مذہبی خبریں

قرآن ساری انسانیت کیلئے ہدایت کا سرچشمہ
مدرسہ باب العلم انوار محمدی بہادر پورہ میں تقریب تکمیل حفظ قرآن سے علماء کا خطاب
حیدرآباد /26 اپریل ( راست ) مولانا مفتی محمد عظیم الدین صدر مفتی جامعہ نظامیہ نے مدرسہ باب العلم انوار محمدی بہادرپورہ میں منعقدہ تقریب تکمیل حفظ قرآن کے 30 طلباء کو تکمیل حفظ قرآن کریم کروایا ۔ وہ تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک تھے اور جلسہ کی نگرانی کی ۔ تقریب میں مہمان اعزازی کی حیثیت سے شرکت کرنے والے مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن وہ کتاب ہے جسے اللہ تعالی نے وحی کے ذریعہ نازل فرمایا ۔ یہ ساری انسانیت کیلئے ایک عظیم تحفہ اور ہدایت کا سرچشمہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ عظیم کتاب ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی جاتی ہے ۔ اس کتاب کا پڑھنا ، سننا ، سمجھنا ، سمجھانا اور اس پر عمل کرنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے ۔ تقریب تکمیل حفظ قرآن میں سابقہ دیوان جی اجمیر بارگاہ حضرت غریب نواز سید خواجہ غیاث الدین چشتی ، مولانا سید آل مصطفی القادری الموسوی الجیلانی ، حافظ و قاری سید رضوان پاشاہ قادری حیدری ، مولانا اسحاق محی الدین قادری بانی و ناظم مدرسہ باب العلم انوار محمدی ، مولانا قاضی محمد ناصر الدین صدیقی ، مولانا محمد یاسر الدین صدیقی ، مرزا اسمعیل بیگ قادر بھائی ، حافظ محمد آصف عرفان قادری ، مولانا عرفان اللہ شاہ نوری ، ا لحاج ڈاکٹر محمد عبدالنعیم ذکی سیٹھ ، مولانا شفیع محمد خان ، مولانا سید شاہ فیضان محی الدین حسینی قادری ، مولانا قاضی صوفی عبدالقادر ثانی ، اساتذہ کے علاوہ طلباء و قدیم طلباء کی کثیر تعداد تھی ۔ حافظ و قاری سید رضوان پاشاہ قادری لاوبالی نے کہا کہ قرآن علم کا مرکز و منبع ہے ۔ دراصل یہ علم کا خزانہ ہے جسے ہمیں دوسروں تک پہونچانا ہے ۔ ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔ اللہ تعالی نے انسان کو اشرف المخلوقات یوں ہی نہیں بنایا ۔ اس نے انسان کو علم دیا جو کسی اور مخلوق کو نہیں بخشا اور اپنا خلیفہ بنایا ۔ علم ہی کی بدولت انسانوں کو اتنا بڑا مرتبہ اور عزت حاصل ہوئی ۔ ہمیں چاہئے کہ ہم آپ ﷺ اور آپ کے اہل بیت سے محبت کریں ۔ ہمیں چاہئے کہ ہم خود برائیوں سے بچیں اور دوسروں کو بھی بچنے کی تلقین کریں۔ اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب کا آغاز مولانا حافظ غلام محمد خان نقشبندی کی قرات کلام پاک سے ہوا اور ہدیہ نعت شریف کا نذرانہ حافظ فیض محمد اور حافظ محمد امیر علی نے پیش کیا ۔ آخر میں سلام بارگاہ خیرالانام پیش کیا گیا ۔

 

