پٹلم 29 مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حلقہ اسمبلی جکل کے مدنور منڈل میں ایک خصوصی جنرل باڈی میٹنگ منعقد کی گئی جس میں حلقہ جکل کے رکن اسمبلی مسٹر ہنمنت شنڈے، تحصیلدار مسٹر نارائنا، ایم پی ڈی او مسٹر راجو، ایم ای او مسٹر ماروتی، کوآپشن ممبر جناب محمد خواجہ معین الدین کے علاوہ ایم پی ٹی سیز موجود تھے۔ مدنور منڈل میں چار آنگن واڑی مدرسوں کے قیام کا مطالبہ کیا گیا جس پر ایم ای او نے اہم دستاویزات تیار کرکے ڈی ای او کو روانہ کرنے کا تیقن دیا۔ حلقہ جکل کے لئے 22 اُردو میڈیم پرائمری اسکولوں کی منظوری 2012-2013ء میں ہوچکی ہے۔ اس کی عمل آوری کا پرزور مطالبہ کیا گیا۔ ایکا ڈیم انسپکٹر کے تحت جون سے ڈیروں اُردو اسکول ٹیچر کے تقررات کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ اسمبلی میں ریاستی تلنگانہ کے وزیراعلیٰ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے ایم پی ٹی سی کو پانچ ہزار روپئے تنخواہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ایم پی ٹی سیز کو تنخواہ کا جی او جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ ہر حلقہ کے ایم پی ٹی سیز کے لئے 15 لاکھ روپئے بجٹ مختص کرنے کا بھی مطالبہ کیا جارہا ہے۔ رکن اسمبلی کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ اُردو اسکولوں کے تعمیری کام جلد سے جلد عمل میں لائے۔ کلاس روم ناکافی ہونے کی وجہ سے طلباء ورانڈوں میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ اُنھوں نے تیقن دیا کہ ڈی ای او سے بات کرکے تمام تر تعلیمی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