اقلیتی کمشنریٹ تنظیم جدید کے زمرہ میں شامل نہیں ۔ دائرۃ المعارف مشترکہ اثاثہ ہوگا
حیدرآباد۔/29مارچ، ( سیاست نیوز ) 2 جون سے نئی ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے ساتھ ہی دیگر محکمہ جات کی طرح محکمہ اقلیتی بہبود کی تقسیم عمل میں آئیگی۔ محکمہ کے تحت موجود اداروں کے بجٹ اور ملازمین کی تفصیلات حکومت نے حاصل کرلی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد دونوں ریاستوں میں بہبود سے متعلق تمام وزارتیں یکجا کردی جائینگی اور ان کیلئے ایک عہدیدار چیف سکریٹری رتبہ کا یا پھر پرنسپل سکریٹری رتبہ کا ہوگا۔ اقلیت، بی سی، ایس سی اور ایس ٹی کی بہبود سے متعلق محکمہ جات کو یکجا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جبکہ ہر طبقہ کی بہبود کیلئے علحدہ سکریٹری ہوگا تاہم تمام سکریٹریز، پرنسپل سکریٹری کے تحت ہونگے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اقلیتی بہبود کمشنریٹ کو تنظیم جدید کے زمرہ میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ ریاست کی تقسیم کے بعد کمشنریٹ کی تقسیم عمل میں آئیگی۔ اقلیتی بہبود بجٹ اضلاع کی تعداد کی بنیاد پر تقسیم کیا جائیگا۔ سیما آندھرا کے 13 اضلاع کیلئے 58% جبکہ تلنگانہ کے 10اضلاع کیلئے 42% بجٹ رہے گا۔ اقلیتی بہبود اداروں میں اقلیتی فینانس کارپوریشن کی تقسیم عمل میں آئیگی جبکہ دیگر ادارے ایک سال تک دونوں ریاستوں کیلئے خدمات انجام دینگے۔ دائرۃ المعارف دونوں ریاستوں کا مشترکہ اثاثہ رہے گا۔ محکمہ جات اور بجٹ کی تنظیم جدید کی ذمہ دار کمیٹی نے اقلیتی فینانس کارپوریشن بجٹ و ملازمین کی تقسیم کا عمل تقریباً مکمل کرلیا ہے۔
کارپوریشن کا 58فیصد بجٹ سیما آندھرا کیلئے اور 42 فیصد تلنگانہ پر خرچ کیا جائیگا۔ تلنگانہ ملازمین و سیما آندھرا ملازمین اپنی اپنی حکومتوں کیلئے خدمات انجام دیں گے ۔ دفاتر میں دونوں کے علحدہ یونٹ کے قیام کیلئے جگہ کی گنجائش اور سہولتوں کے بارے میں تفصیلات حاصل کی گئی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ 2جون سے قبل اقلیتی فینانس کارپوریشن کی تقسیم کا کام مکمل کرلیا جائیگا۔ اردو اکیڈیمی، وقف بورڈ، حج کمیٹی و سنٹر فار ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ آف مائناریٹیز ایک سال تک مشترکہ خدمات انجام دیں گے تاہم ان کی تقسیم کا کام دو ریاستوں کے قیام کے بعد اندرون ایک سال مکمل کرلیا جائیگا۔ ان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ متعلقہ ریاستوں کی فائیلوں کی تقسیم کا کام مکمل کرلیں ساتھ ہی تقسیم ملازمین سے متعلق تفصیلات تیار کی جائیں۔ واضح رہے کہ وقف بورڈ میں ریکارڈ پہلے ہی علاقہ کی بنیاد پر ہے۔ اردو اکیڈیمی نے فائیلوں کی تقسیم و ان کی زیراکس کی تیاری کا کام مکمل کرلیا ہے۔ حج کمیٹی چونکہ سالانہ ایک مرتبہ عازمین کی روانگی و واپسی کا انتظام کرتی ہے لہذا اس کے پاس فائیلوں کی تعداد کم ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ دو ریاستوں کے قیام کے باوجود حج کمیٹی، اردو اکیڈیمی، وقف بورڈ اور سی ای ڈی ایم کے سربراہ ایک ہوں گے۔