مدن پلی ۔ 28 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : صدر جمعیتہ العلماء ہند مولانا ارشد مدنی نے مدنپلی کا دورہ کیا ۔ جامع مسجد میں قبل از نماز جمعہ خطاب میں کہا کہ دین صرف عبادات کا ہی نام نہیں ہے ۔ نماز ، روزہ ، زکواۃ و حج تو اسلام کی عبادات ہیں جن سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتے ہیں اور یہ ہر بندہ پر لازم ہے ۔ لیکن عام طور پر یہ غلط تصور کر بیٹھے ہیں کہ ان عبادات سے دین پر عمل مکمل ہوگیا ۔ یہ بہت بڑی بھول ہے ۔ دین اسلام میں عبادات کے ساتھ معاملات بھی صحیح ہونا چاہئے ۔ اگر معاملات صحیح نہیں ہیں تو وہ پکا مومن نہیں ہوسکتا ۔ مولانا نے حدیث پاک کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اللہ تعالی کے محبوب بندے بننا چاہتے ہوں تو چار چیزوں کو اپناؤ ۔ بولے تو سچ بولو ۔ سچ کے سوا کبھی بھی کسی بھی حالت میں جھوٹ کا سہارا نہ لو ۔ کسی کو دھوکہ نہ دو ۔ اور یہ صرف مسلمانوں کے ساتھ نہیں بلکہ غیر مسلم کے ساتھ بھی اسی طرح کا برتاؤ کرو ۔ دوسری چیز امانت میں خیانت نہ کرو ۔ اور غیر مسلم چاہے ہندو ہو ، عیسائی ہو ، پارسی ہو ، سکھ ہو یا کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو ۔ ان کے امانتوں میں بھی خیانت نہ کرو ۔ تیسرا پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک اختیار کرو ۔ اپنے خطابت کا اختتام کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا میں دین اسلام عبادات سے نہیں پھیلا بلکہ مسلمانوں کا دوسرے لوگوں کے ساتھ معاملات میں بہتری کی وجہ سے پھیلا ۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ دنیا آج مسلمانوں پر نکتہ چینی کرتی ہے کہ اسلام مذہب والے خراب ہیں کیوں کہ مسلمانوں کے معاملات ٹھیک نہیں ہیں ۔ اس لیے مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اللہ کے محبوب بننا چاہتے ہیں تو اپنی زندگی میں انقلاب لانا ہوگا ۔ بعد نماز جمعہ حضرت والا نے کدری روڈ میں واقع وقف اراضی میں جہاں پر شاپنگ کامپلکس کی تعمیر ہورہی ہے وہیں پر کے جی ٹو پی جی تعلیمی اداروں کے لیے سنگ بنیاد رکھی اور جامع مسجد کی نگرانی میں یہاں پر تعلیمی ادارے قائم کئے جائیں گے ۔ مولانا ارشد مدنی نے سنگ بنیاد کے بعد شہر مدنپلی میں جاریہ رفاہی کاموں کی تکمیل کے لیے اجتماعی دعا فرمائی ۔ رکن اسمبلی مدنپلی شاہ جہاں باشاہ حضرت کے ساتھ رہے اور انہیں کے مکان پر ظہرانہ کا اہتمام کیا گیا ۔ حضرت کی آمد کی خبر ایک ہفتہ پہلے ہی ملنے کی وجہ سے شہر کے سارے ائمہ اکرام علمائے کرام اور عمائدین نے حضرت کے دورہ کو کامیاب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔ قبل ازیں رکن اسمبلی کی رہائش گاہ سے جامع مسجد تک ریالی نکالی گئی ۔ جس میں پولیس بندوبست کے ساتھ کارکنان جمعیت العلماء نے موٹر سائیکل پر جمعیت العلماء کے جھنڈیوں کے ساتھ شرکت کی ۔ بعد نماز جمعہ بھی اسی طرح ریالی کی شکل میں وقف اراضیات پہنچ کر سنگ بنیاد رکھا گیا ۔ ڈیویژنل سر قاضی مولانا شاکر اللہ لطیفی اور جامع مسجد کے خطیب و امام حافظ محمد سیف اللہ و دیگر مساجد کے ائمہ و عمائدین نے شرکت کی ۔۔