مخالف جماعتوں کے قائدین کو ورغلانے کا چیف منسٹر پر الزام

بودھن میں ضلع صدر کانگریس طاہر بن ہمدان کی پریس کانفرنس
بودھن۔/5اپریل، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع صدر کانگریس پارٹی جناب طاہر بن ہمدان نے صدر نشین ڈسٹرکٹ کوآپریٹیو بینک ضلع نظام آباد مسٹر گنگا دھر راؤ پٹواری کی طرف سے جمعہ کے روز اچانک کانگریس پارٹی کو خیر آباد کرتے ہوئے برسر اقتدار ٹی آر ایس پارٹی میں شامل ہوجانے کے فیصلے پر یہاں بودھن میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ حزب مخالف سیاسی جماعتوں کے منتخب قائدین کو اپنی سیاسی جماعت ٹی آر ایس میں شامل کرتے ہوئے عوامی منتخب نمائندوں کو عوام سے غداری کرنے کا درس دے رہے ہیں۔ جناب طاہر نے کہا کہ جمہوری نظام حکومت میں رائے دہندگان سے لیکر قائدین کو تک اپنی ذاتی رائے رکھنے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسٹر گنگادھر راؤ کانگریس پارٹی کو چھوڑنا چاہتے تھے تو وہ پہلے کانگریس پارٹی کی طرف سے انہیں دیئے گئے اقتدارپر ڈی سی سی بی چیرمین کی نشست سے مستعفی ہوجانا چاہیئے تھا۔ جناب طاہر نے کہا کہ نئی ریاست تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کے ڈی سی سی بی چیرمینوں کو اکثریت حاصل ہے اور مجوزہ اے پی سی اے بی انتخابات میں کانگریس پارٹی کے صدر نشین کا انتخاب یقینی ہے۔ ٹی آر ایس پارٹی کانگریس کے صدور کی تعداد کم کرنے منتخب ڈی سی سی بی چیرمین کو دولت و اقتدار کا لالچ دے رہی ہے۔ مسٹر طاہر نے کہا کہ گنگادھر راؤ نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے واپس کانگریس پارٹی میں شامل ہوجانے کی خواہش کی۔ صدر نشین منڈل پریشد بودھن گنگاشنکر نے کہا کہ مسٹر گنگادھر راؤ سال 1989ء میں ٹی ڈی پی کو چھوڑ کر کانگریس پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔ تب تک ان کا کسی بھی سیاسی جماعت میں کوئی مقام نہیں تھا۔گنگا شنکر نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے پٹواری کو سیاسی بلندیوں پر پہنچادیا ۔ وہ کبھی بھی ضلع صدر کو کوآپریٹیو بینک بننے کا خواب تک دیکھ نہیں سکتے تھے۔ لیکن کانگریس پارٹی نے انہیں ضلع سطح کا قائد بنادیا۔ مسٹر گنگاشنکر نے کہا ک پٹواری کو چاہیئے کہ پارٹی چھوڑنے سے قبل کانگریس کی طرف سے حاصل کردہ اقتدار کو بھی چھوڑ دیں۔ اس پریس کانفرنس سے ضلع جنرل سکریٹری تروپتی ریڈی چیرمین نظام آباد مارکٹ کمیٹی راجہ ریڈی نے بھی مخاطب کیا۔ اس پریس کانفرنس میں صدر ٹاؤن کانگریس گنگا پرساد گنپت ریڈی، شیخ محی الدین پاشاہ، ستیم دامودر ریڈی، این رنگاریڈی و دیگر پارٹی قائدین موجود تھے۔