جگتیال /28 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ریاستی ٹی آر ایس حکومت پراجکٹوں کی تعمیر کیلئے حصول اراضی میں متاثرہ کسانوں کی فلاح بہبود کیلئے کانگریس دور حکومت کے 60 سالہ دور میں نہیں کرسکی وہ ٹی آر ایس حکومت صرف دو سال کے عرصہ میں انجام دے رہی ہے جس سے اپوزیشن نہ صرف بوکھلاہٹ کا شکار بلکہ عوام کو گمراہ کرتے ہوئے رکاوٹ کا الزام لگایا ان خیالات کا اظہار جگتیال حلقہ ٹی آر ایس انچارج ڈاکٹر ایم سنجئے کمار نے آج شام اپنی پارٹی آفس میں صحافیوں کی پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے کانگریس پارٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملنا ساگر کو لیکر آج کانگریس ارٹی احتجاجی دھرنے اور بیان بازی کر رہی ہے ۔ اس وقت کہاں تھے جب وائی ایس آرج شیکھر ریڈی نے پوتی ریڈی پاڑ پراجکٹ تعمیر کرکے سیما آندھرا کو آج تلنگانہ ریاست کا پانی منتقل کیا جارہا ہے ۔ ملنا ساگر پراجکٹ کی تعمیر میں کسانوں کی 16 ہزار ایکڑ اراضی کو اور 3000 ہزار مکانوں کو نقصان ہو رہا ہے ۔ وہیں پر اس کی تعمیر سے تلنگانہ کی کئی ہیکڑ اراضی اور عوام کو فائدہ پہونچے گا ۔ انہوںن ے رکن اسمبلی ٹی جیون ریڈی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی SRSP پراجکٹ کی تعمیر میں سارنگاپور منڈل میں متاثرہ کسانوں کو کوم پلی میں اراضی کے پٹہ گئے گئے جہاں پر آج 40 سال بعد بھی کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ آج متاثرہ کسانوں کی کانگریس پارٹی مدردی کی بات کرتی ہے جبکہ ٹی آر ایس حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے انتخابات سے قبل ایک قرض معافی کا اعلانج کیا جس میں 62 فیصد قرض کی معافی عمل می ںآئی اور عنقریب مکمل ادائیگی عمل میں آئے گی اور انہوں نے کہا کہ کسانوں کو زراعت کیلئے 9 گھنٹہ برقی سربراہی کی جارہی ہے ۔ آئندہ 24 گھنٹہ برقی سربراہی کیلئے اقدامات کر رہی ہے اور کسانوں کیلئے تالابوں میں پانی کے ذخیرہ کیلئے مشن کاکتیہ پروگرام کرورہا روپیوں سے انجام دے رہی ہے ۔ خوامخواہ معصوم کسانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس موقع پر سارنگاپور ٹی آر ایس قائد ، میناریٹی قائد لیاقت علی محسن اور دیگر موجود تھے ۔