مسلمان اپنے نبی ؐ سے وابستگی کو مضبوط کریں
تین طلاق پر غلط پروپگنڈہ ، سدرۃالمنتھیٰ کانفرنس سے علماء کا خطاب
حیدرآباد /26 اپریل (راست ) امت محمدیہ کو ہر دور میں آزمائش و جدوجہد کا سامنا کرتے ہوئے باطل طا قتوں کو شکست دیتے ہوئے اسلام کی حقانیت کو اُجاگر کرتے ہوئے اللہ کے وہ مقرب بندے خیر امت ہونے کا حق ادا کرتے ہوئے کئی حکمرانوں کا مقابلہ کرتے ہوئے امت محمدیہ کی افادیت کی دور حاضر میں اسلام دشمن طاقتیں اپنی ناکامیوں اور اپنے اندر ظالم ہونے والے خودکشیوں کی تعداد اندرونی ازدواجی معاملات کو چھپانے کیلئے مسلمانوں کے تین طلاق کے مسئلے کو پرپگنڈہ دیتے ہوئے ذرائع ابلاغ کا بے جا استعمال کیا جارہا ہے ۔ اسلام ایک امن پسند محبت کا پیغام دینے والا مذہب ہے ۔ بارگاہ یوسفینؒ میں سدرۃ المنتہیٰ کانفرنس زیر اہتمام کل ہند تنظیم اصلاح معاشرہ سے مخاطب کرتے ہوئے مولانا سید قبول پاشاہ شطاری معتمد صدر مجلس علمائے دکن نے کہا کہ واقعہ معراج اہل اسلام کے نزدیک تحفہ الہی ہے اورنبی ﷺ کی عظمتوں سے بھرا ہوا واقعہ ہے ۔ اس کانفرنس کا آغاز مولانا حبیب علی شاہ قادری امام مسجد درگاہ یوسفین کی قرات کلام پاک سے ہوا ۔ صدارت مولانا سید حسن شبیر محمد محمدالحسینی متولی درگاہ نے کی ۔ مولانا سید احمد الحسینی نے کہا کہ حرم کعبہ سے بیت المقدس سدرہ کی حدوں کو پار کرتے ہوئے براق و رفرف کی سواری کے ذریعہ اللہ سے ہمکلام ہونا وہ دیدار الہیٰکے بعد تاج شفاعت کی نعمت عظمی اللہ نے اپنے حبیب کو عطا کی ۔ جناب عنایت علی باقری چیرمین سٹ ون نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن و اہلبیت و اسلاف کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے برادران وطن کو اپنے کردار کے ذریعہ متاثر کریں ۔ مولانا محمد عبدالحمید رحمانی چشتی صدر کل ہند تنظیم اصلاح معاشرہ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کو شعیب ابوطالب کی پابندیاں و وصال سیدنا خدیجتہ الکبریؓ اور آپ کے چچا ابو طالب کے وصال کے بعد نبی رحمت ﷺ  کو غمزدہ دیکھ کر اللہ نے معراج النبی ﷺ کی نعمت کے ذریعہ قاب قوسین کی منزل پلاکر التحیات و نماز و سلام سے نوازا ۔ مولانا سید حیدر علی قادری ، مولانا حافظ ریاض احمد قادری ، جناب رحیم اللہ خان نیازی ، جناب داؤد علی ، مولانا سید عابد علی قادری مخاطب کیا ۔ اس موقع پر مولانا محمد یوسف صوفی قادری ، مولانا قاضی ، صوفی عبدالقادر ثانی ، مولانا حافظ شمس الدین قادری ، جناب سید فصیح ا لدین احمد رفاعی ، جناب آزاد ، جناب ایوب شاد ، جوہر موجود تھے ۔ کانفرنس کی کارروائی جناب محمد عبدالکریم ایڈوکیٹ نے چلائی ۔

 

نماز اللہ سے ملاقات اور مکمل بندگی کا اظہار
ایم جی اے کے تعارف اسلام کلاسس سے محترمہ حفیظہ بیگم کی مخاطبت

