لندن ۔22 مئی (سیاست ڈاٹ کام) محمد عامر لارڈزٹسٹ میں توقعات کا بوجھ اٹھانے کے لئے تیار ہوگئے اور گھٹنے کی تکلیف سے نجات کے بعد مکمل رفتار کے ساتھ بولنگ شروع کردی۔لیسٹر شائر کی بی ٹیم کے خلاف وارم اپ میچ میں پاکستان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا خاص طور پر بولنگ شعبہ غیرمتاثر کن ثابت ہوا جس سے انگلینڈ کیخلاف ٹسٹ سیریز میں پاکستان کے امکانات کے بارے میں کچھ کہنا بہت ہی مشکل ہے تاہم ناقابل پیش قیاسی کا ٹیگ حتمی رائے قائم کرنے میں مانع ہے۔دو روزہ میچ میں پاکستان کی بولنگ اس کے چاروں بولرز پر مشتمل تھی جس کے لارڈز میں پہلے ٹسٹ میں اترنے کی توقع ہے، اس شعبہ کے سامنے عتیق جاوید نے نصف سنچری اسکور کردی جن کو فرسٹ کلاس میں 50 رنز اسکور کیے ہوئے چار برس بیت چکے اور آخری مرتبہ انھوں نے یہ اسکور اپریل 2014 میں آکسفورڈ کیخلاف بنایا تھا۔پاکستان کیلیے اچھی خبر یہی ہے کہ محمد عامر کے لارڈز ٹسٹ تک مکمل فٹ ہونے کی توقع ہے، آئرلینڈ کیخلاف میچ میں وہ گھٹنے کی تکلیف کا شکار ہوگئے تھے تاہم لیسٹر شائر کیخلاف میچ کے دوسرے روز لنچ میں انھوں نے سائیڈ اسکوائر پر مکمل رفتار سے بولنگ کی اور بعد میں ان کے گھٹنے میں تکلیف کے آثار بھی پیدا نہیں ہوئے۔پانچ رکنی شعبہ کی وجہ سے عامر پر زیادہ بوجھ نہ پڑنے کی توقع ہے، پاکستان کو سیم بولنگ آل راؤنڈر فہیم اشرف کی بھی خدمات میسر ہونگی جوکہ ٹیم میں توازن پیدا کرینگے۔ اس ٹور میچ میں بھی فہیم کی بولنگ کافی اچھی رہی یہ اور بات کہ وہ وکٹ حاصل نہیں کرپائے لیکن انھوں نے اچھی رفتار درج کی ہے جبکہ ایک خطرناک باؤنسر سے جاوید کے ہیلمٹ کو بھی نشانہ بنایا۔ ان کے ساتھی محمد عباس کافی کفایتی بولر ثابت ہوئے تاہم میچ کے آخری اوور میں ٹام ٹیلر نے انھیں چار مرتبہ باؤنڈری کی سیر کروائی، حسن علی کو ڈیوک بال کے ساتھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔راحت علی تھوڑے بدقسمت ثابت ہوئے، اگرچہ وہ پاکستانی بولنگ میں شاید سب سے تیز ہیں، ان کی بولنگ پر کچھ ایجز سلپ میں گئے مگر وہ فیلڈرز کی پہنچ سے دور رہے، یہی چیز پاکستان کیلیے آنے والے دنوں میں نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ شاداب نے اگرچہ دو وکٹیں حاصل کیں مگر لیسٹر شائر کے بیٹسمینوں کا خیال ہے کہ لیگ اسپنر کو کھیلنا ان کیلیے زیادہ مشکل نہیں تھا۔دوسرے دن دوپہر کے وقت سرفراز احمد باہر چلے گئے ان کی جگہ سابق ایم سی سی ینگ کرکٹر عدیل شفیق نے پاکستان کی جانب سے وکٹ کیپنگ کے فرائض انجام دیے اور فخر زمان کی گیند پر عادل علی کو اسٹمپ بھی کیا۔