نظام آباد:26؍ جنوری(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مفتی عبدالماجد قاسمی استاد مدرسہ ہذا وناظم امتحانات کے مطابق شہر نظام آباد کا مرکزی دینی ادارہ مدرسہ مظہر العلوم میں امتحانات کا آغاز عمل میں آرہاہے قبل امتحان مولانا سید ولی اللہ قاسمی ناظم ادارہ نے طلباء میں ہال ٹکٹس کی تقسیم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ طلباء کو سب سے پہلے دینی مدارس کے قیام کا مقصد سامنے رکھ کر محنت کرنا چاہئے۔ مولانا نے کہاکہ ہندوستان میں انگریز یہ چاہتا تھا کہ کسی بھی طرح کا کوئی اسلامی تشخص مسلمانوں سے ختم ہوجائے جس کے لئے ہرممکنہ تدابیرانہوںنے کی ۔مساجد ومدارس پر بلڈوزر چلائے دینی تنظیموں اور اداروں پر حملے کئے اور ہمارے اکابرین نے ان کا تعاقب اور پوری جوانمردی وہمت سے مقابلہ کیا جس کے نتیجہ میں سینکڑوں کی تعداد میں علماء شہید بھی ہوئے۔
حضرت قاسم نانوتویؒ حاجی امداد اللہ مہاجرمکی ،حافظ فیاض شہید وغیرہ علماء نے ہر حملہ کا جواب دیا اور ان کو شکست کھانے پر مجبور کیا۔ بالآخر انگریزوں نے تعلیم کے راستہ سے وارکیا تو علماء دیوبند کی بصیرت تھی کہ انہوںنے ساری دنیامیں اس وقت سے مدارس کا جال بچھادیا تاکہ ان مدارس اسلامیہ کے ذریعہ امت مسلمہ کے دین و ایمان کاتحفظ اور بقاء کیاجاسکے۔اس لئے طلبہ سب سے پہلے مدارس کے مقصد کو سمجھیں پھر علم کے حاصل کرنے کا بھی کیامقصد ہے اس کو مدنظررکھتے ہوئے اخلاص نیت کیساتھ علم و عمل کے پیکر بنیں ۔مولانا نے اس بات پر زور دیا کہ نصاب کی تکمیل کا نام علم نہیں ہے بلکہ علم کے ذریعہ سے اخلاقیات ،معاشرت اور عملی زندگی بنے تب تواس کا نام صحیح علم ہے۔ اس علم کے ذریعہ سے اللہ کا خوف تقویٰ کی دولت ہوجائے چونکہ اصل امتحان یہی ہے کہ اللہ اپنے بندوں کو اس عارضی دنیا میں بھیج کر امتحان لے رہا ہے کہ بندوں کے دلوں میں خوف خدا اور تقویٰ و طہارت آتا ہے یا نہیں۔ اگر ان علوم کے ذریعہ سے مذکورہ چیزیں حاصل ہوجائے تو سمجھو کہ ہم امتحان میں کامیاب ہوگئے ورنہ ناکام اور نقصان میں ہیں۔ اس موقع پر مفتی رئیس منہاج قاسمی، مولانا عبدالقیوم شاکر القاسمی وغیرہ موجود تھے۔