ماہ شعبان اور شب برات میں بندگان خدا پر خاص عنایت
میلاد کمیٹی کا مرکزی جلسہ شب برات ، بیرونی علماء مولانا عمر نورانی و مولانا تنویر ہاشمی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 23 ۔ مئی : ( پریس نوٹ ) : جس نے نبی ؐ کے در کو تھام لیا وہ دنیا و آخرت میں نجات پا گیا ۔ جن کے دلوں میں حضور پاک ؐ کی محبت نہ ہو ان کی عبادات کو اللہ قبول نہیں کرتا ۔ حضور اکرم ؐ کی اطاعت دراصل اللہ تبارک و تعالیٰ کی اطاعت ہے ۔ شب برات میں اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے بندوں کے لیے توبہ کے تمام دروازے کھول دیتا ہے ۔ اور اس رات اللہ کی اپنے بندوں کے لیے خاص عنایت ہوتی ہے ۔ جس نے نبی مکرم ؐ کی عظمت کو پہچان لیا اس نے اللہ کی عظمت کو جان لیا ۔ آج امت مسلمہ مختلف عقائد میں مبتلا ہو کر گمراہ ہورہی ہے ۔ ان کو گمراہی کے اندھیروں سے باہر آنے کی ضرورت ہے ۔ کل شام کل ہند مرکزی میلاد کمیٹی کے زیر اہتمام میلاد میدان روبرو خلوص پیالیس پر زیر نگرانی جناب خواجہ معین الدین اقبال الملتانی مرکزی جلسہ شب برات منعقد ہوا ۔ جس میں بیرونی علماء کرام علامہ سید محمد تنویر ہاشمی ( بیجا پور کرناٹک ) کے علاوہ علامہ محمد عمر نورانی ( گیا بہار ) نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ مولانا محمد عمر نورانی نے مزید کہا کہ بدنصیب ہے وہ شخص جس کو اللہ نے شب برات نصیب فرمائی اور وہ اس رات سے فیض یاب نہیں ہوا ۔ اللہ تبارک و تعالی اس رات کو اپنی خاص عنایتیں فرماتا ہے ۔ اپنے بندے کی بخشش کرتا ہے اور اپنی رحمتوں کی بارش فرماتا ہے ۔ مولانا عمر نورانی نے مسلمانوں سے کہا کہ وہ اس رات اپنے رب کو راضی کرلے اور اپنے گناہوں سے توبہ کرلے ۔ مولانا سید محمد تنویر ہاشمی نے کہا کہ شب برات کو عبادت کرنے پر اللہ تبارک و تعالیٰ بے شمار انعام و اکرام عطا کرتے ہیں ۔ بے شمار رحمتیں و برکتیں اس رات آسمان سے برستی ہیں جو ان رحمتوں و برکتوں کو حاصل کرے گا وہ نجات پاجائے گا ۔ مولانا تنویر ہاشمی نے حضور پاکؐ کی عظمت و شان پر اپنا بصیرت افروز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانو اپنے دلوں میں حضور اکرم ؐ کی بے پناہ محبت پیدا کرو کیوں کہ ہمارے لیے آپؐ کی محبت ہی نجات کا واحد راستہ ہے ۔ مولانا محمد آصف عرفان قادری ، مولانا مفتی سید ضیا الدین نقشبندی نے بھی مخاطب کرتے ہوئے شب برات کی فضیلت و اہمیت پر روشنی ڈالی ۔ جلسہ کا آغاز حافظ و قاری غلام محمد خاں نقشبندی کی قرات کلام پاک سے ہوا ۔ نعت شریف کا نذرانہ قاری اسد اللہ شریف ، جناب معلم سعد قادری ، جناب شیخ حذیفہ العمودی ، جناب شیخ رافع العمودی نے پیش کیا ۔ جلسہ کے انتظامات کی نگرانی کمیٹی کے عہدیداران مسرس سید محمد شجاعت حسین قادری سرپرست ، محمد طاہر ، اقبال میمن ، جناب محمد علی سیٹھ ، رؤف میمن ، محمد شریف اشرفی ، محمد عبدالنعیم ذکی سیٹھ ، محمد شاکر احمد ، عبید بن عثمان العمودی ، آصف خان ، محمد مشتاق احمد ، نذیر احمد خاں نے کی ۔ جلسہ کے اختتام پر سلام پڑھا گیا ۔ اور آخر میں صدر کل ہند میلاد کمیٹی خواجہ معین الدین اقبال الملتانی نے شکریہ ادا کیا ۔۔
