہے۔ اِن میں سے تین زیادہ عام ہیں اور اِنہیں ہیپاٹائٹس اے، ہیپاٹائٹس بی اور ہیپاٹائٹس سی کا نام دیا گیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اِن کے علاوہ اور بھی وائرس موجود ہیں جن سے یہ مرض لگتا ہے۔ ہیپاٹائٹس کی علامات اکثر فلو کی علامات کی طرح ہوتی ہیں۔ جن لوگوں کو ہیپاٹائٹس ہوتا ہے، اُن کو اکثر یرقا ن بھی ہو جاتا ہے۔ہیپاٹائٹس بی کا وائرس اُن لوگوں کے خون اور جنسی اعضا سے نکلنے والے مادوں میں پایا جاتا ہے جو اِس مرض میں مبتلا ہیں۔ اگر یہ آلودہ خون یا مادہ کسی ایسے شخص کے جسم میں داخل ہوتا ہے جس کا نظامِ دفاع اِس وائرس کے خلاف نہیں لڑ سکتا تو وہ ہیپاٹائٹس بی میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ ماہرین ِصحت کا کہنا ہے کہ ہیپاٹائٹس بی کھانسنے، ہاتھ ملانے، گلے ملنے،گال چومنے، کیڑے مکوڑوں اور ماں کے دودھ کے ذریعے نہیں لگتا۔ متاثرہ مریض کا جب تھوڑا سا بھی آلودہ خون کسی خراش یا زخم کے ذریعے دوسرے شخص کے جسم میں داخل ہو تو دوسرا صحت مند شخص بھی اس بیماری سے متاثر ہوجائے گا۔ یہ استعمال شُدہ سرنج، بلیڈ، اُسترے، دانتوں کے برش، نیلکٹر اور جنسی عمل وغیرہ سے پھیل جاتا ہے ۔ ڈاکٹر شروتی نے نوجوان طلبا ء کو مشورہ دیا کہ وہ شراب نوشی‘منشیات کے استعمال اور دیگر بری عادتوں سے بچے رہیں۔ ہیپاٹائٹس سے بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ اس کے بچائو کے ٹیکے ضرور لئے جائیں۔ جو ہر سرکاری اور خانگی دواخانوں میں دستیاب رہتے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے لڑکیوں کو خاص طور پر تاکید کی وہ شادی سے قبل تین ٹیکے ہیپائائٹس بی‘ایم ایم آر اور سروائیکل کینسر سے بچائو کے ٹیکے ضرور لگوائیں۔ طلبا و طالبات کی کثیر تعداد نے اس معلوماتی لیکچر سے استفادہ کیا اور بعد میں اپنے سوالات کے جوابات بھی حاصل کئے۔ اس توسیعی لیکچر کی صدارت کالج پرنسپل ڈاکٹر راجندر پرساد نے کی۔ صدر شعبہ مائیکرو بیالوجی جناب شیخ اکبر پاشاہ نے اس خصوصی لیکچر کا اہتمام کرتے ہوئے ڈاکٹر شروتی گروجلا کا خیر مقدم کیا۔ اس لیکچر کے انتظامات میں مسٹر دیوندر بابو لیکچرر نباتیات‘ڈاکٹر ناگراج لیکچرر نباتیات ‘ ڈاکٹر وینوگوپال سوامی صدر شعبہ حیاتیات اور محترمہ انا پورنا اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ بائیوٹیکنالوجی نے حصہ لیا۔