حیدرآباد ۔ /26 اپریل (راست) اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے کلمہ شہادت کے بعد سب سے اول اور مقدم نماز ہے ۔ ایمان لانے کے فوری بعد نماز کا حکم ہے ۔ نماز فرض عبادت ہے ۔ آخرت میں سب سے پہلے نماز کی پوچھ ہوگی ۔ بغیر کسی شرعی عذر کے نماز نہ پڑھی جائے تو اس کے لئے سخت وعید آئی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار محترمہ حفیظہ بیگم نے مسلم گرلز اسوسی ایشن کی جانب سے مولاعلی میں جاری تعارف اسلام کلاس میں طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ فرائض میں سب سے اہم اور اول درجہ کی عبادت نماز ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے معراج کی شب بطور تحفہ کے اپنے بندوں پر اسے فرض کیا ۔ نماز دراصل اللہ سے ملاقات ہے ۔ اللہ سے گفتگو ہے ۔ آپ ﷺ پر پچاس نمازیں فرض ہوئی تھی مگر اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی سہولت کی خاطر اس میں تخفیف کرکے پانچ نمازوں کو فرض کیا ۔ دن میں پانچ مرتبہ بندہ اپنے رب کے آگے سرجھکا کر اپنی ایمانداری ، وفاداری اور اللہ کی جانب سے دی گئی بیش بہا نعمتوں کی شکر گذاری کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بندہ جب نماز پڑھتا ہے تو اللہ کے ذکر میں مشغول ہوتا ہے اور ایسا ذکر جس میں صرف زبان ہی نہیں بلکہ جسم کے تمام اعضاء مشغول ہوجاتے ہیں ۔ اسی لئے نبی کریم ﷺ نے نماز کو مومن کی معراج کہا ہے ۔ جب بندہ مومن نماز کیلئے کھڑا ہوتا ہے تو گویا وہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات کررہا ہے اور جب نماز میں قرأت اور تسبیح و اذکار پڑھتا ہے تو گویا اپنے رب سے بات کرنے کا اعزاز پارہا ہے ۔ بندہ مومن جب نماز کی حالت میں ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو محبت سے دیکھتا ہے اور فرشتوں کو گواہ بناتا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ’’نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے ‘‘ ۔ نماز اللہ کا نور ہے ۔ نماز بندہ مومن کو برائیوں اور بے حیائی کے کاموں سے روکتی ہے ۔ نماز مکمل بندگی ہے ۔ اگرانسان اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق زندگی بسر کرے تو اس کی پوری زندگی عبادت ہے، نماز یہاں تک کہ اس کا کھانا ، پینا ، سونا ، جاگنا اور انفرادی و اجتماعی کام کرنا سب عبادت ہے ۔ اس کے علاوہ دونوں شہروں کے مختلف مقامات کے سنٹرس میں محترمہ شمیم فاطمہ ، محترمہ روحی خاں ، ڈاکٹر ذکیہ سلطانہ ، محترمہ ماریہ شریف ، محترمہ سمیرا بیگم ، محترمہ فرحانہ بیگم ، محترمہ تسنیم فاطمہ ، محترمہ کبریٰ بانو ، محترمہ جمیلہ بیگم ، محترمہ ماریہ احمدی ، محترمہ بشریٰ ندیم ، محترمہ تبسم طلعت ، پروفیسر طیبہ سلطانہ اور دیگر کارکنات نے مخاطب کیا ۔

نعتیہ محفل برائے خواتین
حیدرآباد۔ /26 اپریل (راست) ماہانہ فاتحہ حضرت سید فیض الحسن ہاشمی قادریؒ رہائش گاہ سید ابوالحسن ہاشمی بیابانی تمنا /30 اپریل کو بعد نماز عشاء قریب جامع مسجد محمدیہ فاطمہ نگر وٹے پلی منعقد ہوگی ۔ نگرانی محترمہ منی بیگم کریں گی ۔ سیدہ شیما النساء ، سیدہ رخسار ، عارفہ بیگم ، سیدہ جبین ، سیدہ منیرہ ، سیدہ مہا اور سیدہ سلٰمی النسا ، عالمہ سیدہ اسماء آمد رمضان اور شب برأت کی برکات پر بیان کریں گی ۔

نماز فرضیت کے اعتبار سے خصوصی شان کی حامل
جلسہ شب معراج سے مولانا حافظ محمد ذکی الدین راہی حسامی کا خطاب
حیدرآباد ۔ /26 اپریل (راست) معراج کا واقعہ ہجرت سے ایک سال پہلے /27 رجب کی رات کو پیش آیا جب مکہ میں آپؐ اور آپؐ کے اصحاب پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے جارہے تھے اور اسلام کے نوخیز پودے کو ہر طرف سے دبانے کی ناپاک کوششیں اپنے شباب پر تھیں چچا ابو طالب اور مونس و عمخوار رفیقۂ حیات حضرت خدیجہؓ کی رحلت ہوچکی تھی اور طائف کے واقعہ نے آپؐ کو سخت صدمہ پہنچایا تھا ، ایسے موقع پر یہ واقعہ پیش آیا ۔ یہ اس بات کا غیبی اشارہ تھا کہ اسلام کو جس قدر پست کرنے اور دبانے کی کوشش کی جائے گی یہ اسی قدر ابھرے گا کسی نے سچ کہا اسلام کی فطرت میں قدرت نے لچک دی ہے یہ اتنا ہی ابھرے گا جتنا تم اس کو دباؤ گے ، ان خیالات کا اظہار مولانا الحاج حافظ محمد ذکی الدین راہیؔ حسامی سیوانگری بانی ومہتمم دارالعلوم ابراہیمیہ اسبسطاس ہلز کالونی نے جامع مسجد ایرفورس گوتم نگر بالا نگر مسجد بلالؓ اسبسطاس ہلز کالونی کوکٹ پلی میں منعقدہ جلسہ شب معراج سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا اس کا ذکر قرآن میں سورہ بنی اسرائیل میں ہے اور حدیث میں بھی ہے ۔ آپؐ نے سفر معراج میں ایک مقام پر دیکھا کہ کچھ لوگوں کے سر پتھروں سے کچلے جارہے تھے پھر ہر بار ٹھیک ہوجاتے تھے ۔ آپؐ نے پوچھا یہ کون لوگ ہیں ۔ جبرئیل نے بتایا کہ آپؐ کی امت کے وہ لوگ ہیں جن کے سر فرض نمازوں کے وقت بھاری ہوجایا کرتے تھے ۔ اللہ اکبر نماز سے غفلت پر کتنی سخت سزاء ہے ۔ اللہ ہم سب کی حفاظت فرمائے ۔

