چدمبرم کا بیان ، سرینگر کے بعض علاقوں میں تیسرے دن بھی تحدیدات جاری
نئی دہلی؍سرینگر۔ 8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کیا ریاست جموں و کشمیر میں بے چینی اور تشدد جاری رہے گا؟ کانگریس قائد پی چدمبرم نے آج چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی سے یہ سوال کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ وہ مخلوط حکومت کو درپیش چیلنجس کے پیش نظر اور وادیٔ کشمیر کے عوام کی سنگین اشتعال انگیزی کو ذہن میں رکھتے ہوئے پی ڈی پی۔ بی جے پی مخلوط حکومت کی قیادت سے استعفیٰ دے دیں۔ ٹوئٹر پر اپنے مسلسل پیغامات میں سابق مرکزی وزیر داخلہ و وزیر فینانس نے ادعا کیا کہ بہ زور بازو اور عسکریت پسندی کا مرکزی حکومت کا رویہ ریاست کی موجودہ آفت کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کو اپنی پارٹی کے ناپاک اور موقع پرست اتحاد سے جو بی جے پی کے ساتھ مخلوط حکومت بناکر کیا گیا ہے، توڑ دینا چاہئے اور اپنے والد کے فلسفہ پر واپس ہوجانا چاہئے۔ چدمبرم نے چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی پر زور دیا کہ ریاست کے زہریلی ماحول کے خاتمہ کیلئے سیاست دانی کی ضرورت ہے، لیکن کہا جاتا ہے کہ محبوبہ مفتی مخلوط حکومت کی خاطر مسائل کو نظرانداز کررہی ہے۔ سرینگر سے موصولہ اطلاع کے بموجب بعض علاقوں میں آج مسلسل تیسرے دن بھی تحدیدات جاری رہیں جبکہ علیحدگی پسندوں کی ہڑتال کیلئے اپیل میں مزید شدت پیدا ہوگئی جس کی وجہ سے آج دوسرے دن بھی عام ہڑتال کی گئی اور وادیٔ کشمیر میں معمولات زندگی معطل ہوکر رہ گئے۔ پولیس کے ایک عہدیدار نے کہا کہ پانچ پولیس اسٹیشنس کی حدود میں آج مسلسل تیسرے دن تحدیدات جاری رہیں۔