محکمہ پولیس پر ٹی آر ایس ایجنٹ کی طرح کام کرنے کا الزام

طلاق ثلاثہ آرڈیننس پر ٹی آر ایس سے موقف ظاہر کرنے کا مطالبہ ، محمد علی شبیر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 24 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز): قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے گورنر نرسمہن کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ان کا ٹیلی فون ریکارڈ کرنے کی شکایت کی ۔ محکمہ پولیس پر ٹی آر ایس ایجنٹ کی طرح خدمات انجام دینے کا الزام عائد کیا ۔ طلاق ثلاثہ پر جاری کردہ آرڈیننس پر اپنا اپنا موقف ظاہر کرنے کا ٹی آر ایس اور مجلس سے مطالبہ کیا ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ کارگزار ٹی آر ایس حکومت اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو مختلف طریقوں سے سیاسی انتقام لیتے ہوئے انہیں ہراساں و پریشان کررہی ہے ۔ جھوٹے مقدمات عائد کررہی ہے یا ٹی آر ایس میں شامل ہونے کی صورت میں مقدمات سے دستبرداری اختیار کرنے کا پیشکش کررہی ہے ۔ انہوں نے اسمبلی حلقہ کاماریڈی میں پیش آئے چند واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلی تحلیل کردینے کے بعد عوامی تائید سے محروم ہوجانے والی ٹی آر ایس نت نئے طریقے اختیار کرتے ہوئے رائے دہندوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہی ہے ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ انٹلی جنس شعبہ اور اسٹیٹ پولیس انکا ٹیلی فون ریکارڈ کررہی ہے ۔ ان کی بات چیت اور نقل و حرکت پر نظر رکھی جارہی ہے ۔ ٹیلی فون ریکارڈ کرنا بہت بڑا جرم ہے اور آرٹیکل 21 کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ قانون میں کسی بھی شہری کا ٹیلی فون ریکارڈ کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔ ملک سے غداری کرنے کا کسی پر شبہ ہو تو مرکزی حکومت کی منظوری سے اس کا ٹیلی فون ریکارڈ کیا جاسکتا ہے ۔ لیکن ریاستی پولیس ان کا ٹیلی فون ریکارڈ کرتے ہوئے بہت بڑا جرم کررہی ہے ۔ جس کی وہ سخت مذمت کرتے ہیں ماضی میں بھی انہیں دھمکی آمیز ٹیلی فون وصول ہوئے تھے جس کی وہ جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرچکے تھے جس کے خلاف آج تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ ضلع نظام آباد میں نکسلائٹس کا خطرہ ہے ۔ ماضی میں بھی ان پر نکسلائٹس نے حملہ کیا تھا جس میں 5 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ اب انکا ٹیلی فون ریکارڈ کیا جارہا ہے ۔ محمد علی شبیر نے گورنر سے اس معاملے میں مداخلت کرنے اور انٹلی جنس کو ان کا ٹیلی فون ریکارڈ کرنے کی غیر قانونی سرگرمیوں سے باز آجانے کا مشورہ دینے کا مطالبہ کیا ۔ قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے طلاق ثلاثہ کے آرڈیننس پر اپنا اپنا موقف ظاہر کرنے کی ٹی آر ایس اور مجلس سے اپیل کی کہ وہ آرڈیننس کی تائید کرتے ہیں یا اس کی مخالفت کرتے ہیں ۔ 12 فیصد مسلم تحفظات کے نام پر مسلمانوں کو دھوکہ دینے کا کے سی آر پر الزام عائد کیا ۔۔