 

 

اسلام ابدی اور ازلی اصولوں کا حامل
محفل اقبال شناسی سے جناب محمد ضیاء الدین نیر کا خطاب
حیدرآباد ۔ /26 اپریل (پریس نوٹ) اقبال کے خودی کے فلسفہ کو لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ کوئی معمہ ہے ، یہ درحقیقت اس بات کے لیے تھا کہ مسلمان اپنے آپ کو پہچانیں کہ وہ کیا ہیں ؟ یہ واقعہ ہے کہ مسلمان اپنے آپ کو بھول گئے تھے ۔ ان کو اپنی تاریخ سے شرم آتی تھی ، وہ اپنی روایات ، اپنی تہذیب ، اپنے عقیدے اور اپنے اخلاقی اقدار کے بارے میں شدید احساس کمتری کا شکار تھے وہ یہ سمجھنے لگے تھے کہ اگر دنیا کی تاریخ میں کوئی قابل قدر چیز ہے تو وہ صرف اہل مغرب کی پیش کی ہوئی ہے ۔ یہ صورتحال اس وجہ سے پیدا ہوئی کہ مسلمانوں کی نئی نسلوں کو کچھ پتہ نہیں تھا کہ ان کا اپنا سرمایہ کیا ہے ۔ زمانے کے اس نازک موڑ پر اقبالؔ واحد شخص تھے جنہوں نے مسلمانوں کے اندر یہ احساس پیدا کیا کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ قابل فخر تہذیب مسلمان ہیں ۔ ان کے پاس دنیا کا بہترین نظام حیات پایا جاتا ہے ۔ لہذا ’’اپنی خودی کو پہچانو اپنے قومی تشخص کو پہچانو اور اپنی تہذیب کی سربلندی کے لیے سرگرم عمل ہوجاؤ ‘‘ ۔ ان خیالات کا اظہار جناب ضیاء الدین نیر نے ’اقبال۔ ایک عہد ساز شخصیت‘ کے موضوع پر کانفرنس ہال جامع مسجد عالیہ عابڈس میں محفل اقبال شناسی کی 891 ویں نشست کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ اسلام ابدی اور ازلی اصولوں کا حامل ہے ۔ اسلام کسی وقت بھی پرانا نہیں ہوسکتا ۔ اس کے اصول ہر زمانہ میں قابل عمل ہیں ۔ اقبالؔ نے سرمایہ دارانہ نظام اور اشتراکی نظام کی بھی مذمت کی وہ جانتے تھے کہ خود تراشیدہ سارے نظاموں نے ہی انسانیت کو مصائب میں گرفتار کیا ہے ۔ جناب غلام یزدانی سینئر ایڈوکیٹ نے مقرر اور موضوع کا تعارف کرایا اور سامعین سے اپیل کی کہ وہ کلام اقبال کی خصوصاً دورِ حاضر میں معنویت کے پیش نظر نوجوانوں کو کم از کم اقبال کے تاریخ ساز کلام ’’شکوہ‘‘ اور ’’جواب شکوہ‘‘ سے واقفیت حاصل کرنے کا اہتمام کریں ۔

 

