گلبرگہ۔6مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) برہت بنگلور مہانگر پالیکے انتخابات کروانے کے معاملے میں ریاستی حکومت کی طرف سے اپنائی جارہی ٹال مٹول کی پالیسی کو آج اس وقت شدید دھکا پہنچا جب سپریم کورٹ نے حکومت کو سخت ہدایت دی کہ تین ماہ کے اندر برہت بنگلور مہانگر پالیکے کے انتخابات کروائے جائیں۔ یاد رہے کہ حال ہی میں ریاستی ہائی کورٹ کے واحد جج کی بنچ نے حکومت کو ہدایت دی تھی کہ 30 مئی سے قبل انتخابات کروائے جائیں، تاہم ہائی کورٹ کی ڈویژنل بنچ نے واحد جج کے فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے حکومت کو چھ ماہ کی مہلت دی تھی، جس کا چیلنج کرتے ہوئے بی جے پی کے بعض سابق کارپوریٹروں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ آج چیف جسٹس ایچ ایل دتو کی قیادت والی ڈویژنل بنچ نے ریاستی حکومت کو ہدایت جاری کی کہ تین ماہ کے اندر بی بی ایم پی انتخابات کروائے جائیں۔ عدالت کی سماعت کے دوران ریاستی حکومت کی طرف سے یہ نیا موقف بھی پیش کیا گیا کہ حکومت بی بی ایم پی کی تقسیم کے فیصلے سے دستبردار ہورہی ہے، حکومت کی طرف سے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بی بی ایم پی کو تقسیم نہیں کیا جارہاہے۔عدالت کے حکم کے مطابق انتخابات کروائے جائیں ۔ عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے سے انتخابات کو موخر کرنے ریاستی حکومت کی کوششوں کو غیر معمولی دھکا پہنچا ہے۔ حالانکہ بی بی ایم پی کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کیلئے کرناٹکا میونسپل کونسل ایکٹ میں ترمیم ریاستی اسمبلی میں منظور کی جاچکی ہے، ایوان بالا میں اس بل کو سلیکٹ کمیٹی کے سپرد کیا گیا ہے، اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے بی بی ایم پی انتخابات کو موخر کرنے حکومت کی کوششوں کو اس وقت تقویت ملی جب ہائی کورٹ نے بی بی ایم پی انتخابات کرانے کیلئے چھ ماہ کی مہلت دینے کا اعلان کیا۔ سابق کارپوریٹرس سی کے رام مورتی اور بی سوم شیکھر نے بی بی ایم پی کی تقسیم کے بہانے سے انتخابات کو ملتوی کرنے حکومت کی کوششوں کا چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی کہ حکومت کو ہدایت دی جائے کہ مقررہ وقت پر بی بی ایم پی انتخابات کروائے جائیں۔ آج ڈویژنل بنچ نے اس عرضی کی سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی طرف سے اس سلسلے میں اعتراضات سنے، اور دریافت کیا کہ حکومت کو انتخابات کروانے کیلئے کتنا وقت درکار ہے۔؟ اس مرحلے میں سرکاری وکیل نے بتایاکہ حکومت موجودہ بی بی ایم پی وارڈز کے مطابق ہی انتخابات کرانے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ وکیل کی اس دلیل کو منظور کرتے ہوئے چیف جسٹس ایچ ایل دتو نے حکم صادر کیا کہ آج کی تاریخ سے تین ماہ کے عرصہ کے اندر بی بی ایم پی کے انتخابی عمل کو پورا کرلیا جاناچاہئے۔