شرعی عدالت جامعتہ المومنات کا آج اجلاس
حیدرآباد ۔ 23 ۔ مئی : ( راست ) : شرعی عدالت جامعتہ المومنات کا ہفتہ واری اجلاس 24 مئی 5 تا 8 بجے شام مفتی محمد حسن الدین امیر شریعت کی نگرانی میں مقرر ہے ۔ اس اجلاس میں مسلمانوں کے آپسی تنازعات تقسیم میراث ، نکاح ، طلاق ، خلع ، نفقہ جیسے اہم مسائل کے فیصلے کئے جاتے ہیں ۔ آپ اپنے مسائل کے حل کیلئے جامعتہ المومنات کی شرعی عدالت سے رجوع ہوں ۔۔
قرآن کو حدیث سے سمجھیں: مولانا غوثوی شاہ کا خطاب
حیدرآباد ۔ 23 ۔ مئی : ( راست ) : مسجد کریم اللہ شاہ میں 22 مئی کو جلسہ شب برات سے مولانا غوثوی شاہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کی آیات کا مفہوم جو حضور انور ﷺ نے من اللہ بیان فرمایا ہے وہی صحیح ہوگا ۔ چنانچہ اس بناء پر قرآن کی آیات کو حدیث نبویؐ کی روشنی میں سمجھنا ضروری ہے ۔ مجرد قرآن سے دین پوری طور پر نہیں سیکھا جاسکتا ہے کیوں کہ قرآن کی نسبت ارشاد باری تعالی ہے کہ ’ یضل بہ کثیر ویھدی بہ کثیرا ‘ بہتوں کو ہم اس سے گمراہ کرتے ہیں اور بہتوں کو اس سے ہدایت دیتے ہیں ۔ چنانچہ قرآن کی آیات کو بلا حدیث کی مدد سے سمجھنے کے اپنی فہم و قیاس سے سمجھ کر 72 ( بہتر ) فرقوں کی بنیاد پڑی ۔ بغیر حدیث کے قرآن کو سمجھنے سے متعلق حدیث صحیح بخاری میں حضرت عبداللہ ابن عمرؓ فرماتے ہیں انھم انطلقوا الی آیات نزلت فی الکفار فجعلوھا علی المومنین ۔ یعنی کچھ لوگ جو آیتیں کفار کے تعلق سے نازل ہوئیں اس کو مومنوں مسلمانوں پر چسپاں کرتے ہیں ۔ چنانچہ بغیر حدیث کے قرآن اور بغیر قرآن کے حدیث سمجھنا دشوار ہے لہذا قرآن و حدیث کو لازم و ملزوم سمجھیں ۔ قرآن کو حضور انور ﷺ صحابہ کرام ؓ نے بہترین طور پر سمجھا اور اس پر عمل بھی کیا پس ہم کو چاہئے کہ ہم فہم صحابہ و عمل صحابہ اور رسول اللہ ﷺ کے فہم کے مطابق قرآن کو سمجھیں اور عمل کریں ۔۔
شب برات انفرادی طور پر جائزہ لینے کی رات
کل ہند بزم رحمت عالم کا جلسہ ، مفتی محمد شہروز عالم و دیگر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 23 ۔ مئی : ( دکن نیوز ) : مولانا مفتی محمد شہروز عالم اکرمی ( پرنیہ بہار ) نے کہا کہ ماہ شعبان کی پندرہویں شب جس میں مسلمان بڑے اہتمام کے ساتھ عبادات و ریاضت کرتے ہیں تاکہ کائنات کے رب کی خوشنودی ، بخشش اور آئندہ نیک اعمال کی توفیق نصیب ہوجائے اور آخرت میں کامیابی و کامرانی ہو ۔ یہ رات انفرادی طور پر جائزہ لینے کی رات ہے تاکہ زندگی میں سدھار آئے اور اس کی بنیاد پر خالق کائنات کے انعام و اکرام کے مستحق بن سکے ۔ اس کے باوجود مسلمان اس سے غافل ہوں اور دوسروں کی ڈگر پر اپنی زندگی گذاریں تو اس کے لیے دیر نہیں کہ عذات میں مبتلا کردے ۔ اس لیے دعا سکھائی گئی کہ اے دو جہاں کے مالک تو کرم فرمانے والا ہے معافی کو پسند فرماتا ہے پس مجھے معاف کردے ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی شہروز عالم اکرمی نے کل ہند بزم رحمت عالم کے مرکزی جلسہ شب برات منعقدہ جو قلی قطب شاہ اسٹیڈیم میں کیا ۔ نگرانی حافظ مظفر حسین خاں قادری نے کی ۔ جب کہ ایم اے مجیب صدر بزم نے صدارت کی ۔ حافظ سید ناظم الدین قادری کی قرات کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا ۔ جب کہ سید مدثر قادری عبداللہ فہد قادری ، عبدالفراز خاں ، محمد اکرم نے بارگاہ رسالت مآب میں نعتوں کا نذرانہ پیش کیا ۔ مولانا نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے ہندوستان ہی نہیں اقطاع عالم میں آج مسلمانوں کی جو حالت زار پر روشنی ڈالی اور کہا کہ مسلمان سب کچھ اپنے ہاں رکھتے ہوئے پریشان نظر آتے ہیں ۔ انہوں نے اپنے آپ کو اسلامی قانون میں ڈھالنے قرآن کی تلاوت کرتے ہوئے اللہ کے احکامات کو عملی روپ دینے پر زور دیا ۔ مولانا خواجہ شاہ محمد شجاع الدین چشتی افتخاری نے فضائل شب برات پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مومن گناہوں میں مبتلا ہوتا ہے اور عجز و انکساری کے ساتھ رب کے حضور دعا مانگتا ہے تو اس کی نہ صرف دعا قبول ہوتی ہے بلکہ دنیا اور آخرت میں انعام واکرم سے نوازا جائے گا ۔ جناب احسان عابد ( آئی اے ایس ) نے کہا کہ شب برات کی رات ہمارے مقدر میں تھی جو ملی اس لیے اس شب کو غنیمت جانتے ہوئے احتساب اور اپنی زندگی کا جائزہ لیں ۔ یہ رات فکر کی رات ہے ۔ اس اس رات اللہ اپنے نیکو کار بندوں کی دعاؤں کو سنتا ہے اور جواب دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات نے عفور درگذر ، صلہ رحمی ، اور رشتہ داروں کے ساتھ حسن و سلوک کی تعلیم دی ہے ان تمام کو استوار کرے گا تو اس کا مقام دنیا اور آخرت میں مضبوط و مستحکم ہوگا ۔ اس موقع پر مولانا عابد حسین نظامی رب العزت کے حضور دعا مانگی ۔ جناب ایم اے مجیب نے خیرمقدم کیا ۔ اس موقع پر سورہ یسین کی تلاوت اور مولانا محمد عابد حسین نطامی نے دعا مانگی ۔ محمد علی مرزائی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے ۔ جب کہ کنوینر شیراز احمد خاں تھے ۔۔
شب برات اللہ تعالیٰ کی جانب سے اُمت ِ محمدیہ کیلئے نعمت ِ عظمیٰ
مرکزی رحمت عالم کمیٹی کا جلسہ شب برات ، مفتی محمد شاکر القادری ، علامہ محمد صغیر رضا قادری اور علامہ محمد جمیل قادری کے خطابات
