مدہول میں اسمبلی انتخابات کیلئے پرامن رائے دہی

مسلم ووٹس کی تقسیم پر بی جے پی امیدوار کی کامیابی کا امکان
مدہول۔/9 ڈسمبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حلقہ اسمبلی مدہول کے تمام منڈلوں جن میں مدہول، بھینسہ، باسر، تانور، بوسرا ، کوبیر ، کنٹالہ، لوکیشورم میں عوام نے رائے دہی میں پورے جوش کے ساتھ حصہ لیا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق مدہول حلقہ اسمبلی میں سہ رخی مقابلہ کے امکانات ہیں جن میں ٹی آر ایس ، بی جے پی ، کانگریس شامل ہیں۔ بعض الکٹرانک میڈیا کے ایگزٹ پول کے گوشوں سے یہ بات سامنے آرہی ہے کہ ٹی آر ایس امیدوار جی وٹھل ریڈی رکن اسمبلی مدہول بنیں گے ، کچھ ایگزٹ پول بی جے پی کی طرف اشارہ کررہے ہیں۔مسلم ووٹ کانگریس اور ٹی آر ایس میں تقسیم ہونے سے بی جے پی حلقہ مدہول پر قبضہ کرسکتی ہے لیکن ان تینوں امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ تو 11 ڈسمبر کو ہی پتہ چلے گا کہ عوام نے کس نمائندہ کو اپنا رکن اسمبلی منتخب کیا ہے۔ لیکن عوام میں کافی تجسس پایا جارہا ہے اور عوام 11 ڈسمبر کا بڑی بے چینی سے انتظار کررہی ہے۔ حلقہ مدہول کے مواضعات میں رائے دہی کا بہترین تناسب رہا جس کا اوسط 70فیصدسے 90 فیصد کے درمیان رہا۔ اسی طرح حلقہ مدہول میں منڈل کی سطح پر جو رائے دہی ہوئی اس کا تناسب کچھ اس طرح ہے۔ کوبیر منڈل میں جملہ پی ایس 45 تھے اور جملہ ووٹرس 34182 ہیں جن میں مرد 16903 اور خواتین 17275 ہیں جبکہ 4 دیگر شامل ہیں۔ 29750 رائے دہندگان نے رائے دہی میں حصہ لیا جن میں مرد 14610 اور خواتین 15140 نااہل ہیں29 شامل ہیں۔ اس طرح سے کوبیر منڈل کا تناسب 87.08 فیصد رہا۔ کنٹالہ منڈل میں جملہ پی ایس 19 تھے ۔ کل ووٹرس کی تعداد 16691 ہے۔ جن میں مرد 8085 اور خواتین 8605 ہے اور ایک دیگر میں شامل ہیں۔ جن میں سے 14304 رائے دہندوں نے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ تانور منڈل میں رائے دہی کا کُل تناسب 89.14 فیصد رہا اسی مناسبت سے حلقہ اسمبلی مدہول میں جملہ پی ایس کی تعداد273 تھی اور کل رائے دہندوں کی تعداد 216784 موجود ہے۔ جن میں مرد 106063 اور خواتین 110705 جبکہ دیگر میں 16 شامل ہیں لیکن رائے دہی میں حصہ لینے والوں کی کُل تعداد 182132 ہے جن میں مرد 88105 اور خواتین 94027 نااہل ہیں 189 شامل ہیں۔ اس مناسبت سے حلقہ اسمبلی مدہول کا کُل تناسب 84.92 فیصد رہا۔