’’دعوت دین اور علم ‘‘پر منعقدہ ایک روزہ سمینار سے ڈاکٹر سعید احمد مدنی کا خطاب
حیدرآباد۔10 جون(پریس نوٹ)اگر ہم اپنی زندگی کو کامیاب بنانے کے ساتھ ساتھ دعوت دین ہر انسان تک پہنچانا چاہتے ہیں تو اس کیلئے یہ ضروری ہے کہ ہم پیارے نبی محمد ﷺ کو اپنا رول ماڈل بنالیں ‘ ایسا کرنے سے ہی انشاء اللہ ضرور غیرمسلموں کی بڑی تعداد اسلام میں خود بہ خود داخل ہوجائے گی۔ ان خیالات کااظہارامیر صوبائی جمعیت اہلحدیث ڈاکٹر سعید احمد مدنی نے‘ ’’علم اور دعوت دین‘‘ کے عنوان پر گولڈن پیلیس فنکشن ہال میں منعقدہ ایک روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر سعید احمد مدنی نے‘جنہوں نے مدینہ یونیورسٹی سے شعبہ دعوۃ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے‘ ’’رسول اکرم ؐ کے اخلاق ‘‘ کے عنوان پر کہا کہ رسول اکرم ؐ کے اخلاق کو اللہ سبحانہ تعالی نے قرآن مجید میں بڑے ہی بہترین انداز میں بیان کیا ہے۔ سورہ قلم کی آیت نمبر 4 میں اللہ تعالی کا ارشاد مبارک ہے کہ ’’اور بے شک محمد ﷺ بہت بڑے (عمدہ) اخلاق پر ہیں‘‘۔ سورہ احزاب کی آیت نمبر 21 میں اللہ تعالی کا فرمان ہے کہ ’’اور تمہارے لیے رسول اللہ کی زندگی میں بہترین اسوہ ہے‘‘۔انہوں نے فتح مکہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس تاریخی دن میں رسول اکرم ؐ نے شفقت و رحمت اور عفو و درگزر کا وہ یکتا نمونہ دکھایا جو آپ ؐ کی فطرت اور مزاج کے مطابق تھا۔ اس موقع پر پیارے نبی محمد ؐ نے ارشاد فرمایا کہ ’’ائے گروہ قریش تمہارے خیال میں ‘ میں تم سے کیا سلوک کروں گا؟ انہوں نے جواب دیا کہ آپ ؐ درگزر کرنے والے بھائی ہیں اور درگزر کرنے والے بھائی کے بیٹے ہیں۔ فرمایا جاو تم آزاد ہو‘‘۔ یہ وہ کلمات نبویہ ہیں جن کا تاج پہن کر آپ ؐ نے اہل مکہ سے انتقام لیا اور آپ ؐ نے انہیں عام معافی دے دی جبکہ سرداران مکہ کے دل‘ ان کے پہلووں میں اس خوف سے دھڑک رہے تھے کہ آپ ؐ ان سے اپنا انتقام لے کر انہیں شہر خاموشاں کو روانہ کردیں گے لیکن اخلاق نبوت نے مکہ کے دشمن سرداروں اور لیڈروں سے عفو و درگذر کرکے ان پر احسان کیا ۔پس وہ خوشی خوشی اپنی مرضی سے دین کی طرف آئے اور انہوں نے اپنی زندگیاں اسلام کیلئے وقف کردیں۔ یہی لوگ اسلام کے حامی اور اس کی حکومت کے عظیم بانی بن گئے۔ڈاکٹر سعید نے مزید کہا کہ پیارے نبی محمد ﷺ جب سن بلوغ کو پہنچے تو آپ ؐ کا حال یہ تھا کہ مکہ کے لوگوں میں آپ ؐ سب سے بہتر اخلاق والے اور سب سے زیادہ شریف اور سنجیدہ انسان کی حیثیت سے مشہور ہوچکے تھے۔ آپ ؐ سے کبھی کسی کو بدکلامی یا وعدہ خلافی کا تجربہ نہیں ہوا۔ حتی کہ آپ ؐ کے جاننے والے آپ ؐ کو امین کہنے لگے۔اس کانفرنس سے یو آئی آر سی کے صدر شیخ شفیع ‘جنرل سکریٹری سراج الرحمن اور جوائنٹ سکریٹری سید الیاس احمد نے بھی مختلف عنوانات پر خطاب کیا۔