حیدرآباد۔22/مئی ( راست ) یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو اطمینان حاصل ہوتاہے جب اللہ رب العزت نے ہی یہ فرمادیا کہ میرے ذکر سے ہی دلوں کو اطمینان ہے تو ہر فردِ مومن کو چاہئے کہ وہ اپنے قلب و زبان کو اللہ کے ذکر میں جاری رکھے ۔ آج کی یہ عظیم رات اُمت محمدیہ کیلئے اللہ رب العزت کی طرف سے عظیم تحفہ ہے جس میں بندوں کی تقدیروں کے فیصلے کئے جاتے ہیں ‘ جس میں انسانوں کی زندگیوں ‘ روزی و حیات کے متعلق اللہ رب العزت فیصلے فرماتے ہیں ۔اور اس عظیم رات کو بندوں کیلئے مغفرت کی رات کہا گیا ہے ‘ اس رات اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کیلئے آسمان دنیا پر تشریف لاتے اور فرماتے ہیںہے کوئی مانگنے والا کہ اس کی بخشش کروں ‘ ہے کوئی مانگنے والا کہ اس کی رزق کو کشادہ کردوں‘ ہے کوئی مانگنے والا جس کی عمر دراز کروں ‘ غرض کہ اللہ رب العزت اپنے بندوں کی دعاوں کو قبول فرمانے کیلئے آسمان دنیا پر تشریف لاتے ہیں ‘ اور دعائیں قبول فرماتے ہیں ۔ اس عظیم رات میں مسلمان کو چاہئے کہ وہ اللہ رب العزت کی بارگاہ میں عاجز ہوجائیں اور اپنے گناہوں سے سچی توبہ کرے‘ اور توبہ بھی ایسی توبہ جو اس کے رب کو پسند آجائے یعنی نصیحت والی توبہ ۔قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے ائے ایمان والو توبہ کرو ‘ ایسی توبہ کہ تمہاری توبہ کو دیکھ کر دوسرے لوگ توبہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار کل ہند مرکزی رحمت عالم کمیٹی کے زیر اہتمام سالانہ مرکزی جلسہ شب برات منعقدہ 22/ مئی بروز اتوار بعد نمازِ عشاء گورنمنٹ جونیر کالج گراؤنڈ چنچل گوڑہ پر ہزاروں کی تعداد میں موجود سامعین سے مہمان مقرر عالم دین ، مولانا محمد جمیل قادری (گجرات) نے کیا ۔ سرپرستی مولانا سید محمد شاہ قادری ملتانی ، نگرانی جناب محمد شوکت علی صوفی نے کی۔ محمد شاہد اقبال قادری ( صدر رحمت عالم کمیٹی)نے مہمان علماء کرام کا استقبال کیا ۔ جلسہ کا آغاز حافظ و قاری صلاح الدین جاوید کی قرات کلام پاک سے ہوا۔ بارگاہِ رسالتمآب ﷺ میں محمد فرحت اللہ شریف ، محمد عبدالقیوم قادری نے ہدیہ نعت پیش کیا ۔ نظامت کے فرائض حافظ شیخ حسین قادری ملتانی نے انجام دئیے ۔ مہمانان خصوصی مولانا ڈاکٹر محمد اخلاق شرفی ، ڈاکٹر مجیب شاہد ، ڈاکٹر حیدر یمنی ، ڈاکٹر خالد ، جناب احمد خان ‘ جناب سید خواجہ بیابانی ‘ محمد ضیاء الرحمن نے شرکت کی۔ مولانا نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے جب بندہ کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس بندہ کو اسکا بہتر اجر عطا فرماتے ہیں ‘ مفکر اسلام ، مولانا محمد صغیر رضا قادری ( اترپردیش) نے کہا کہ آج قوم مسلم کو گناہوں سے بچنے کی ضرورت ہے ۔ مولانا نے کہا کہ مسلم نوجوان زنا کے قریب بھی نہ پھٹکیں ‘ کیونکہ اسلام میں اس کی سزا سنگساری ہے‘اور جو بندہ اس بد ترین گناہ سے خوف ِ خدا کے سبب بچ جاتا ہے اُس کیلئے بڑی نعمتیں ہیں ۔ مولانا نے کہا کہ ہر دور میں فتنے اُٹھے اور ہر دور میں اُن فتنوں کا خاتمہ ہوا۔ امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی عظیم ترین قربانی کی وجہ سے آج اسلام قائم ہے ۔ امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا نام ہمارے لئے مشعل راہ ہے ۔ اپنے ایمان و عقیدہ کی حفاظت کریں ‘ رحمت عالم کمیٹی جیسی دینی خدمات انجام دینے والی کمیٹی کا ساتھ دیں اور اپنی نوجوان نسل کو دین کا سچا داعی و سپاہی بنائیں ۔ مولانا مفتی محمد شاکر القادری (راجستھان) نے کہا کہ آج والدین پر یہ بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اولاد کو صحیح تعلیم و تربیت سے آراستہ کریں ‘ اللہ رب العزت نے کائنات میں چلنے والی ہر چیز کیلئے ایک سسٹم بنایا ہے۔ مولانا نے کہا کہ آج ہندوستان میں اسلام کا جو بول بالہ ہے وہ میرے خواجہ غریب نواز ؒ عطائے رسولؐ کا کارنامہ ہے بحکم رسول اللہ ﷺ خواجہ غریب نواز ؒ نے ہندوستان کا رُخ فرمایا اور لاکھوں تکالیف کا سامنا اُٹھاتے ہوئے دین اسلام کی تبلیغ و اشاعت کا عظیم کارنامہ انجام دیا ۔ جس کے وجہ سے اس کفرستان میں اسلامی شجر و ثمر کی بہتات ہے ۔ اور اُنہیں میں سے حیدرآباد دکن جس کو مدینتہ الاولیاء کہا جاتا ہے جہاں اولیاء کرام کی کثیر تعداد موجود ہے ‘ ۔ مولانا محمد اقبال احمد رضوی القادری نے زنا کے عذابات کے متعلق سامعین کو آگاہ کیا ۔ آج کی رات بڑی عظیم رات ہے ‘ مغفرت والی رات ہے ‘ نجات والی رات ہے ۔ مولانا مزید کہا کہ مسلم والدین اپنے لڑکیوں کو ایسے کالج میں داخلہ دلوائیں جہاں پر کو ایجوکیشن کی تعلیم نہ ہو ۔ بلکہ لڑکے و لڑکیوں کیلئے علٰحدہ کالجس ہوں ‘ آج نکاح کو اتنا مشکل کردیا گیا ہے کہ نبی پاکﷺ کی اس حدیث مبارکہ کو بھی فراموش کردیا گیا کہ نکاح کو آسان کرو کہ زنا مشکل ہوجائے ۔ کئی لڑکیاں آج عمرکی زیادتی کی وجہ سے گھروں میں بیٹھی ہوئی ہے ‘کئی نوجوان اپنے مستقبل بنانے کی فکر میں نکاح نہیں کررہے ہیں یہی وہ اسباب ہیں جن سے زنا آسان ہورہا ہےInternet‘Facebook اورWhatssap بھی اسبابِ زنا میں شامل ہیں جس کے غلط استعمال سے لاکھوں زندگیا تباہ ہورہی ہیں ‘آج والدین اپنے اولاد کے دین و دنیا کی فکر کریں‘ اور اُنہیں ان بدترین گناہوں سے بچائیں ورنہ روزِ حشر والدین بھی جوابدہ اور گنہگار ہونگے ۔مولانا ڈاکٹر محمد عبدالمعز قادری شرفی و ڈاکٹر محمد عبدالنعیم قادری نظامی(نائب صدر رحمت عالم کمیٹی ) نے بھی جلسہ سے خطاب کیا۔آخر میں موئے مبارک نبی مکرم ﷺ کی زیارت کروائی گئی اور موئے مبارک کی موجودگی میں عالم اسلام کے مظلوم مسلمانوں کیلئے رقت انگیز دعا کے بعد صلوٰۃ و سلام پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا ۔ سید لئیق قادری ‘ محمد مقبول احمد ‘ سید طاہر حسین ‘ سید عثمان ثاقبی ‘محمد عبید اللہ سعدی قادری شرفی‘محمد عبدالکریم رضوی نے انتظامات کئے ۔
