بھوپال ۔ 17 ستمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے آج صدر کانگریس راہول گاندھی کی تقریر کو جو اُنھوں نے ایک جلسہ عام میں کی تھی بے بصیرت اور کسی بھی تیقن سے عاری قرار دیا ۔ چار گھنٹہ طویل 15 کیلومیٹر کے روڈ شو میں جو مدھیہ پردیش میں کیا گیا تھا جہاں عنقریب ریاستی اسمبلی انتخابات مقرر ہیں ، راہول گاندھی نے قبل ازیں نوٹوں کی تنسیخ کو نریندر مودی حکومت کا سب سے بڑا اسکام قرار دیاتھا ، جس کا مقصد کالے دھن کو اُجلے دھن میں تبدیل کرنا تھا ۔ بی جے پی نے کہاکہ راہول گاندھی اب الزامات کی سیاست پر عمل پیرا ہیںجبکہ بی جے پی ترقی کی بات کررہی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ راہول کی تقریر میں بصیرت نہیں تھی اور اُنھوں نے کوئی تیقنات دیئے ۔ مدھیہ پردیش حکومت کے ترجمان نروتم مشرا نے کہا کہ راہول گاندھی کی تقریر مکمل طورپر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اُن کی زیرسرپرستی منعقدہ جلسہ میں کی جارہی ہے ، جہاں راہول گاندھی گئے ہوئے تھے ۔ تاہم وہ تشکیل حکومت سے قاصر رہیں گے اور بی جے پی کو مدھیہ پردیش میں چوتھی میعاد کیلئے اقتدار حاصل ہوگا۔ 25 اپریل 2013 ء کو راہول گاندھی نے راج بھوج ایرپورٹ پر تقریر کی تھی اور عوام کو کانگریس کو ووٹ دینے کی ترغیب دی تھی لیکن انتخابی نتائج ہر ایک کے سامنے ہیں۔ اُسی سال ماہ مئی میں مدھیہ پردیش کانگریس نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے متبنیٰ لڑکے کو ایک ہزار روپئے ماہانہ اور اُس کے والد کی جگہ ملازمت فراہم کرے گی لیکن راہول گاندھی کا متبنیٰ بیٹا کوشل کوک کو کچھ نہیں ملا ۔ عام آدمی پارٹی کے ریاستی صدر الوک اگروال نے بھی راہول گاندھی کی تقریر پر تنقید کی جو دسہرہ میدان میں کی گئی تھی ۔