مراکز رائے دہی پر قبضے کرنے کا کانگریسی کارکنوں پر الزام

امیتھی 7 مئی (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی امیدوار کمار وشواس نے آج کانگریسی کارکنوں پر الزام عائد کیاکہ وہ امیتھی کے مراکز رائے دہی پر قبضے کررہے ہیں، تاکہ اِس باوقار نشست کو بچا سکیں۔ لیکن ضلع انتظامیہ نے اُن کے الزام کو مسترد کردیا۔ کمار وشواس نے اپنے ٹوئٹر پر الزام عائد کیاکہ 42 مراکز رائے دہی پر محمود پور میں قبضہ کرلیا گیا ہے۔ ایک اور ٹوئٹر میں اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ بڑے پیمانے پر مراکز رائے دہی پر قبضہ کیا جارہا ہے اور بوگس رائے دہی ہورہی ہے لیکن مبصرین اور ضلع انتظامیہ شکایات پر کوئی کارروائی نہیں کررہے ہیں جو ٹیلیفون پر کی جارہی ہیں۔ تاہم ضلع مجسٹریٹ جگت رائے ترپاٹھی نے الزامات کی تردید کی اور کہاکہ ایسی کوئی بھی شکایت درست ثابت نہیں ہوئی۔ رائے دہی بلارکاوٹ جاری ہے۔ عام آدمی پارٹی کے قائد نے دریں اثناء الیکشن کمیشن سے شکایت کی کہ امیتھی میں کئی مراکز رائے دہی پر قبضہ کیا گیا ہے لیکن الیکشن کمیشن نے اِن تمام الزامات کو جانچ کے بعد بے بنیاد پایا اور کہاکہ رائے دہی پرامن انداز میں جاری ہے۔ یوپی کے چیف الیکشن آفیسر اومیش سنہا نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو مراکز رائے دہی پر قبضوں کی کئی شکایات ملی ہیں جنھیں ریاستی انتخابی عہدیداروں کے سپرد کیا گیا لیکن اُنھیں ایسی شکایتوں کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ رائے دہی معمول کے مطابق ہے اور انتخابی عہدیدار مراکز رائے دہی کا دورہ کرکے شکایات کے بارے میں تحقیقات کرچکے ہیں۔ دہلی میں الیکشن کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ مبصرین سینئر آئی اے ایس عہدیدار راما کرشنا کے بشمول مرکز رائے دہی نمبر 37 اور 38 کا امیتھی کے علاقہ محمود پور میں دورہ کرچکے ہیں اور اُنھیں مراکز رائے دہی پر قبضوں کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ تاحال رائے دہی اِن دونوں مراکز رائے دہی پر کم ہے۔ الیکشن کمیشن کے بموجب عام آدمی پارٹی نے دیگر 13 مراکز رائے دہی پر بھی بوگس رائے دہی کا الزام عائد کیا تھا لیکن علاقہ کے اِن مراکز رائے دہی کا دورہ کرنے والے مجسٹریٹس نے دیکھا کہ اِن مراکز رائے دہی پر کسی ناخوشگوار واقعہ کے بغیر رائے دہی پرامن طور پر جاری ہے۔ عام آدمی پارٹی نے کانگریس امیدوار راہول گاندھی پر الزام عائد کیاکہ وہ امیتھی میں ایک قافلہ کے ساتھ گھوم رہے ہیں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور ایس پی نے کمشنر کو اطلاع دی کہ راہول گاندھی ایک ہی گاڑی میں اِس علاقہ میں گھوم رہے ہیں ۔ دیگر گاڑیاں اُن کے سکیورٹی عملے کی ہیں جسے قواعد کے مطابق اُن کے ساتھ رہنے کا حق ہے۔