مجلس تحفظ ختم نبوت کا اجتماع
حیدرآباد ۔ 23 ۔ مئی : ( راست ) : مولانا محمد عبدالقوی خازن مجلس تحفظ ختم نبوت کے بموجب 24 مئی بعد نماز مغرب مسجد اکبری ، اکبر باغ میں مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ تلنگانہ و آندھرا پردیش کا ہفتہ واری اجتماع منعقد ہوگا ۔ بیرون ریاست کے عالم دین مولانا سید محمد عمر جونپوری ممبئی خلیفہ و مجاز مولانا قاری امیر حسن مخاطب کریں گے ۔۔
قرآن مجید کی تعلیم حاصل کرنے کی تلقین
بچوں کو بہتر تربیت ضروری ، دین سے دوری کے سبب خرابیاں
حیدرآباد ۔ 23 ۔ مئی : ( راست ) : مدرسہ عزیز العلوم ضیاگوڑہ کا سالانہ اجلاس 18 مئی بروز منگل بعد نماز مغرب منعقد ہوا ۔ جس کی صدارت مولانا جعفر پاشاہ مہتمم دارالعلوم نے کی ۔ جلسہ کا آغاز حافظ امتیاز کی تلاوت سے ہوا اور آقائے مدنیؐ کی خدمت میں نذرانہ عقیدت پیش کرنے کی سعادت مدرسہ ہذا ایک طالب علم محمد عبدالرحمن نے حاصل کی ۔ مدرسہ کی جانب سے منعقدہ تقریری پروگرام میں پوزیشن حاصل کرنے طلبہ نے اپنے عناوین پر تقریریں پیش کی ۔ اجلاس کے مہمان خصوصی مولانا قطب الدین قاسمی خطیب مسجد عمر فاروقؓ اور نائب صدر عزیز العلوم سوسائٹی نے علم دین اور اہل علم کی اہمیت و فضیلت پر بصیرت افروز خطاب فرمایا ۔ مولانا جعفر پاشاہ عاقل ثانی امیر ملت اسلامیہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ کہ قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی آخری اور بابرکت کتاب ہے ۔ اس کتاب الہیٰ کی خوبی یہ ہے کہ جو اس کو محبت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے تو اس کو ثواب ملتا ہے جو اس کو عزت سے چومتا اور چھوتا ہے اس کو بھی ثواب ملتا ہے اور جو اس کو پڑھتا ہے اور اس کی تلاوت کرتا ہے ان کو کس قدر ثواب ملتا ہے اس کو کتنا ثواب ملے گا اس کا اندازہ کرنا مشکل نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ آج معاشرہ کے اندر جو بھی خرابیاں ہیں یہ سب دین سے دوری کا نتیجہ ہیں ۔ تمام مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ قرآن کی تعلیم حاصل کریں اور اپنے بچوں کو بھی قرآن کی تعلیم ضرور دلائے ۔ مدرسہ ہذا کے ناظم اعلی مولانا رفیق حسامی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے اور شروع میں مختصر تمہیدی خطاب کیا ۔ اس موقع پر طلبہ کی تعلیمی رپورٹ پیش کرنے کے بعد انہیں اسناد اور انعامات سے نوازا گیا ۔ صدر کی دعا پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا ۔۔