نقارہ مبارک
حیدرآباد۔ /26 اپریل (راست) پہاڑی شریف درگاہ قطب الاقطاب شہنشاہ دکن سلطان العارفین حضرت سیدنا بابا شرف الدین صاحب قبلہ سہروردیؒ کا عرس شریف کا آغاز نقارہ مبارک سے ہوگا ۔ /27 اپریل بروز جمعرات بعد ادائی نماز ظہر گلزار حوض پنجہ شاہ میں جمیع پیرزادگان کی نگرانی میں ختم القرآن ہوگا ۔ قصیدہ بردہ شریف وسلام بحضور خیر الانامؐ میں گذرانا جائے گا اور فاتحہ خوانی کے بعد دعا ہوگی ۔ بعد مجلس کے جمیع پیرزادگان کی جانب سے جلوس نقارہ مبارک پنجہ شاہ سے نکل کر گلزار حوض چارمینار سے ہوتا ہوا براہ شاہ علی بنڈہ انجن باؤلی سے ہوکر جامع مسجد جنگم میٹ میں چلہ مبارک حضرت سیدنا بابا شرف الدینؒ پر توقف کرے گا ۔ الحاج پیرزادہ سید فریدالدین سہروردی قادری گدی نشین آستانہ عالیہ دعا پر اختتام ہوگا ۔

 

امتحانات قرات و فقہ
ادخال فارم کی تاریخ
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اپریل : ( راست ) : مفتیہ ناظمہ عزیز مومناتی کے بموجب جامعتہ  المومنات مغل پورہ کے سالانہ امتحانات امام عاصم کوفی ، فقہی دینی مسائل ، ملا ، موذن ، امامت ، خطابات ، قضات اور جونیر و سینئیر ڈپلوما کے فارم امتحانات داخل کرنے کی آخری تاریخ 27 اپریل مقرر ہے ۔ امتحانات 29 ، 30 اپریل کو مقرر ہے ۔۔

دینی اجتماع
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اپریل : ( راست ) : دینی اجتماع 27 اپریل کو بعد نماز عشاء سنی مرکز مسجد گل بانو نامپلی میں منعقد ہوگا ۔ نگران تحریک اسلامی مولانا محمد رضا قادری کا خصوصی خطاب ہوگا ۔۔

مجلس غوثیہ
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اپریل : ( راست ) : درگاہ شریف حضرت جہانگیر پیراںؒ خانقاہ نورانی قادری باغ میں ماہانہ مجلس غوثیہ 27 اپریل کو مقرر ہے ۔ جس کی نگرانی حضرت سید شاہ اکرام حسین قادری نقشبندی و متولی کریں گے ۔ بعد نماز ظہر ختم القرآن مجید محفل درود شریف و ختم قادریہ مقررہے ۔ وعظ کے بعد محفل سماع منعقد ہوگی ۔ نظامت کے فرائض شیخ سعید احمد باوزیر انجام دیں گے ۔ 4 بجے جلوس غلاف مبارک و چادر گل درگاہ شریف پر پیش کی جائے گی اور تبرک تقسیم ہوگا ۔ بعد نماز عصر خصوصی دعا ہوگی ۔۔

جلسہ فیضان اولیاء
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اپریل : ( راست ) : عرس شریف حضرت شاہد اللہ فاروقی قادری بمقام ٹیکمال بعد نماز مغرب جلسہ فیضان اولیاء زیر صدارت مولانا قاضی سید شاہ اعظم علی صوفی قادری مقرر ہے ۔ نگرانی مولانا سید شاہ احمد نور اللہ حسنی حسینی قادری کریں گے ۔ قرات و نعت کے بعد صدر جلسہ کے علاوہ مولانا حافظ سید شاہ مرتضیٰ علی صوفی ، مولانا سید شاہ مصطفی سعید قادری و دیگر علماء کے خطابات ہوں گے ۔۔

جلسہ اصلاح معاشرہ
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اپریل : ( راست ) : مولانا سید عباد بن ذکی القاسمی کے بموجب 27 اپریل بعد نماز ظہر مسجد صراط مستقیم آزاد نگر عنبر پیٹ میں زیر صدارت مولانا محمد زکریا فہد قاسمی جلسہ اصلاح معاشرہ منعقد ہے ۔ جلسہ کا آغاز حافظ محمد مشتاق احمد کی قرات کلام پاک سے ہوگا ۔ مولانا شاہ محمد جمال الرحمن مفتاحی مخاطب کرینگے ۔ نماز ظہر 1-30 بجے ہوگی ۔۔

