قاہرہ ۔ 25 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) مصر کی عدالت نے کل 529 اسلام پسندوں کو سزائے موت سنائی جس پر شدید عالمی ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے لیکن تنقیدوں کی پرواہ کئے بغیر اسی مقدمہ کے تقریباً 700 معاون مدعی علیہان کے فیصلہ کیلئے 28 اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ اسلام پسند معزول صدر محمد مرسی کی اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع بھی ان میں شامل ہیںلیکن انہیں آج سیکوریٹی جوہات کی بناء عدالت نہیں لایا گیا۔ انہیں دیگر کئی مقدمات کا سامنا ہے جس کے نتیجہ میں سزائے موت ہوسکتی ہے ۔ وکلائے دفاع نے کل سنائی گئی سزا کو ظالمانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے آج مقدمہ کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا ۔ ایک اندازہ کے مطابق اس مقدمہ میں تقریباً 1200 ملزمین ہیں جن پر 14 اگست کو قاہرہ کے جنوبی مینیا شہر میں فسادات کے دوران کئی پولیس ملازمین کے قتل اور اقدام قتل کا الزام ہے۔ یہ فسادات اس وقت پھوٹ پڑے تھے جب یہ اطلاع تیزی سے پھیل گئی کہ قاہرہ میں دو احتجاجی کیمپس کو منتشر کرتے ہوئے پولیس نے مرسی کے ہزاروں حامیوں کو ہلاک کردیا ہے۔