کراچی، 26 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سندھ ہائی کورٹ نے پیس بولر محمد عامر پر تاحیات پابندی سے متعلق درخواست مسترد کر دی ہے۔ یہ درخواست 2010 ء کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں عامر پر عائد سزا ختم ہونے کے بعد پیس بولر کی ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی پر دائر کی گئی تھی۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ستمبر 2015ء میں ختم ہونے والی پانچ سالہ پابندی سے تھوڑا عرصہ پہلے ہی عامر کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی تھی۔ درخواست گزار وکیل رانا فیض الحسن نے فروری میں دائر اپیل میں موقف اختیار کیا تھا کہ پاکستان کا امیج خراب کرنے پر22 سالہ کرکٹر پرتاحیات پابندی لگائی جائے۔ تاہم، حسن کے مسلسل غیر حاضر ہونے کی وجہ سے عدالت نے منگل کو پٹیشن مسترد کر دی۔ حسن نے اے ایف پی کو بتایا عدالت نے درخواست کی پیروی نہ کئے جانے پر اسے مسترد کیا۔ حسن کے مطابق وہ بے پناہ ’مصروفیات‘ کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوئے، جس پر دو رکنی بنچ نے درخواست رد کر دی۔ یاد رہے کہ عامر نے 13 مارچ کو فرسٹ کلاس سے ایک درجہ نیچے گریڈ ٹو میچ میں تین وکٹیں لیکر پاکستان کرکٹ میں واپسی کی۔ عامر کے علاوہ سلمان بٹ اور محمد آصف پربھی 2010ء میں انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹسٹ میچ میں اسپاٹ فکسنگ ثابت ہونے پر پابندی کی سزائیں ہوئی تھیں۔