ختم دلائل الخیرات
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اپریل : ( راست ) : ابوالفداء اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام محفل ختم دلائل الخیرات ( درود شریف ) و ختم خواجگان نقشبند و تعلیمات اولیاء نقشبند زیر نگرانی مولانا سید شاہ حسین شہید اللہ بشیر بخاری نقشبندی قادری بروز جمعرات بعد نماز مغرب مسجد حضرت سید شاہ فیض اللہ حسینی شکر گنج مقرر ہے ۔ خواتین کے لیے پردہ کا نظم رہے گا ۔ بعد نماز عشاء نگران محفل کا خطاب اور جماعت ابوالفداء کا قصیدہ بردہ شریف اور ذکر و سلوک و مراقبہ کی مجلس رہے گی ۔۔

 

بنی ہاشم اور بنی عبد المطلب کے خلاف کفار قریش کے معاہدہ کو چاک کردینے کا عہد
اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا کا تاریخ اسلام اجلاس۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اپریل : ( پریس نوٹ ) : بنی ہاشم اور بنی عبد المطلب کے خلاف کئے گئے مقاطعہ کے معاہدہ پر عمل آوری کا سلسلہ تقریباً تین سال تک جاری رہا۔ سراسر زیادتی اور بے رحمی پر مبنی اس معاہدہ کو توڑنے کے لئے قریش ہی میں سے چند افراد اٹھ کھڑے ہوئے۔ ہشام بن عمرو نے اس سلسلہ میں پہل کی ۔ وہ ممکنہ طریقوں سے شعب ابی طالب میں محصور بنی ہاشم اور بنی عبد المطلب تک غلہ، کپڑا اور خانہ داری کے دیگر ضروری اشیاء پہنچا دیتے۔ہشام بن عمرو نے زہیر بن ابی امیہ سے مل کرکہا کہ ’’کیا تم اس حالت پر خوش ہو کہ تم کھانا کھائو، کپڑے پہنو، عورتوں کو نکاح میں لائو اور بنی ہاشم کو نہ کوئی چیز بیچی جاتی ہے اور نہ ان سے کچھ خریدا جاتا ہے؟‘‘ زہیر پر اس کا بڑا اثر ہوا۔ بعد ازاں مطعم بن عدی، ابو البختری بن ہشام اور زمعہ بن الاسود بھی موئید ہو گئے اور سب نے مل کر اس نوشتہ معاہدہ کو چاک کرنے کا عہد کیا۔ زہیر نے علی الاعلان بیت اللہ کا طواف کر کے معاہدہ چاک کرنے کے ارادہ کا اظہار کیا۔  ابو جہل کی مخالفت کے باوجود دیگر لوگوں نے زہیر ہی کی تائید کی۔ مطعم بن عدی جب معاہدہ چاک کرنے آگے بڑھے تو دیکھا کہ ’’با سمک اللھم‘‘کے الفاظ کے سواء دیمک نے سارے نوشتہ کو چاٹ لیا ہے۔ اس بات کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے پہلے ہی سے حضرت ابو طالب کو اطلاع دے دی تھی کہ دیمک نے معاہدہ کو چاٹ لیا ہے۔معاہدہ ختم کرنے والی جماعت غالب آئی اور وہ سب شعب ابی طالب گئے اور بنی ہاشم اوربنی عبد المطلب سے درخواست کی کہ وہ اپنے اپنے گھروں میں واپس جائیں ۔ اس طرح تین سال بنو ہاشم پر قریشیوں کے انسانیت سوز مظالم اور مقاطعہ کا باب بند ہوا۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے ’1248 ‘ویں تاریخ اسلام اجلاس کے دونوں سیشنس میں واقعات قبل ہجرت مقدسہ کے معظم و مکرم موضوع پر مبنی توسیعی لکچر جامع مسجد محبوب شاہی مالا کنٹہ میں دئیے۔ قرا ت کلام پاک، حمد باری تعالیٰ،نعت شہنشاہ کونین ؐ سے دونوں سیشنس کا آغاز ہوا۔ ڈاکٹرسید محمد حمید الدین شرفی نے سلسلہ بیان جاری رکھتے ہوے بتایا کہ نبوت کے دسویں سال بنو ہاشم کا مقاطعہ ختم ہوا۔ اسی سال حضرت ابو طالب نے وفات پائی۔ کتب سیر میں مروی ہے کہ حضرت ابو طالب نے وفات سے کچھ پہلے بنی عبد المطلب کو بلایا اور وصیت کی کہ تم سب ہمیشہ نیکی اور بھلائی پر قائم رہنا، اگر (حضرت)محمدؐ کی بات سنو تو ان کی اطاعت کرنا اور ان کی نصرت و اعانت کرتے رہنا تا کہ تم رشد وفلاح پائو۔ حضرت ابو طالب کی وفات کے تین یا پانچ روز کے بعد حضرت ام المومنین سیدہ بی بی خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ عنہا نے ماہ رمضان میں وفات پائی۔دیگر روایات کے مطابق آپ دونوں کی وفات کے درمیان ایک ماہ پانچ دن کا فرق تھا۔رسول اللہؐ کے پاس ام المومنین حضرت سیدہ بی بی خدیجۃ الکبریٰ ؓ پچیس سال رہیں۔ رسول اللہؐ نے اس سال کو ’’عام الحزن‘‘ یعنی غم کا سال فرمایا۔حضورؐ ان دونوں محبت کرنے والی اور ہر موقع پر ساتھ دینے والی ہستیوں کے ایک ساتھ اٹھ جانے کی وجہ سے غمگین رہتے یہاں تک کہ آپ اکثر وقت گھر کے اندر ہی رہتے اور بہت کم باہر تشریف لاتے ۔ قریش نے حضورؐ کو اور زیادہ ستانا شروع کیا۔ اس سلسلہ میں بہت سارے تکلیف دہ اور روح فرسا واقعات ہیں لیکن ان تمام باتوں کے باوصف حضور رحمۃ للعمینؐ صبر و تحمل فرمایا کرتے۔ ایک مرتبہ شہزادیٔ کونین حضرت سیدہ بی بی فاطمہ زہرا ؑ سے جب کہ وہ ان واقعات سے بے حد رنجیدہ و متاثر تھیں ، حضورؐ نے ارشاد فرمایا کہ ’’تمہارے والد کی حفاظت اللہ خود فرمائے گا‘‘۔

