مذہبی رواداری کے ذریعہ ہی ملک کی ترقی ممکن

کریم نگر /20 جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ٹی این جی اوز فنکشن ہال کریم نگر میں ایک سمپوزیم منعقد ہوا ۔ جس کے اندر مختلف مذاہب کے لوگوں نے شرکت کی ۔ اس پروگرام کی کارروائی کا آغاز برادر یاسر کی تلاوت سے ہوا ۔ افتتاحی کلمات جناب محمد خیرالدین امیر مقامی جماعت اسلامی کریم نگر نے پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہرمذہب کی اچھی باتوں کو جو ہر مذہب کے پاس یکساں ہے ۔ ان چیزوں پر گفتگو کرنے سے ملک ترقی کرسکتا ہے ۔ برادر عامر احمد خان یونٹ پریسیڈنٹ ایس آئی او کریم نگر نے ایس آئی او کا تعارف پیش کیا ۔ مرکزی عنوان ’’ مذہبی رواداری ملک کی ترقی کا ضامن ‘‘ پر مختلف مذاہب کے نمائندے جس میں سب سے پہلے جناب ایس جبگیر سنگھ کھلسا جو سکھ گردوارہ کریم نگر سے تشریف لائے ۔ انہوں نے کہا کہ مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا ہندی ہیں ہم وطن ہیں سارا جہاں ہمارا ۔ انہوں نے کہا کہ جو حق پر ہوتا ہے اسے مصیبت اٹھانا پڑتا ہے ۔ ہر مذہب میں شراب حرام ہے لیکن ہر مذہب کے لوگ شراب پیتے ہیں ۔ اس سے ہم سب کو بچنا چاہئے ۔ اس کے بعد ای آر ڈاکٹر ڈیویڈ راجو جنرل سکریٹری کرسچن اسوسی ایشن کریم نگر نے کہا کہ ہم سب سیوا کرکے ملک کو ترقی پر لاسکتے ہیں ۔ ڈاکٹر ساجئے کھنڈال نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ نوجوان ایسے پروگرام کر رہے ہیں ۔

مذہبی رواداری کی رکاوٹ میں چند مفاد پرست اپنے مفاد کی خاطر مذہب کا غلط استعمال کرتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے ملک کی ترقی میں رکاوٹ بن جاتی ہے ۔ جناب سمدرالاوجیا سارادھی اسٹیٹ وائس پریسیڈنٹ براہمنایو وجیا سیوا سمکھیا نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں ایک دوسرے کی عزت کرنا ہوگا ۔ بڑوں کی استاذوں کی عزت جو لازمی ہے ہر طالب علم کیلئے جو ملک کی ترقی کا ضامن ہے ۔ جناب محمد صادق سابق صدر حلقہ ایس آئی او نے کہا کہ ہر آدمی مذہب کی پابندی کرنے والا ہو اور ہمارے اخلاق سے ہم ظاہر کردیں کہ یہ ملک ایک مثالی ملک ہے۔ جو فرقہ پرستی پھیلاتے ہیں ان کو سخت سے سخت سزا دینا ہوگا ۔ جناب عبدالرقیب لطیفی ناظم علاقہ جماعت اسلامی اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ آج تمام مذاہب کے لوگ ایک جگہ جمع ہیں یہی مذہبی رواداری کی ایک مثال ہے ۔

مذہب کے ماننے والے لوگوں کو باہر آنا ہوگا ۔ مسجدوں سے مندروں سے گردواروں سے ملک کی حکومت کو سنبھالنا ہوگا ۔ کیونکہ نیک لوگ جب آئیں گے تو حکومت بھی پاکیزہ ہوگی ۔ ملک کی حکومت چور ، ڈاکو ، قاتل کرے تو ملک کبھی ترقی نہیں کرسکتا ۔ کوئی مذہب کا آدمی دہشت گرد نہیں ہوتا ۔ جو لوگ فساد مچاتے ہیں ان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ۔ قرآن میں ارشاد ہے تم ایک ہی باپ ( آدم ) کے اولاد ہو ۔ انسان جب خدا کو بھول جاتا ہے تو فساد پھیل جاتا ہے ۔ خدا سے ڈرنے والوں کی اس دنیا کی حکومت دی جانی چاہئے تو ملک ترقی کرسکتا ہے ۔ اس ملک کی ترقی کیلئے تعلیمی نظام کو تبدیل کرنا ہوگا ۔ میڈیا اور پولیس کو بھی اپنا غیر جانبدارانہ رول ادا کرنا ہوگا ۔ مذہبی جارحیت سے پرہیز کرنا چاہئے ۔ جو دستور نے اجازت نہیں دی۔ اتحاد پر ایک ڈرامہ پیش کیا گیا ۔