محاصرہ ختم ہونے کے بعد تعز میں پہلا امدادی قافلہ داخل

صنعاء۔ 23 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اتحادی فوج کے صنعاء کی مضافاتی گورنری پر گولا باری کے نتیجے میں کم سے کم 30 باغی ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ مرنے والے باغیوں کا تعلق حوثی ملیشیا اور منحرف ومعزول صدر علی عبداللہ صالح کے وفادار فوجیوں سے بتایا جاتا ہے۔ادھر یمن کی سرکاری فوج اور عوامی مزاحمتی ملیشیا نے تعز شہر کے مغربی محاذ کے شمال کی جانب پیش قدمی کی ہے جس کے بعد شہر کے مشرقی اور شمالی محاذوں پر صورتحال کشیدہ مگر پرامن رہی۔ درایں اثنا پیر کے روز تعز شہر میں پہلا امدادی قافلہ داخل ہونے میں کامیاب ہوا۔ یہ قافلہ دو دن قبل الضباب نامی راہداری کھلنے کے بعد علاقے میں داخل ہوا تھا۔دوسری جانب فوجی ذرائع نے بتایا ہے کہ تعز اور الحدیدہ بندرگاہ کو ملانے والی مرکزی شاہراہ پر واقع الربیعی اور حذران کے علاقوں میں لڑائی جاری ہے۔ اس لڑائی میں یمنی فوج اور مزاحمت کارروں کو عرب اتحادی فوج فضائی کور فراہم کر رہی ہے جس کے باعث زمینی کامیابی حاصل کرنے والی یمنی فوج نے الضباب کے علاقے میں جبل الھان اور اردگرد کی چوٹیوں میں کومبنگ آپریشن شروع کر رکھا ہے۔