نئی دہلی 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام )مدرٹریسا کے تعلق سے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے ریمارکس کا ’’سیاسی فائدہ‘‘اٹھانے کی کوشش کرنے کا کانگریس پر الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر میناکشی لیکھی نے آج دعوی کیا کہ مدر ٹریسا نے ہی از خود ایک انٹریو میں یہ اعتراف کیا تھا کہ ان کا کام عوام الناس کو عیسائیت کی صف میں لانا ہے ۔ پارلیمنٹ ہاوز کے باہر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اس طرح کے تبصروں کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش سے گریز کیا جانے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کانگریس ارکان اور دیگر کئی قائدین کی جانب سے اس مسئلہ پر کئے گئے تبصرہ کو ناقابل اعتراض قرار دیا۔ میناکشی لیکھی نے کہا کہ میں جیوتیو دتیا سندھیا اور شریمتی سونیا گاندھی سے درخواست کرتی ہوں کہ براہ کرم وہ انلوگوں کو سر پر نہ بٹھالیں جن کے تعلق سے وہ بہت اچھا تصور کرتے ہیں۔ انہو ںنے اپنی ایک کتاب میں دعوی کیا کہ مدرٹریسا نے خود کہا تھا کہ وہ عوام کو مذہب عیسائیت میں لانے کیلئے کام کررہی ہوں ۔ اور براہ کرم اس خصوص میں نوئین چاولا کی کتاب کا مطالعہ کیا جائے جو کانگریس کے وفادار اور قدیم حامی ہیں۔
انہوں نے مدرٹریسا پر کتاب لکھی ہے جس میں مدرٹریسا نے ایک انٹرویو کے دوران از خود کہا تھا کہ میری سماجی خدمات کے بارے میں کئی افراد کو الجھن ہے میں ایک سوشیل ورکر نہیں ہوں بلکہ میں یسوع مسیح کی خدمت میں سرگرم ہوں اور میرا کام مذہب عیسائیت کی تبلیغ کرنا ہے ۔ قبل ازیں آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے یہ کہتے ہوئے تنازعہ یہ پیدا کیا تھا کہ عیسائیت مذہب کی تبلیغ کرنا ہی مدر ٹریسا کی غریبوں کیلئے خدمات کا اصل مقصد تھا۔ مدر ٹریسا کی خدمات کو نشاندہی کئے ہوئے بھاگوت نے کہا تھا کہ مدر ٹریسا ناکام ایک اچھے کاز کیلئے تھا لیکن انہوں نے اپنی خدمت کا صلہ افراد کو عیسائی مذہب میں شامل کرنے کی شکل میں وصول کرنے کا کام بھی کیا ہے ۔ مدر ٹریسا نے عیسائیت کے لئے کام کیا جب لیکھی سے پوچھا گیا کہ آیا وہ موہن بھاگوت کے تبصرے کو حق بجانب قرار دے رہی ہیں، انہو ںنے کہا کہ انہوں نے جو کچھ کہا ہے اس کا بھاگوت کے بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن سیاستدانوں کو ایسے تبصروں سے گریز کرنا چاہئے۔