مجسمہ برائے اتحاد کی تیاری کے لئے برطانیہ کی ایک بلین پاونڈامداد کا استعمال کیاگیا‘ برطانیہ نے اس کو بہودگی قراردیا۔

اکٹوبر31کے روز وزیراعظم نریندر مودی نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کے مجسمہ کی نقاب کشائی انجا م دی تھی‘ جس کی تعمیر کے لئے 2988کروڑ کی لاگت ائی۔ برطانیہ کی پارلیمنٹ نے اس کو بہودگی قراردیا کیونکہ ملک کی ترقی کے لئے برطانیہ نے ایک بلین پاونڈ ہندوستان کو دئے تھے۔

برطانوی شہریوں کے ٹیکس سے ادا کی گئی رقم جو امداد کی شکل میں ہندوستان کو دی گئی تھی کے استعمال کو لے کر ٹوری کے رکن پارلیمنٹ پیٹر نے اپنی تجویز میں کہاکہ ہندوستان کو کسی قسم کی مدد نہیں کرنی چاہئے کہ کیونکہ ہندوستان خواتین کے حقوق‘ سولار پینل کی تلاش‘ اور کم کاربن والے ٹرانسپورٹ پر سرمایہ کاری کے بجائے مجسمہ کی تیاری پر یقین رکھتا ہے ۔

برطانوی پارلیمنٹ کے مطابق انگریز ٹیکس ادا کرنے والوں نے بیرونی امداد کے طور پر 1.17بلین پاونڈس کی رقم ہندوستان کو دی تھی جس میں سے حکومت ند نے 330ملین پاونڈ کی رقم سردار پٹیل کی 597فٹ کی یادگار تعمیر کرنے پر خرچ کیاہے جس کو مجسمہ اتحاد کا نام بھی دیاگیاہے۔

نرمدا ندی کے ساحل پر تعمیر کردہ اس مجسمہ کی تیاری کے لئے56ماہ کا وقت لگا ہے۔ڈیلی میل ان لائن کی خبر کے مطابق یہ بات سامنے ائی ہے کہ سال2012میں برطانیہ نے 300ملین کی رقم ہندوستان کو مالی امداد کے طور پر دی تھی‘ جس انجینئرنگ پراجکٹ کی شروعات ہوئی تھی۔

اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے بون نے یہ بات کہی۔