مورکو،3ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سوشل ویب سائٹس پر ایک لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کی دلدوز کہانی سامنے آنے کے بعد مراکش پولیس نے مبینہ طور پر گینگ ریپ اور تشدد کے الزام میں 12 افراد کو گرفتار کیا ہے ۔’دی انڈیپنڈنٹ’ کی رپورٹ کے مطابق 17 سالہ لڑکی نے مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ اسے اغوا کرکے 2 ماہ تک قید میں رکھا گیا جہاں اسے درجنوں افراد نے ریپ، تشدد اور جبری طور پر جسم پر نازی کے نشان بنائے ۔متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ اسے مراکش کے اولاد عیاد ٹاؤن سے اغوا کیا گیا تھا۔اس کا کہنا تھا کہ’ ‘ملزمان نے مجھے 2 ماہ تک قید میں رکھا اور ریپ اور تشدد کیا، میں انہیں کبھی معاف نہیں کروں گی، انہوں نے مجھے تباہ کردیا ہے ”۔مراکش کے عدالتی حکام کے مطابق تمام ملزمان کی عمریں 18 سے 27 سال کے درمیان ہیں اور اس واقعہ کی تحقیقات بنی ملال شہر کے نواحی علاقے کے جج کی جانب سے کی جارہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ واقعہ کے 20 سالہ کلیدی ملزم کو ریپ، تشدد، اغوا اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ متاثرہ لڑکی کی اپیل نے بین الاقوامی برادری میں ہلچل مچادی تھی اور سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر عوام ہیش ٹیگ وی آر آل خدیجہ لکھ کر انصاف طلب کر رہے تھے ۔دریں اثناء 25 ہزار افراد نے پٹیشن پر دستخط کرتے ہوئے کنگ محمد (ششم) سے متاثرہ لڑکی کو طبی و نفسیاتی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