 

یتیم خانہ میں مفت داخلے
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اپریل : ( راست ) : جناب سید بدر الدین قادری سکریٹری و متولی انجمن خادم المسلمین کاچی گوڑہ حیدرآباد کے بموجب انجمن ہذا میں ( یتیم خانہ ) یتیم و یسیر لڑکے و لڑکیوں کے لیے داخلے جاری ہیں ۔ ایسے سرپرست جن کے لڑکے و لڑکیوں کی عمریں 7 اور 12 سال کے درمیان والے طلبہ داخلے کے اہل ہیں ۔ اس قدیم ترین یتیم خانہ میں طعام و قیام اور دسویں جماعت تک تعلیم بالکل مفت انتظام ہے ۔ اس عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کا بھی نظم ہے ۔ دینیات ، تجوید القرآن و حفظ قرآن کی تعلیم سند یافتہ حافظ و عالم ، حافظہ و عالمہ کے ذریعہ دی جاتی ہے ۔ اس کے ساتھ ٹیلرنگ شعبہ بھی قائم ہے ۔ جس میں کٹنگ ، سلوائی ایمبرائیڈری وغیرہ شامل ہیں ۔ لڑکے اور لڑکیوں کے لیے الگ الگ ہاسٹل کی سہولت ہے ۔ اضلاع میں رہنے والوں کے بچوں کے لیے دینی اور عصری تعلیم کا بہترین موقعہ ہے ۔۔

مجلس ماہانہ فاتحہ
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اپریل : ( راست ) : مجلس ماہانہ فاتحہ حضور سیدنا غوث الثقلین و حضرت پیر شاہ محمد قاسم المعروف شیخ جی حالی قبلہ ابوالعلائی و حضرت پیر صوفی سید شاہ عثمان علی قادری ابوالعلائی المعروف بہ حضرت حاجی پاشاہ قبلہ 27 اپریل آستانہ حضرت پیر جی قبلہ ابوالعلائی پنچ محلہ روبرو نیو بس اسٹانڈ چارمینار بعد نماز عشاء فاتحہ خوانی و محفل سماع 9 بجے تا 10 بجے شب زیر نگرانی صوفی سید شاہ افتخار محی الدین قادری ابوالعلائی سجادہ نشین و متولی منعقد ہوگی ۔۔