مذہبی جذبات کو ٹھیس ، کتّی مہیش شہر بدر

نقض امن کے پیش نظر ڈی جی پی تلنگانہ مہیندر ریڈی کے احکامات

حیدرآباد۔ 9 جولائی (سیاست نیوز) ٹالی ووڈ کے نقاد کتی مہیش کو 6 ماہ کیلئے شہر بدر کرنے کے حیدرآباد سٹی پولیس نے احکامات جاری کئے۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس تلنگانہ مہیندر ریڈی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تلگو ٹی وی چیانل پر کتی مہیش کی جانب سے مباحثہ پروگرام میں اکثریتی فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہونچایا۔ انہوں نے کہا کہ مہیش نے ٹی وی چیانل کو پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کرتے ہوئے شہر کی پرامن فضاء کو بگاڑنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ مہیش کے خلاف 3 مقدمات درج کئے گئے ہیں اور اس کی تحقیقات جاری ہیں لیکن اس کی نقل و حرکت سے شہر کی پرامن فضاء کو خطرہ لاحق ہونے کے پیش نظر مہیش کے خلاف تلنگانہ پریونشن آف اینٹی سوشیل اینڈ ہزارڈس ایکٹیوٹیز ایکٹ 1980ء کے تحت 6 ماہ کیلئے شہر بدر کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ ڈی جی پی نے کہا کہ کتّی مہیش کیخلاف شہر بدر کئے جانے کے احکام جاری کرنے کے بعد اسے ریاست تلنگانہ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا اور اس کے آبائی مقام چتور بھیج دیا گیا۔ مہیندر ریڈی نے کہا کہ حالیہ دنوں میں یہ رجحان دیکھا گیا کہ اظہار خیال کی آزادی کے نام پر مختلف پلیٹ فارم بشمول سوشیل میڈیا کے ذریعہ ایسے بیانات جاری کئے جارہے ہیں جس سے نظم و ضبط کی صورتحال کو خطرہ پیدا ہورہا ہے۔ مہیش کی اشتعال انگیزیوں کے بعد پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے ریاست کے تمام سپرنٹنڈنٹس آف پولیس اور کمشنران کو چوکس رہنے کی ہدایت دی گئی ہے اور کسی بھی قسم کی شرانگیزی کو سختی سے کچل دینے کا حکم دیا۔ مہیندر ریڈی نے انتباہ دیا کہ الیکٹرانک میڈیا کی جانب سے ٹیلی کاسٹ کی گئی خبریں اور پرنٹ میڈیا کی جانب سے شائع کئے گئے مواد سے نفرت یا تشدد پیدا ہونے کی صورت میں متعلقہ انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کتی مہیش کو مباحث پروگرام میں طلب کرنے اور اس کی اشتعال انگیزی پر مبنی اظہار خیال کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے ضمن میں ٹی وی چیانل کو کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس ریگولیشن ایکٹ 1995ء کے تحت نوٹس جاری کی گئی ہے۔ ڈی جی پی نے کہا کہ شہر حیدرآباد ملک میں معیار ِزندگی کے اعتبار سے گزشتہ تین سال سے اول نمبر پر ہے اور ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی برقراری کے سبب تلنگانہ ریاست ترقی کی منزلیں طئے کررہی ہے۔