حملہ میں زخمی بی جے پی لیڈر کی موت کے بعد پرتشدد واقعات
سیونی ( مدھیہ پردیش ) ۔5 اکٹوبر ۔ (سیاست ڈاٹ کام ) ناگپور کے ایک ہاسپٹل میں علاج کے دوران ایک بی جے پی لیڈر کی موت پر تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد بارگھاٹ ٹاؤن میں آج غیرمعینہ کرفیو نافذ کردیا گیا جن پر 2 نوجوانوں نے 3 اکٹوبر کو حملہ کرکے شدید زخی کردیا تھا ۔ بی جے پی رورل جنرل سکریٹری سیونی مسٹر کاپوچند ٹھاکرے ( 45 سال ) کو نوجوانوں نے زدوکوب کردیا اور زخمی حالت میں چھوڑکر فرار ہوگئے تھے ۔ انھیں فی الفور ناگپور کے ایک ہاسپٹل میں شریک کردیا گیا جہاں پر کل شام جانبر نہ ہوسکے ۔ جس کے ساتھ بارگھاٹ میں زبردست کشیدگی پیدا ہوگئی ۔ یہ واقعہ ضلع مستقر سے 22کلومیٹر دور پیش آیا ۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بھرت یادو نے بتایا کہ آج صبح صورتحال اس وقت بے قابو ہوگئی جب ٹھاکرے کے حامیوں نے سنگباری کرتے ہوئے لوٹ مار مچادی جس کے بعد ضلع انتظامیہ نے امتناعی احکامات (دفعہ 144 ) نافذ کردیا ۔ بعد ازاں ہجوم نے تشدد کا مظاہرہ کرتے ہوئے گاڑیوں کو نذر آتش کردیا جس میں ان کی ( ڈی ایم ) گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔ بگڑتے حالات کے پیش نظر غیرمعینہ کرفیو نافذ کردیا گیا ۔ انھوں نے بتایا کہ مسئلہ اس وقت شروع ہوا جب ٹھاکرے کی موت کی اطلاع ٹاؤن میں پہنچی جس کے بعد ان کے حامیوں نے مارکٹ بند کروانے کیلئے نکل پڑے ۔ بعد ازاں ہجوم نے ایک مخصوص فرقہ کے 2 نوجوانوں کے مکانات پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کردی اور وہاں سڑک پر ٹھہری ہوئی گاڑیاں نذر آتش کردی ۔ پولیس نے کل ہی حملہ آور نوجوانوں کو گرفتار کرلیا تھا جنھوں نے بی جے پی لیڈر کو مبینہ زدوکوب کیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ان نوجوانوں نے ٹھاکرکی اس وقت پٹائی کردی جب ان کی کار نے ایک موٹر سیکل کو ٹکر دیدی ۔ انھیں گاڑی روکنے کیلئے کہا گیا تو وہ تیزی سے آگے بڑھ گئے تاہم ان نوجوانوں نے بی جے پی لیڈر کا تعاقب کرکے پکڑلیا اور کار سے باہر کھینچ کر مار پیٹ کی ۔ انھیں ابتدائی علاج کے بعد ناگپور منتقل کیا گیا جہاں پر انھوں نے کل شام آخری سانس لی ۔ سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ آر پی سنگھ نے کہاکہ نظم و ضبط کی برقراری کیلئے اضافی پولیس جمعیت طلب کرلی گئی ۔ عام حالات کی بحالی کی کوشش کی جارہی ہے ۔