مدھیہ پردیش اسمبلی میں ویایم اسکام پر ہنگامہ آرائی

کانگریس اور بی جے پی ارکان میں دھینگا مشتی کے مناظر
بھوپال۔/21جولائی، ( سیاست ڈاٹ کام ) مدھیہ پردیش اسمبلی میں آج ویایم اسکام پر حکمران بی جے پی اور اپوزیشن کانگریس ارکان کے درمیان ایک دوسرے کے خلاف الزامات اور جوابی الزامات اور شور و غل کے مناظر دیکھنے میں آئے جس کے بعد اجلاس کو دن بھر کیلئے ملتوی کردیا گیا۔ بعد ازاں کانگریس ارکان ایوان کے باب الداخلہ کے قریب واقع ایک ہال میں احتجاجی دھرنا پر بیٹھ گئے جہاں پر بی جے پی ارکان نے پہنچ کر انہیں وہاں سے ہٹانے کی کوشش کرنے پر آپس میں دھینگا مشتی ہوگئی۔اس موقع پر کانگریس رکن اسمبلی سندرلال پٹواری اور دیگر ارکان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ویایام اسکینڈل پر چیف منسٹر شیوراج چوہان سے استعفی کا مطالبہ کیا ۔ دریں اثناء بی جے پی ارکان بشمول سدرشن گپتا، رامیشور شرما گپتا اور منوج پٹیل نے کانگریس کی دادا گیری نہیں چلے گی جیسے نعرے بلند کئے اور کانگریس ارکان کی پریس کانفرنس کو درہم برہم کرنے کی کوشش کی۔ نعرہ بازی کے دوران کانگریس ، بی جے پی ارکان آپس میں دست گریباں ہوگئے جس میں کانگریس ارکان رجنش ٹھاکر اور مدھو بھگت بعض میڈیا نمائندوں کے ساتھ نیچے گرپڑے۔ بعد ازاں میڈیا روم میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے تیواری نے الزام عائد کیا کہ حکمراں جماعت ان کی آواز دبانے کی کوشش کررہی ہے اور بی جے پی کو چیلنج کیاکہ کھلے میدان میں مقابلے کیلئے آجائے۔ انہوں نے بتایا کہ میڈیا کے ساتھ بات چیت سے انہیں روکا گیا اور عقبی حصہ سے انہیں پکڑ کر یہ دھمکی دی تھی کہ تم حد سے زیادہ ویایم اسکام کو اچھال رہے ہو اور بہت جلد تمہیں دیکھ لیا جائے گا۔